اترپردیش:وارانسی میں تعزیہ جلوس کے دوران شیعہ-سنی تصادم ،درجنوں زخمی ،حالات کشیدہ،فورس تعینات

لکھنؤ (ایجنسی)وارانسی میں سخت چوکسی اور حفاظتی بندوبست کے باوجود جیت پورہ علاقے کے دوشی پورہ میں محرم کے جلوس کے دوران ہنگامہ ہوا۔ تعزیہ جلوس نکالنے کا تنازعہ شدید شکل اختیار کر گیا۔ شیعہ اور سنی فرقہ کے درمیان شدید لڑائی ہوئی۔
امراجالا کی رپورٹ کے مطابق تصادم کے دوران پتھراؤ بھی ہوا۔ ہنگامہ آرائی میں اینٹوں پتھروں کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں کا بھی استعمال ہوا 100 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے-بتایا جاتا ہے کہ پولیس جیپ سمیت موقع پر کھڑی 20 سے زائد بائکوںمیں توڑ پھوڑ کی گئی۔ تعزیہ کو لے جانے کے دوران اسے بھی نقصان پہنچا۔ پولیس کے موقع پر پہنچنے کے بعد بھی پتھراؤ جاری رہا۔ پولیس نے لاٹھی چارج کرکے شرپسندوں کو کھدیڑا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولس کمشنر متھا اشوک جین کئی تھانوں کے پولیس افسران، پولیس فورس، اے آر ایف اور پی اے سی کے جوانوں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو دونوں طرف سے پتھراؤ جاری تھا۔ پولیس نے خود کو بچاتے ہوئے دونوں فریقوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو ماحول مزید بگڑ گیا۔ یہاں پتھراؤ سے شیعہ اور سنی فرقہ کے کئی تعزیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ شیعہ فرقہ کے لوگوں نے تعزیہ کربلا لے جانے سے انکار کر دیا اور موقع پر ہی احتجاج شروع کر دیا۔ لوگوں سے بات کرنے کے بعد پولس کمشنر نے تاجیہ کو اٹھانے کی بات کی، لیکن اس کے باوجود لوگ نہیں مانے۔ خبر لکھے جانے تک پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے اور ماحول کشیدہ ہے۔

Comments are closed.