اردو ہماری نہ صرف مادری زبان ہے بلکہ یہ ہماری تہذیب و ثقافت بھی ہے : ڈاکٹر محمد مطیع الرحمن

ابواللیث عرف کالو بابو کی یاد میں سیتامڑھی میں اردو سیمنار و مشاعرہ
سیتامڑھی (سیف الاسلام ) اردو ہماری مادری زبان ہی نہیں بلکہ ہماری تہذیب و ثقافت بھی ہے مذکورہ باتوں کا اظہار خیال اردو کے خادم اردو دانشور جناب ڈاکٹر محمد مطیع الرحمن عزیز صدر ایوان ادب بہار سیتامڑھی شہر کے مہسول چوک واقع مدنی مسافر خانہ میں منعقد بزم نسیم کے زیر اہتمام ایک روزہ عظیم الشان اردو سیمینار و مشاعرہ بیادگار اردو کے خادم جناب محمد ابواللیث عرف کالو بابو رحمہ اللہ کو ان کی دسویں برسی کے موقع سے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے پرہجوم اردو داں عوام کے درمیان اپنے صدارتی بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی اردو کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیا تھا جسے رہتی دنیا تک فراموش نہیں کیا جاسکتا اردو سیمینار کا باضابطہ آغاز حافظ و قاری جناب محمد توحید انور توحید کی تلاوت قرآن کریم سے کیا گیا تلاوت کے بعد مولانا سہیل احمد مظاہری نے نعت پاک پڑھکر سامعین کو محظوظ کیا اس کے بعد اردو سیمینار و مشاعرہ کے کنوینر جناب محمد ارشد رضی نےاردو سیمینار و مشاعرہ میں آئے اردو دنشواران اردو کے بہی خواہ اور سامعین کے درمیان اپنا خطبۂ استقبالیہ پڑھا جس میں انہوں نے بارش کے موسم میں بھی دور دراز سے آئے مہمانوں مقال نگاروں اور شاعر و شاعرات کا اپنے دل کی عمیق گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا ایک روزہ عظیم الشان اردو سیمینار کی نظامت بحسن و خوبی محمد طالب حسین آزاد نے انجام دیا ابواللیث عرف کالو بابو کی یاد میں منعقد ادو سیمینار سے جن دانشواران نے اپنا مقالہ پڑھا ان میں کئ کتابوں کے مصنف جناب ڈاکٹر محمد جسیم الدین قاسمی اردو مترجم حکومت بہار (کللکٹریٹ دربھنگہ) مشہور و معروف افسانہ نگار منظر ریونڈہوی ڈاکٹر محمد رضی حیدر اجالا فروفیسر ثناءاللہ بھارتی راشد فہمی جمیل اختر شفیق مولانا محمد عتیق الرحمن طالب ابراہیم پوری عارف انصاری کا نام شامل ہے جبکہ ابواللیث عرف کالو بابو کی حیات و خدمات پر جن اہم شخصیات نے روشنی ڈالتے ہوئے ان کی اردو خدمات کو سراہا ان میں ڈاکٹر محمد عبیدالرحمن منے رکسیاوی ،محمد احتشام عرف نوشاد انجینئر توقیر عرف سکندر سیتامڑھی کے سابق ایم ایل اے محمد خلیل انصاری ساجد مظہری کلیم اختر شفیق سراج احمد سمیت بہت سارے لوگوں کا نام قابل ذکر ہے پروگرام دو نشستوں میں ہوا پہلی نشست میں اردو سیمینار جو دن کے گیارہ بجے سے شروع ہوکر دن کے تین بجے تک بحسن وخوبی چلا اس کے بعد مشاعرہ کا پروگرام تین بجے سے لیکر چھ بجے شام تک بحسن و خوبی چلا – مشاعرہ کی صدارت طنز و مزاح کے عظیم شاعر جناب چونچ گیاوی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض جمیل اختر شفیق نے بحسن و خوبی انجام دیا مشاعرہ میں جن شعرائے کرام اور شاعرات نے اپنا کلام پیش کر داد تحسین حاصل کیا ان میں چونچ گیاوی معین گریڈیہوی وارث اسلام پوری جمیل اختر شفیق جبیں شمس نظامی ظفر حبیبی منظر ریونڈہوی عار انصاری ساجد مظہری گوہر صدیقی عقیل گوہر اشتیاق رہبر اظہرالدین دلکش کلیم اختر شفیق محمد توحید انور توحید سراج احمد طالب ابراہیم پوری وغیرہ کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں – اس موقع سے قومی تنظیم کے سیتامڑھی ضلع خصوصی نمائندہ صحافی محمد طالب حسین آزاد ابراہیم پوری اور کلیم اختر شفیق کو صحافت میں گراںقدر خدمات انجام دینے کے اعتراف میں بزم نسیم کی صدر جدیو کی سیتامڑھی ضلع سکریٹری محترمہ صوفیہ تسنیم اور سماجی خدمت گار اور سیمینار و مشاعرہ کے کنوینر جناب محمد ارشد رضی نے دونوں صحافیوں کو شال اوڑھاکر گلدستہ پیش کر اور قلم و ڈائری سے نواز کر اعزاز بخشا ساتھ ہی تمام شاعروں اور شاعرہ کو قلم ڈائری اور گلدستہ پیش کر اعزاز بخشا – شام چھ بجے صوفیہ تسنیم کے اظہار تشکر پر ایک روزہ عظیم الشان اردو سیمینار و مشاعرہ اختتام پذیر ہوا – صوفیہ تسنیم اور محمد ارشد رضی نے اپنی رہائش گاہ جابر ہاؤس مہسول چوک پر ضیافت کا شاندار طریقے سےاہتمام کیا تھا –
Comments are closed.