’’قانون کی تعلیم اور فضلاء مدارس‘‘ کے عنوان پر اکیڈمی کا دو روزہ ورکشاپ

نئی دہلی(پریس ریلیز)
اسلامک فقہ اکیڈمی کے بنیادی مقاصد میں یہ بات بھی شامل ہے کہ فضلاء مدارس کی عصری علوم کے سلسلہ میں ایسی رہنمائی کی جائے کہ وہ زیادہ بہتر طور پر اور اپنے عہد کے تقاضوں کے مطابق اسلام کی ترجمانی کا فریضہ انجام دے سکیں، اسی پس منظر میں اکیڈمی شروع سے کوشاں رہی ہے کہ فضلائے مدارس ملکی قوانین سے آگاہ ہوں اور جن فضلاء کے پاس دینی تعلیم مکمل کرنے کے بعد عصری تعلیم حاصل کرنے کے لئے مزید وقت ہو، ان کی لاء کے شعبہ میں داخلہ لینے اور تعلیم مکمل کرنے پر حوصلہ افزائی کی جائے، اکیڈمی سالہا سال سے خاموشی کے ساتھ یہ خدمت انجام دیتی رہی ہے، خوشی کی بات ہے کہ اس وقت ملک کے مختلف قانونی تعلیم کے اداروں میں علماء کی ایک مناسب تعداد لاء کی تعلیم حاصل کر رہی ہے، اور ان کی ایک قابل لحاظ تعداد اپنی تعلیم مکمل بھی کرلی ہے، ان کی مزید رہنمائی اور دینی نقطۂ نظر سے فکر سازی کے لئے اکیڈمی مؤرخہ ۲۹-۳۰؍جولائی ۲۰۲۳ء کو اپنے کانفرنس ہال میں ’’قانون کی تعلیم اور فضلائے مدارس‘‘ کے عنوان سے دو روزہ ورکشاپ رکھا ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڈ کے صدر اور اکیڈمی کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی افتتاحی نشست کی صدارت کریں گے اور بورڈ کی دار القضاء کمیٹی کے کنوینر حضرت مولانا عتیق احمد بستوی کلیدی خطبہ دیں گے، سپریم کورٹ کے وکلاء جناب ایم آر شمشاد ایڈوکیٹ، جناب جلیس ایچ جعفری ایڈوکیٹ، جناب ناصر عزیز ایڈوکیٹ، جناب اسعد علوی ایڈوکیٹ، جناب عبد القدیر ڈائریکٹر شاہین انسٹی ٹیوٹ اور دیگر اہم شخصیتوں کا محاضرہ ہوگا۔ محاضرات میں مذہبی آزادی اور تبدیلی مذہب سے متعلق قوانین کا جائزہ، ملک میں نافذ مختلف پرسنل لاز کا تعارف، نفرت انگیز بیانات سے متعلق قوانین، اور ایل ایل بی کی غرض سے فضلائے مدارس کے لئے مواقع جیسے اہم عنوانات کا احاطہ کیا جائے گا۔
مولانا امتیاز احمد قاسمی کاروائی چلائیں گے ،امید ہے کہ اس پروگرام میں دہلی، اتر پردیش ، بہار، تلنگانہ، مہاراشٹر، کرناٹک، گجرات، جھارکھنڈ اور بنگال کی ریاستوں سے قانون کی تعلیم سے وابستہ کم سے کم پچاس فضلائے مدارس کی شرکت ہوگی۔ مولانا صفدر زبیر ندوی (انچارج شعبہ علمی) نے دہلی شہر کے قانون کی تعلیم سے وابستہ فضلاء سے بھی اس اہم پروگرام میں شرکت خواہش کی۔
Comments are closed.