نوح میں وی ایچ پی کی کوششیں ناکام ، یاترا نہیں نکلی

 

۲۰۰ سے زائد گرفتار، پولس نے ۵۱ لوگوں کو مندر لے جاکر جل ابھیشیک کرایا، پورے علاقے میں سناٹا

نوح۔۲۸؍اگست: ہریانہ پولیس کی طرف سے اجازت نہ ملنے کے باوجود ریاست کے نوح میں برج منڈل یاترا نکالنے پر بضد وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی کوششیں اس وقت ناکام ہوگئیں جب پولیس نے چوکسی اور مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی کو بھی جمع ہونے کی اجازت نہیں دی جس کے لئے قبل از وقت علاقہ میں دفعہ ۱۴۴نافذ کردیا گیا تھا۔ہریانہ پولیس نے نوح میں دفعہ ۱۴۴نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ پورے علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کردی تھی۔ البتہ اس بات کی اجازت دی گئی تھی کی مقامی لوگ ماضی کی طرح اپنے اپنے علاقے کے مندروں میں جل ابھیشیک کرسکتے ہیں۔وی ایچ پی اگرچہ کل تک یہی کہتی رہی کہ یاترا نکالنے کے لئے انہیں حکومت کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے لیکن پولیس کی سختی کے سامنے اس کی ایک نہ چلی اور اس نے دہلی اور اس کے اطراف جی ۲۰کانفرنس کی تیاریوں کا حوالہ دے کر یاترا منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔اس کے باوجود چند افراد یاترا نکالنے کی ضد کررہے تھے جس پر کم از کم ۲۰۰ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ سادھو سنتوں سمیت بڑی تعداد میں لوگ یاترا کے لئے اکٹھے ہو رہے تھے مگر وہ یاترا نکالنے میں ناکام رہے۔دریں اثناء پولس نے نوح بائی پاس سے ۵۱ لوگوں کو پولس سیکوریٹی میں تین گاڑیوں میں لائی، انہوں نے پہلے نلہریشور مندر میں جل ابھیشیک کیا، پھر گاڑیوں میں انہیں فیروز پور جھرکہ کے راستے سنگار رادھا کرشن مندر پہنچایاگیا۔ وہاں جل ابھیشک کے بعد یاترا ختم ہوگئی۔ ہندو تنظیموں کی یاترا کو حکومت اور انتظامیہ نے پہلے ہی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا، نوح میں باہری لوگوں کو مندر میں انٹری نہیں دی گئی، صرف مقامی لوگ ہی لوکل آئی ڈی دکھا کر وہاں گئے۔ وہیں پیر کو نوح میں کرفیو جیسا ماحول تھا، یہاں کے بازاروں میں سناٹا پسرا ہوا تھا، اسکول وکالج بھی مکمل طور پر بند رہے۔ ایک طرف جہاں ہریانہ پولیس نے دفعہ ۱۴۴نافذ کرکے اس یاترا کو روکا، وہیں دوسری طرف کسانوں نے یہ اعلان کردیا تھا کہ اگر کسی غلط مقصد کے لئے غیرضروری یاترا نکالی گئی تو کسان بھی ٹریکٹر ریلی نکالیں گے۔دوسری طرف مسلمانوں نے بھی مسجدوں سے اعلان کرکے لوگوں سے آج گھروں میں ہی رہنے کی اپیل کی تھی تاکہ یاترا کے دوران شرپشندوں کی کسی اشتعال انگیزی کے ردعمل میں ماحول کو خراب ہونے سے بچایا جاسکے۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ نوح علاقے میں برج منڈل یاترا کے دوران دو فرقوں کے درمیان فرقہ وارانہ فسادات بھڑک اٹھے تھے، جس میں کم از کم چھ افراد مارے گئے تھے اور بڑے پیمانے املاک کا نقصان ہوا تھا۔

Comments are closed.