گوردھن بن کر کیا پیار، پھر رچائی شادی، بعد میں کرایا اسقاط حمل

جونپور(اشرف شیرازی)
ضلع کبیرنگر میں جبری تبدیلی مذہب کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے، اطلاع کے مطابق سمیر نامی ایک شخص نے گوردھن سینی بن کر فیسبک پر پہلے ایک لڑکی سے دوستی کی، اس کے بعد پیار کے جال میں پھنسا کر اس سے شادی کی، جب لڑکی واقعہ کی حقیقت سے روشناس ہوئی، تو معاملہ کی شکایت پولیس میں درج کی، لڑکی نے زبردستی تبدیلی مذہب، اسقاط حمل اور مارپیٹ کا الزام لگایاہے۔ یہ پورا معاملہ سنت کبیر نگر کے قصبہ مگہر کا ہے، یہاں کے رہنے والے سمیر خان نے گوردھن بن کر سال 2020 میں مدھیہ پردیش کی رہنے والی ایک لڑکی سے فیسبک کے ذریعہ دوستی کی، پھر دوستی دھیرے دھیرے پیار میں تبدیل ہو گئی تو گوردھن مدھیہ پردیش پہنچ گیا، پھروہاں اس لڑکی سے شادی رچائی اور کبیرنگر لے آیا، کبیر نگر میںدونوں کرایہ کے مکان میں رہنےلگے، دونوں کا رشتہ لگ بھگ دو سال کے قریب چلا،اس بیچ گوردھن کا بینک پاسبک لڑکی کے ہاتھ لگ گیا، جس میں اس کا نام سمیر درج تھا، یہ بات لڑکی نے پہلے اپنے اہل خانہ کو بتائی، اس کے بعد معاملے کی شکایت اعلی افسران سے کی، لڑکی نے صدرکوتوالی میں نو لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے، جبکہ پولیس معاملے کی جانچ پڑتال میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ سنتوش کمار مشرا نے بتایا کہ مدھیہ پردیش کی رہنے والی لڑکی نے الزام لگایا کہ گوردھن سینی بن کر ایک شخص نے اس سے شادی رچائی، اب لڑکی نے اس پر زبردستی تبدیلی مذہب، اسقاط حمل اور بیچنے جیسا سنگین الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی ہے، اس معاملے کی حقیقت کو جاننے کیلئے جانچ کرتے ہوئے پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر عدالت میں پیش کیا ہے، وہیں باقی ملزموں کی تلاش ابھی جاری ہے۔
Comments are closed.