نئی نسل کیلئے دینی وعصری دونوں ہی تعلیم کا حصول وقت کی اہم ضرورت: شاہدمنظور

سابق جج انوارالحسین کی تعزیت میں شہر آئے سابق وزیر نے مدرسہ جامع العلوم پٹکاپور کا معائنہ کیا
کانپور(پریس ریلیز) مدرسہ جامع العلوم جامع مسجد پٹکاپور کے رکن شوریٰ سابق جج انوار الحسین کی رحلت کے بعد ان کی تعزیت میں شہر تشریف لائے سابق ریاستی وزیر و میرٹھ ضلع کے کٹھور اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی شاہد منظور نے کانپورکی تاریخی دینی تعلیمی وتربیتی درسگاہ مدرسہ جامع العلوم جامع مسجد پٹکاپور پہنچ کر مدرسہ کے مہتمم و متولی محی الدین تاج خسرو،ذمہ داران واساتذہئ کرام سے ملاقات کی۔ انہوں نے مدرسہ کا معائنہ کرنے کے بعد ادارہ کے تعلیمی،تربیتی نظام و نصاب کے بارے میں احوال دریافت کرتے ہوئے مدرسہ سے اپنے قلبی اور دیرینہ تعلقات کا اظہار کیا۔مدرسہ جامع العلوم کے مہتمم محی الدین تاج خسرو نے سابق وزیر کو مدرسہ کی تاریخ، اس کی دینی خدمات اور موجودہ سرگرمیوں سے واقف کرایا۔ جس پر انہوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محی الدین تاج خسرو اورموجودہ ذمہ داران کی سرپرستی میں ماشاء اللہ مدرسہ نے ہر لائن سے کافی ترقی کی ہے۔
اس موقع پر انہوں مدرسہ جامع العلوم کے سابق رکن شوریٰ مرحوم انوار الحسین کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم سے ان کے گہرے تعلقات تھے، بہت اچھی دوستی تھی، مرحوم نے عہدے پر رہتے ہوئے اور سبکدوش ہونے کے بعد بھی ہمیشہ حق اور انصاف کی بات کی، زندگی بھر مظلوموں کو ظالموں کے ظلم سے بچانے کیلئے کوشاں رہے۔ جسٹس جیسے اعلیٰ عہدے سے سبکدو ش ہونے کے بعد بھی اپنے تجربہ کی بنیاد پر مختلف انداز سے ان پر اپنی توجہات بنائے رکھی۔ ان کے دنیا سے رخصت ہونے سے انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہے، اسی وجہ سے آج طویل سفر کرکے ان کی تعزیت میں شہر آئے ہیں۔
مدرسہ جامع العلوم کے بعد محی الدین تاج خسرو نے سابق وزیر موصوف کو طالبات کے مدرسہ جامعہ عائشہ صدیقہؓ کا معائنہ کرایا، ساتھ ہی شاہین اکیڈمی کی نگرانی میں چلنے والے حفظ پلس کورس کے بارے میں بتایا۔ بچوں کے ساتھ بچیوں کے لئے بھی دینی وعصری تعلیم اور تربیت کے بہترین نظم کو دیکھ کر شاہد منظور نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔انہوں نے مدرسہ جامع العلوم اور جامعہ عائشہ صدیقہؓ کیلئے ہر طرح سے تعاون دینے کی بات بھی کہی۔ اس موقع پر مدرسہ کے خازن محمد روفی وکیع، جامعہ عائشہ کے ناظم مولانا محمد ارشد قاسمی، مولاناحبیب الرحمن جامعی، مفتی امیر اللہ قاسمی، مولانا حسیب الرحمن جامعی، مولانا اظہر منیرمظاہری، مولانا نور محمد، مفتی سلطان قمر قاسمی، مفتی محمد حسان قاسمی، محمد سعد حاتم کے ساتھ مدرسہ کے دیگر ذمہ داران، اساتذہ و دیگر لوگ موجود تھے۔
Comments are closed.