مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

اے ایم یو، این ای پی-2020 کی تیسری سالگرہ پر ’اکھل بھارتیہ شکشا سماگم‘ کے لئے تیار
علی گڑھ، 27 جولائی:قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی-2020) کی تیسری سالگرہ پر منعقد ہونے والے ’ اکھل بھارتیہ شکشا سماگم‘ میں شرکت اور اس کا جشن منانے کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) پوری طرح تیار ہے۔
29جولائی 2023کو وزیر اعظم ’ اکھل بھارتیہ شکشا سماگم‘ کا افتتاح کریں گے۔ اس موقع پر کئی اہم اقدامات کا اعلان متوقع ہے۔افتتاحی سیشن کو دوردرشن اور بڑے ٹی وی چینلوں پر براہ راست ٹیلی کاسٹ کے ساتھ ہی یوٹیوب اور دیگر آن لائن پلیٹ فارمز پر بھی براہ راست نشر کیا جائے گا۔اس پروگرام کو ویب لنک https://webcast.gov.in/moe پر ویب کاسٹ بھی کیا جائے گا ۔
اے ایم یو کے ڈین، اسٹوڈنٹس ویلفیئر،پروفیسر عبدالعلیم نے بتایا کہ یونیورسٹی نے اپنے اساتذہ، عملے کے اراکین، اور طلباء کے لئے افتتاحی سیشن کو لائیو دیکھنے ، سننے اور اس یادگاری لمحے کا حصہ بننے کے لئے تمام ضروری انتظامات کیے ہیں ۔
٭٭٭٭٭٭
جے این ایم سی میں گھٹنے کی پیچیدہ آرتھروسکوپک سرجری
علی گڑھ ، 27 جولائی: جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے آرتھوپیڈک سرجنوں نے اے ایم یو میں بی ای کے طالب علم جمیل احمدکے گھٹنے کی کامیاب سرجری کی ۔ یہ ایک بے حد پیچیدہ آپریشن تھا جس میں کفایتی شرح پر آرتھوسکوپی کا استعمال کیا گیا۔
پروفیسر نیر آصف کی رہنمائی میں ڈاکٹر ایم جے خان نے ڈاکٹر چندن سنگھ (ایس آر) اور ڈاکٹر احسن و ڈاکٹر پرانجل (جے آر) کے ساتھ یہ سرجری کی۔ انھوں نے بتایا کہ جمیل احمد کو چار ماہ قبل گھٹنے میں چوٹ آئی جس سے شدید درد شروع ہوا۔ ایک پرائیویٹ اسپتال میں ایم آر آئی اسکریننگ سے پتہ چلا کہ ان کے گھٹنے کے مینیسکس میں خرابی پیدا ہوگئی ہے جس کے علاج کے لئے گھٹنے کے آرتھروسکوپک سرجن کی ضرورت تھی۔
جمیل احمد نے جے این ایم سی کے اسپورٹس اینڈ آرتھروسکوپک کلینک سے رجوع کیا جہاں ڈاکٹروں نے متاثرہ حصے کی سرجری کا فیصلہ کیا۔
ڈاکٹر خان نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر عبید کی سربراہی میں اینستھیسیا ماہرین کی ٹیم نے سرجری میں مدد فراہم کی۔
٭٭٭٭٭٭
ہارس رائیڈنگ سمر کوچنگ کیمپ کا اختتام
علی گڑھ، 27 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے رائیڈنگ کلب کے زیر اہتمام ہارس رائیڈنگ سمر کوچنگ کیمپ کا اختتام مہمان خصوصی اے ایم یو رجسٹرار مسٹر محمد عمران آئی پی ایس کے ہاتھوں نوجوان گھوڑ سواروں کی عزت افزائی اور ا سناد کی تقسیم کے ساتھ ہوا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسٹر عمران نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ رائیڈنگ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں کیونکہ اس سے انہیں پولیس سروسز اور فوج سمیت مختلف شعبوں میں اپنا کریئر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا ’’گھوڑ سواری کے مخصوص فوائد ہیں۔ یہ وہ چیز ہے جو آپ کو نظم و ضبط اور کنٹرول سکھاتی ہے اور صحت کے فوائد بھی ہیں‘‘۔
مہمانان اعزازی علی گڑھ کے چیف ویٹرنری آفیسرمسٹر دنیش تومر اور اے ایم یو رائیڈنگ کلب کے سابق رکن مسٹر شجاع الدین خاں خسروکے بدست بھی اسناد تقسیم کی گئیں۔
قبل ازیں حاضرین کا خیرمقدم کرتے ہوئے پروفیسر سید امجد علی رضوی، سکریٹری، یونیورسٹی گیمز کمیٹی نے گیمز کمیٹی کی دستیابیوں پر روشنی ڈالی اور یونیورسٹی میں نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے سمر کوچنگ کیمپوں کے انعقاد پر یونیورسٹی کے مختلف کلبوں کی تعریف کی۔
رائیڈنگ کلب کے صدر ڈاکٹر واصف محمد خان نے رائیڈنگ کلب کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کلب کی جانب سے منعقد یہ تیسرا سمر کوچنگ کیمپ تھا جس میں 21 نوجوان طلباء نے حصہ لیا اور کھیل کی باریکیاں سیکھیں۔ انھوں نے کہاکہ رائیڈنگ سے کھلاڑیوں میں ڈسپلن اور ذمہ داری پیدا ہوتی ہے ۔
کیمپ میں رائیڈنگ کلب کے کوچ مسٹر عمران خان نے شرکاء کو تربیت فراہم کی۔
٭٭٭٭٭٭
اے ایم یو کے ریسرچ اسکالر کی سالانہ گلف ریسرچ میٹ میں شرکت
علی گڑھ، 27 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ویسٹ ایشین اینڈ نارتھ افریقن اسٹڈیز شعبہ کے ریسرچ اسکالر مسٹر محمد عبید نے گلف ریسرچ سینٹر، یونیورسٹی آف کیمبرج، یو کے کے زیر اہتمام منعقدہ تیرہویں سالانہ گلف ریسرچ میٹ 2023 میں شرکت کی۔ انہوں نے کانفرنس میں ’’خلیج میں قابل تجدید توانائی: سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے اولوالعزم منصوبے‘‘ کے عنوان سے اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا جو اسپرنگر کے جریدے میں شائع ہو گا۔
محمد عبید، پروفیسر محمد اظہر (ڈین، فیکلٹی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز اور چیئرمین، شعبہ ویسٹ ایشین اینڈ نارتھ افریقن اسٹڈیز، اے ایم یو) کی نگرانی میں ’’ماحولیات پر قابل تجدید توانائی کے استعمال کے اثرات کا تجزیہ : ہندوستان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا تقابلی مطالعہ‘‘ موضوع پر ریسرچ کررہے ہیں ۔
انھوں نے اپنے مقالے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں قابل تجدید توانائی کی ترقی کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا اور خاص طور پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں قابل تجدید توانائی کے ممکنہ وسائل ، پالیسیوں کو اپنانے اور مختلف توانائی وسائل کے انضمام کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور مواقع پر روشنی ڈالی۔
٭٭٭٭٭٭
کووِڈ ٹیکہ کاری پر ورکشاپ کا انعقاد
علی گڑھ، 27 جولائی: عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کی ضلعی یونٹ نے کووڈ19 ٹیکہ کاری اور معمول کی حفاظتی ٹیکہ کاری کے استحکام، ویکسین سے روکی جانے والی بیماریاں اور حفاظتی ٹیکوں کے بعد ہونے والے ری ایکشن کی نگرانی کو مستحکم کرنے کے موضوع پر جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔
ڈاکٹر وکاس کے گپتا (سب ریجنل ٹیم لیڈر، ڈبلیو ایچ او کنٹری، انڈیا) اور ڈاکٹر عبدالرحمٰن (سرویلانس میڈیکل آفیسر، ڈبلیو ایچ او کنٹری آفس، انڈیا) ورکشاپ کے ریسورس پرسن تھے۔
قومی ٹیکہ کاری کے رجحانات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر گپتا نے بتایا کہ مکمل امیونائزیشن کوریج میں 14.4 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان میں 2020 میں ٹیکہ کاری کوریج میں بڑی کمی دیکھی گئی ۔ ان میں سے ایک بڑا حصہ اترپردیش ، بہار، مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کا تھا۔ تاہم، حفاظتی ٹیکہ کاری کووِڈ درجہ بندی کے اعتبار سے مختلف علاقوں میں جاری رہی ، صحت کارکنوں کو معمول کی حفاظتی ٹیکوں اور نئی ویکسین جیسے کہ نیوموکوکل کنجوگیٹ ویکسین اور پولیو کی ضمنی حفاظتی سرگرمیوں کے بارے میں حساس بنانے کے لیے ورچوئل طریقوں کا استعمال کیا گیا۔ ڈاکٹر گپتا نے’’ مشن اندر دھنش‘‘ کی کارکردگی پر بھی روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر عبدالرحمٰن نے حفاظتی ٹیکوں کے بعد ہونے والے ری ایکشن اور اس کی اطلاع دینے کے نظام کے بارے میں تفصیل سے بتایااور اس سلسلہ میں ڈبلیو ایچ او کے چار مقررہ زمروں کا ذکر کیا۔
پروفیسر حارث ایم خان، پرنسپل و سی ایم ایس،جے این میڈیکل کالج و اسپتال نے ایسے پروگراموں کوبہت مفید قرار دیتے ہوئے انھیں مستقل بنیادوں پر منعقد کرنے پر زور دیا۔
پروفیسر سید ضیاء الرحمن، کوآرڈینیٹر، میڈیکل ڈیوائس ایڈورس ایونٹ اور ایڈورس ڈرگ ری ایکشن مانیٹرنگ سینٹر نے پروگرام کی نظامت کی۔ ورکشاپ میں ریزیڈنٹس اور اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
٭٭٭٭٭٭

Comments are closed.