جونپور اور علی گڑھ میں وکلاء کے قتل سے وکیلوں میں ناراضگی

دیوبند کے وکیلوں نے وزیر اعلیٰ کو بھیجا میمورنڈم، ملزمان کے خلاف این ایس اے کے خلاف کارروائی کامطالبہ
دیوبند،14؍ اگست(سمیر چودھری؍بی این ایس)
جونپور اور علی گڑھ میں وکیلوں کو قتل کرنے اور مسلسل استحصال کرنے کے خلاف دیوبند کے وکیلوں نے ایک دن کے کام کاج کا بائیکاٹ کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے ایک میمورنڈم ایس ڈی ایم کے توسط سے وزیر اعلیٰ کو بھیجا۔میمورنڈم میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیاگیاہے کہ وکیلوں کا بے رحمی سے قتل کرنے والوں اور استحصال کرنے والوں کو فوری طورپر گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف ایس ایس اے کے تحت کارروائی کی جائے۔تفصیل کے مطابق پیر کے روز اترپردیش بار کاؤنسل کی اپیل پر دیوبند سول بار ایسویسی ایشن نے جونپور اور علی گڑھ میں وکلاء کااستحصال اور بے رحمی کے ساتھ قتل کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت یوپی کو ارسال میمورنڈم میں کہاگیاہے کہ اترپردیش قانون ساز کونسل پریاگ راج کے چیئرمین پانچو رام موریہ کی جانب سے پیش کئے جانے والے خط میں کہاگیاہے کہ سلطان پور کے ایڈوکیٹ آزاد احمد اور جلال پور علی گڑھ کے وکیل عبدالمغیث کا سرِ عام قتل کردیاگیا، وہیں دوسری جانب پرتاپگڈھ اور جونپور کے وکیلوں کے ساتھ استحصال کے بڑے سنگین واقعات ہوئے ہیں، اسلئے قصور اروں اور ملزمان کو فوری طورپر گرفتار کرکے ان کے خلاف این ایس اے کے تحت مقدمات چلائے جائیں۔ دیوبند سول بار ایسوسی ایشن کے صدر اروند کمار پنڈیر ایڈوکیٹ نے کہاکہ اترپردیش میں آئے دن وکیلوں کو جان سے مارا جارہاہے، انہوں نے کہاکہ ہم سب نے ایک دن کے کام کا علامتی بائیکاٹ کرکے صوبائی حکومت کو میمورنڈم بھیج کر مذکورہ واقعات کے ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کامطالبہ کیاہے۔ اس دوران سول بار ایسوسی ایشن سے منسلک تمام وکلاء موجودرہے۔

Comments are closed.