اساتذہ ملک وقوم کے معمار ہیں:انیس الرحمن قاسمی

یوم اساتذہ کی مناسبت سے آل انڈیا ملی کونسل بہار کے زیر اہتمام ویبینار کا انعقاد
پٹنہ،5/ستمبر(پریس ریلیز)
قوم وملت کی ترقی علم کے بغیر ممکن نہیں،جو قومیں اورجن ممالک نے تعلیم پر زیادہ توجہ ہے،وہ آج دنیا میں اپنا الگ مقام رکھتے ہیں۔علم سے وابستگی ہی قوم وملت اورملک کی ترقی کا ذریعہ ہے اورعلم کا حصول اساتذہ کی محنتوں کے بغیر ممکن نہیں۔سچی بات یہ ہے کہ ملک کی ترقی کے اصل معمار ہمارے اساتذہ ہی ہیں،جو انتہائی نامساعد حالات کے باوجود اپنے طلبہ پر محبت کی شبنم برساتے ہیں اوران کی تعلیم وتربیت کے لیے اپنی آنکھیں جلاتے ہیں۔حقیقی طور پر یہ اساتذہ ہی ہیں،جو ہمارے ملک اورہماری قوم کو مستقبل کا شاہ راہ عطاکرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے یوم اساتذہ کی مناسبت سے منعقد ویبینار میں کیا۔واضح رہے کہ یہ ویبینار آل انڈیا ملی کونسل بہار کے زیر اہتمام مولانا انیس الرحمن قاسمی کی صدارت میں منعقد ہوا۔مولانا انیس الرحمن قاسمی نے اپنے صدارتی خطاب میں ملک کے تمام شعبائے تعلیم سے متعلق اساتذہ کرام کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایاکہ ہمارے اساتذہ درحقیقت قوم کے محسن ہیں اورملک ودنیا میں شعبہ زندگی کے خواہ کسی بھی شعبہ میں ہوں،جو بھی ترقی نظر آتی ہے،وہ ان اساتذہ اورمصنفین کی کاوشوں کا ثمرہ ہے۔ہمارے اساتذہ ہم سب کے شکریہ کے مستحق ہیں کہ انہی کے دم سے بزم علم وہنر کی بہار تازہ ہے۔مولاناقاسمی نے آل انڈیا ملی کونسل کی تعلیمی تحریک مشن 2050ء کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس تحریک کا ایک اہم حصہ اساتذہ کی تربیت بھی ہے، تاکہ اساتذہ طلبہ کی بہتر تربیت کر سکے۔ ملی کونسل چاہتی ہے کہ ان کی اس تحریک کے ساتھ اسکول،کالجز،یونیورسیٹی اورمدارس کے اساتذہ شامل ہوں۔اس ویبینار کے آغاز میں آل انڈیا ملی کونسل کے کارگزار جنرل سکریٹری مولانا محمد نافع عارفی نے کہاکہ بھارت میں یوم اساتذہ بھارت کے دوسرے صدر جمہوریہ جناب سروپلی رادھا کرشنن کے یوم پیدائش کو منایا جاتا ہے۔رادھا کرشنن نہ صرف ملک کے دوسرے صدر جمہوریہ تھے؛بلکہ وہ بڑے ماہر تعلیم تھے؛اس لیے پورے ملک میں ان کے یوم ولادت کو یوم اساتذہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔رادھا کرشنن کی بڑی گہری دلچسپی مذاہب کے تقابلی مطالعے میں تھی،وہ اس سلسلہ کے صف اول کے مفکرین میں تھے۔انہوں نے کلکتہ یونیورسٹی اورآکسفورڈ یونیورسٹی میں اپنے خدمات دیں۔وہ کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے۔تاہم عالمی طور پر یوم اساتذہ 5/اکتوبر کو منایا جاتا ہے۔مولانا عارفی نے مزید کہاکہ صحیح معنی میں تو پوری انسانیت کے معلم اورآئیڈیل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تھے،جن کی بعثت کے مقصدوں میں ایک عظیم ترین مقصد معلمی تھا۔آپ نے خود فرمایاکہ مجھے استاذ بناکر مبعوث کیا گیا ہے اوراللہ تعالیٰ نے آپ کے منصب نبوت کا ذکر کرتے ہوئے ارشادفرمایاکہ آپ کی بعثت کا مقصد کتاب اورحکمت کی تعلیم دینا ہے۔اس لیے ہر معلم اوراستاذ کے لیے بہترین اسوہ آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کا نظام تعلیم اورآپ کا طریقہئ تدریس ہے۔آل انڈیا ملی کونسل بہار کے نائب صدر مولاناسید امانت حسین صاحب جنرل سکریٹری مجلس ائمہ وخطباء امامیہ نے کہاکہ اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت پر بھی خاص توجہ دیں؛کیوں کہ تربیت کے بغیر تعلیم ایسے ہی ہے جیسے روح کے بغیر جسم۔سماج کی اصلاح وترقی میں اساتذہ کا کردار بہت ہی اہم اوربنیادی حیثیت رکھتا ہے۔والدین کے بعد اساتذہ ہی ہیں جو بچوں کا مستقبل سنوارتے ہیں۔آل انڈیا ملی کونسل بہار کے نائب صدر مولانا ابوالکلام قاسمی شمسی نے کہاکہ اساتذہ اورطلبہ کا رشتہ بڑا پاکیزہ ہے اوربڑا مضبوط ہے۔اس مناسبت سے آج کا دن مبارک ہے کہ ہم اپنے اساتذہ اورسماج کے معماروں کو خراج تحسین پیش کررہے ہیں؛لیکن افسوس کہ آج کل اساتذہ اورطلبہ کا رشتہ اتنا مضبوط نہ رہا،جتنا پہلے کبھی تھا۔مولانا قاسمی نے حکومت بہار اورحکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ یوم اساتذہ کے موقع پر تعلیمی میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے والے اساتذہ کو جو ایوارڈ اوراعزازات دیئے جاتے ہیں،ان میں مدارس اورسنسکرت کے اساتذہ کو بھی شامل کیا جائے۔پہلے مدارس اورسنسکرت کے اساتذہ کو بھی ایوارڈ دیا جاتا تھا؛لیکن افسوس کہ اب انہیں بالکل ہی نظرانداز کیا جارہاہے۔آل انڈیا ملی کونسل بہار کے جنرل سکریٹری مولانا محمد عالم قاسمی نے کہاکہ آل انڈیا ملی کونسل کے لیے یوم اساتذہ کی تقریب منعقد کرنا اس لیے بھی اہمیت رکھتا ہے کہ کونسل اپنی تعلیمی تحریک مشن2050کے نام سے چلا رہی ہے اوراس مشن کی تکمیل اساتذہ کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔اساتذہ کا ملک وسماج پر احسان ہے کہ وہ ایک پتھر کو تراش کر ہیرا بنادیتے ہیں۔وہ آدمی کو آدمیت کا سبق اورانسانیت کو زندگی کا ہنر سکھاتے ہیں۔سماج میں اساتذہ کا بڑا درجہ ہے اوران کے احترام کا حکم ہمیں شرعی طور پر بھی دیا گیا ہے۔اخیر میں مولانا انیس الرحمن قاسمی کی دعا پر اس ویبینار کا اختتام ہوا۔اس ویبینار میں مولاناابرارمکی نئی دہلی، مولانا شبہاز دہرادون، مولانا محمد ضیاء الدین، مولانا ابونصر ہاشم ندوی، مولانا فیضان قاسمی مدھوبنی، مولانا نجم الہدیٰ مدھوبنی وغیرہم شریک تھے۔

 

Comments are closed.