سمری پنچایت بھون پر منعقدہ ڈی ایم کے عوامی مکالمے پروگرام میں بارش کے باوجود رہی لوگوں کی بھیڑ،دی گئی عوامی فلاحی منصوبوں کی جانکاری

جالے(محمد رفیع ساگر /بی این ایس)سنگھواڑہ بلاک کے سمری پنچایت سرکار بھون کمپلیکس میں رم جھم بارش کے درمیان ڈی ایم کے عوامی مکالمے کا پروگرام منعقد کیا گیاجس میں ضلع سطح سے لے کر بلاک سطح تک کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ پروگرام کا افتتاح ڈی ایم راجیو روشن نے عہدیداروں کے ساتھ مشترکہ طور پر کیا۔ مقامی مکھیا دنیش مہتو نے مہمانوں کو پاگ، چادر اور پھولوں کا ہار پہنا کر انہیں اعزاز بخشا۔
پروگرام میں موجود لوگوں کو حکومت کی فلاحی اسکیموں کے بارے میں جانکاری دی گئی۔ ریاستی حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی اسکیموں سے بھی لوگوں کو واقف کروایا گیا۔ عہدیداروں نے تعلیم، صحت، دیہی ترقی، محنت و وسائل، پنچایتی راج، زراعت و کوآپریٹیو، توانائی بہبود، آئی سی ڈی ایس، دیہی ورک صنعت، سپلائی، مویشی و ماہی پروری کے وسائل، پی ایچ ای ڈی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی تمام عوامی فلاح کے اسکیموں کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی ۔ اس موقع پر ڈی ایم نے کہا کہ اس پروگرام سے عوام اور افسران کو ایک دوسرے سے براہ راست ملنے کا موقع فراہم ملا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کئی عوامی فلاحی اسکیمیں چلائی جارہی ہیں ان کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عام لوگ اپنا اور اپنے گاؤں کی ترقی کررہے ہیں۔ اسکیموں کا فائدہ عام لوگوں تک پہنچانے کے لیے جن سنواد پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ خوراک، لباس، رہائش، تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر پر ضلعی انتظامیہ اور حکومت کا خاص زور ہے۔ سڑکیں بنائی گئی ہیں تاکہ لوگ کم سے کم وقت میں دیہی علاقوں سے سب ڈویژن ہیڈ کوارٹر اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر پہنچ سکیں۔ ڈی ایم کے خطاب کے دوران موسلا دھار بارش شروع ہوگئی، پھر بھی وہاں موجود لوگوں کا جوش کم نہیں ہوا۔خواتین چھتریوں تلے ڈی ایم کا خطاب سن رہی تھیں۔
ڈی ڈی سی پرتیبھا رانی نے صفائی مہم پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گھروں میں بیت الخلاء کی تعمیر اور ان کے استعمال کے لیے لوگوں میں بیداری بڑھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج دیہی علاقوں کی خواتین بھی صفائی کے حوالے سے باشعور ہیں۔ ضلع پنچایت راج افسر آلوک راج نے پنچایتی راج نظام پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے میں پنچایتی راج کا خاص کردار ہے۔ کیونکہ اس کے ذریعے سماجی اور ادارہ جاتی سطح پر تبدیلی آئی ہے اور سیاسی بااختیار بنانے کے ذریعے سماجی بااختیار بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
بہار پنچایت راج ایکٹ 2006 کی تشکیل ایک تاریخی قدم تھا۔ اس نئے ایکٹ کے ذریعے تمام کیٹیگریز میں ایک پوسٹ سمیت تمام آسامیوں پر خواتین کے لیے 50 فیصد سے زیادہ آسامیاں مختص کر دی گئی ہیں جو پورے ملک میں اس طرح کا پہلا قدم تھا اور اس کے بعد کئی ریاستوں نے اس کی تقلید کی ہے۔ انہوں نے سات نشچے یوجنا، دیہی سولر اسٹریٹ لائٹ اسکیم اور گرام سبھا کی اہمیت پر خصوصی گفتگو کی۔
پروگرام کے دوران بیٹری سے چلنے والی ٹرائی سائیکل کے مستحق سنہ پور کے معذور راجو ساہ، صفائی مہم کے تحت بیت الخلا کے ترغیبی فنڈ سے استفادہ کرنے والی سمری کی ویملا دیوی،جیویکا گروپ کی دیدی سمری کی آشا دیوی نے اپنے تجربات بتائے اور اسکیم کے فوائد سے آگاہ کیا۔ سمری کے چندرسار تالاب میں ڈوبنے کی وجہ سے ہلاک متوفی کے دادا یوگل سدا نے اپنے تجربے کو شیئر کرکے سرکل آفیسر گوتم کمار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بروقت کارروائی سے انہیں جلد معاوضہ مل گیا۔پروگرام سے پہلے رام پورہ گرلس ہائی اسکول کی میٹرک کی طالبات نے استقبالیہ گیت کے ساتھ عہدیداروں اور گاؤں والوں کا استقبال کیا۔ پروگرام سے ایڈیشنل کلکٹر راجہ کمار جھا راجہ، ضلع پبلک ریلیشن آفیسر وغیرہ نے خطاب کئے۔
پروگرام کے اختتام پر ڈی ایم اور دیگر عہدیداروں نے مشترکہ طور پر پنچایت سرکار بھون کی بالائی منزل پر گرام پنچایت کی طرف سے بنائی گئی لائبریری کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ڈی پی او نوین ٹھاکر، بی ڈی او امریندر کمار، بی پی آر او مدھوکانت پرساد، بی سی او روی کمار، بی ایس او ونود کمار، بلاک پرمکھ پشپا جھا، مکھیا پپو چودھری، دھرمیندر یادو، پی اے سی ایس صدر اودھیش کمار ساہ، کاری یادو، لطیف الرحمان سمیت بڑی تعداد میں گاؤں کے لوگ موجود تھے۔
Comments are closed.