ظریفانہ : ہم تو ڈوبے ہیں صنم ،سنگھ کو بھی لے ڈوبیں گے

ڈاکٹر سلیم خان
للن لکھنوی نے جمن ناگوری کے چائے خانے پر کلن بھوپالی سے پوچھا کیوں بھیا کیا حال ہے ؟ انتخاب تو ٹھیک سے چل رہا ہے نا؟؟
کلن بولا بھائی مجھے تو ڈرلگتا ہے کہیں اس بار اپنا کمل مرجھا نہ جائے ۔
کیسی باتیں کرتے ہو کلن ؟ مودی جی نے اپنے آپ کو پوری طرح جھونک دیا ۔ ایسے میں شکست فاش کیسے ہوسکتی ہے؟
کیوں نہیں ہوسکتی؟ انہوں نے تو بنگال اور کرناٹک میں بھی یہی کیا تھا مگر دونوں جگہ ہار گئے ۔
للن بولا یار تم منفی ذہن کے آدمی ہو ۔ تمہیں یاد ہے گجرات میں انہوں نے اپنی پارٹی کو کیسی زبردست جیت سے ہمکنار کیا تھا؟
جی مگر پورا ملک گجرات نہیں ہے اور وہاں پرجب مودی نہیں تھے تب بھی بی جے پی فتحیاب ہوجاتی تھی ۔ ا س میں ان کا کوئی کمال نہیں ہے۔
للن نے سوال کیا اچھا یہ بتاو کہ آخر تمہیں شکست کا اندیشہ کیونکر لاحق ہوگیا؟
یار للن میرے خیال میں ہماری آپس کی لڑائی مدھیہ پردیش کے اندر ہمارا بیڑہ غرق کردے گی ۔
کیا بات کرتے ہو۔ مجھے تو لگتا ہے کہ ایم پی میں اپنا کمل کھِل چکا ہے۔ وہ بیوقوفوں کا سردار ہمارا کیا بگاڑ لے گا؟
اچھا تو آپ بھی پردھان جی والا جملہ دوہرا رہے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ راہل اگر بیوقوف ہے توانہوں نے اپنی تقریر میں اس کا ذکر کیوں کیا ؟
ارے بھائی راہل کہہ رہاہے ہندوستانیوں کے پاس چین کا بنا موبائیل نہیں چینیوں کے پاس ہندوستان کا بنا موبائیل ہونا چاہیے ۔کیا یہ ممکن ہے؟
ہاں تو اس میں کون سی پریشانی ہے؟ ایک زمانے اپنے ملک کا ریشم یوروپ کے دربار میں بکتا تھا تو اب ہمارا موبائیل چین میں کیوں نہیں بک سکتا؟
ارے بھیا کلن مغلوں کے دور میں ہندوستان سونے کی چڑیا ہوا کرتا تھا۔ اب اس پر بیوقوف حکومت کررہے ہیں۔
بھائی للن آپ بہت دور نکل گئے۔ مدھیہ پردیش میں کمل چار مرتبہ کھِل چکا ہے لیکن کبھی کسی نے اتنی گھٹیا زبان استعمال نہیں کی تھی ۔
للن نے پلٹ وار کیا۔ کیا راہل نے چوکیدار کی آڑ میں مودی کو چور نہیں کہا تھا ؟ اور سارے مودی چور کیوں ہوتے ہیں؟؟ یہ سوال بھی کیا تھا۔
کلن بولا ارےبھائی رافیل سودے میں کوئی چوری کرے تو اسے کیا کہا جائے؟ ویسے نیرو مودی سے لے کرللت مودی تک چوروں کی بارات بھی تو ہے؟
ارے تو کیانیرو اور للت کی آڑ میں نریندر کو چور کہہ دو گے ؟ یار یہ بھی کوئی بات ہے؟؟
بھائی آج کل ہم لوگ نریندر کی رشوت خوری سے پریشان ہیں ۔ مجھے تو لگتا ہے کہ یہ نریندر اور دیویندر ہماری لٹیا ڈبو دیں گے ۔
للن بگڑ کر بولا کیا ؟ اپنے پردھان جی نریندر مودی نے ایم پی کے لیے دن رات ایک کردیا اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر بھی پریشان ہیں۔
ارے یار جو سب سے زیادہ نشستیں جیت کر وزیر اعلیٰ نہیں بن سکا وہ بھلا شیوراج سنگھ چوہان کا کیا بھلا کرسکے گا ؟
ارے بھیا وہ ہائی کمان کی زبردستی کا شکار ہوگیا ورنہ دیویندر فردنویس پھر سے وزیر اعلیٰ بن جاتا ۔
یار یہی ہائی کمان کی دھاندلی ساری خرابی کی جڑ ہے۔ یہاں مدھیہ پردیش میں ان لوگوں نے شیوراج سنگھ کے پانچ پانچ حریف میدان میں اتار دئیے۔
للن نے حیرت سے پوچھا ، اچھا اپنے چانکیہ نے یہ کیا کردیا ؟ اس کا دماغ تو خراب نہیں ہوگیا ہے؟؟
مجھے بھی یہی شک ہے۔ مودی اور شاہ اگر کشادہ دلی کے ساتھ شیوراج کی حمایت کرتے تو وہ کامیاب ہوجاتے ۔
ہاں یار ان لوگوں نے اوما بھارتی کو بھی ناراض کرکے ہمالیہ پربت پر جانے کے لیے مجبور کردیا۔ آخر یہ چاہتے کیا ہیں؟
کلن بولا بھیا میرے خیال میں یہ نریندر سنگھ تومر کو ایم پی کا وزیر اعلیٰ بنانے کی سازش رچ رہے ہیں۔
اچھا اب میں سمجھا کہ تم کس نریندر کی بات کررہے ہو لیکن کسی دیویندر کا بھی ذکر ہورہا تھا۔ وہ کون ہے؟
کلن بولا وزیر زراعت نریندر سنگھ تو مر کے فرزندِ ارجمند کا نام دیویندر سنگھ تومر ہے۔ میں انہیں باپ بیٹے کی بات کررہا تھا۔
ارے بھیا کیلاش وجئے ورگیہ کے بیٹے آکاش کی طرح اس نے بھی کسی افسر کی پٹائی تو نہیں کردی۔ آج کل اپنےنوجوانوں کا دماغ بہت گرم ہوگیا ہے ۔
نہیں بھیا للن وہ ٹھنڈے دماغ سے رشوت لے رہا تھا ۔
یار اس میں کون سی عجیب بات ہے ؟ آج کل رشوت کے بغیر انتخاب لڑنا ممکن نہیں ہے ۔ تم نے نہیں دیکھا کہ چھتیس گڑھ میں بگھیل کو رشوت دی گئی؟
بھائی ہوش کے ناخون لو۔ جس پر رشوت دینے کا الزام تھا وہ عدالت میں پلٹ گیا اور مہادیو ایپ کا معاملہ ٹائیں ٹائیں فش ہوگیا۔
اچھا؟ تو نریندر تومر کے معاملہ کا بھی وہی حشر ہوگا ۔ سرکار ہماری ، ای ڈی اور سی بی آئی ہماری اور سب سے بڑھ کر میڈیا بھی ہمارا۔ اب کیا چاہیے؟؟
نہیں بھائی اس دیویندر کی ایک چھوڑ دو دو ویڈیو سامنے آگئی ۔ اس میں وہ صاف طور پر رشوت کا لین دین کرتا نظر آتا ہے۔
اچھا صرف نظر آتا ہے یا آواز بھی سنائی دیتی ہے۔
بھیا،بات کرنے والے نےخود ویڈیو بنائی ۔ اس لیے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی بلکہ ہم لوگوں کو پانی پانی کردیا۔ اب کس منہ سے ووٹ مانگنے جائیں؟
اس میں کیا پریشانی ہے لوگوں سے کہہ دو کہ یہ ویڈیو جعلی ہے ۔ بات ختم۔
اوہو للن بھیا ۔ پہلی ویڈیو کے بارے میں ہم نے یہی کیا تھا لیکن اس بار تو اس کی آواز اور تصویر بالکل صاف ہے اس لیے یہ حربہ نہیں چلے گا ۔
یار میری سمجھ میں نہیں آتا کہ ایک بار پکڑے جانے کے بعد اس بیوقوف دیویندر نے یہ حماقت دوبارہ کیسے کردی؟
بھائی ایسا ہے کہ جب پچھلی بار اس کو پولیس ، سی بی آئی یا ای ڈی کسی نےنہیں پوچھا تو اس کا حوصلہ بلند ہوگیا اوروہ سو کروڈ سے پانچ سو کروڈ تک پہنچ گیا۔
للن بولا اس پر کارروائی ہونی چاہیے تھی۔ یہ ہماری ڈھیل ہے جس نے اس کو خود سربنا دیا۔
جی ہاں اس سے پہلے وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے کمار ٹینی کے بیٹے آشیش نے دن دہاڑے کسانوں کو کچل دیا لیکن اس کا کچھ بھی نہیں بگڑا۔
یارسبھی پارٹی کے سیاستدانوں کی اولاد سیاست میں ہے لیکن کوئی ان کو اتنا لاڈ پیار نہیں کرتا ۔
کلن بولا لیکن ایم پی میں یہ عام حالات نہیں ہیں۔ الیکشن کے دوران وزیر اعلیٰ کے امیدوار کا بیٹا جیل چلا جائے تب تو بیڑہ غرق ہوجائے گا ۔
جی ہاں لیکن یہ بتاو کہ وہ دیویندر اتنے سارے پیسے جمع کرکے کرنا کیا چاہتا تھا؟ کیا اسے بھی الیکشن لڑنا ہے؟
ارے بھیا اب نیتاوں کے بیٹے الیکشن کے جھمیلے میں نہیں پڑتے امیت شاہ کے فرزند جئے شاہ کو دیکھو بی سی سی آئی کا سربراہ بن کر خوب پیسے کمارہا ہے۔
اچھا تو کیا یہ دیویندر کشتی کی ایسو سیشن کا سربراہ بن کر نام روشن کرنا چاہتا تھا ۔ برج بھوشن سنگھ نے ہمیں بہت بدنام کردیا ہے۔
نہیں بھائی ۔ یہ وزیر زراعت کا بیٹا ہے اس لیے کینیڈا میں افیون کی کھیتی میں پیسے لگانا چاہتا تھا ۔
اوہو کلن تم ایک قدم آگے نکل گئے ۔ سوال یہ ہے کہ پیسے کہاں سے آرہے تھے؟
بھیا پچھلی مدتِ کار میں نریندر تومر معدنیات وکان کنی کے وزیر تھے تو وہی غیر قانونی کان کنی کرنے والے رشوت کی پیشکش کررہے تھے۔
اب سمجھا زمین کے نیچے سے معدنیات نکال کر زمین کے اوپر افیون کی کھیتی ۔ بھائی جئے ہو پردھان جی اور ان کے منتری جی کی ۔
ہاں مگر دیویندر تو باپ سے بھی آگے نکل گیا ۔ وہ ہندوستان میں رشوت لے کر کینیڈا میں افیون کی کاشت کے اندر سرمایہ کاری کرنا چاہتا تھا ۔
یار یہ دیویندر تو لگتا ہے جئے شاہ سے بھی آگے جائے گا ۔
جی ہاں وہ تو آگےنکلنے کے چکر میں اس نے اپنی پارٹی کو رشوت کے بلڈوزر سے کچل دیا ہے۔
کلن بھیا لیکن یہ بتاو کہ آخر مودی یُگ میں یہ کس کی مجال ہے کہ سرکار کے خلاف اتنا بڑا کھیلا کرجائے؟
بھائی تم نے جو یوگی اور شاہ کی کہانی سنائی اس سے مجھے یہ کسی گھر کے بھیدی کی کارستانی لگتی ہے۔
گھر کا بھیدی؟ یہ کون ہوسکتا ہے؟؟
ہونے کو تو شیوراج ماما بھی ہوسکتے ہیں ، کیونکہ انہیں کو ٹھکانے لگانے کی خاطر نریندرتومر کو دہلی سے ایم پی میں لایا گیا ۔
کلن تم اتنا بڑا الزام کیسے لگا سکتے ہو؟
بھائی للن آج کل مودی اور شیوراج ایک دوسرے سے ناراض چل رہے ہیں ۔ اپنی انتخابی مہم میں دونوں ایک دوسرے کا نام تک نہیں لیتے۔
چلو مان لیا کٹھاس ہے مگر ایک نریندر کا نزلہ دوسرے پر کیوں اتارے جانے کی وجہ سمجھ میں آئی؟
کلن نے کہا ارے بھیا ایم پی میں چوہان ماما کا حریف مودی کاکا نہیں بلکہ تومر چاچا ہے ۔ اس لیے انہیں کو بدنام کیا جارہا ہے۔
للن بولا لیکن یار اس کا بلواسطہ فائدہ تو کانگریس اٹھا رہی ہے۔
کلن نے کہا اپنی بلا سے ۔ مراٹھی کا محاورہ ہےنہ تم کو نہ مجھ کو، توڈال دو کتے کے آگے ۔ شیوارج نے ایم پی کا اقتدار کمل ناتھ کے آگے ڈال دیا ہے۔
للن بولا بھیا اگر ایسا ہے تو یہ بہت بری خبر ہے۔ مجھے تو لگتا ہے کہ یہ گجراتی جوڑی اپنے سنگھ کی سو سالہ محنت پپر پانی پھیر دے گی ۔
کلن نے کہا پھیر دےگی ؟ کیا مطلب وہ تو ہماری لٹیا ڈبو چکے ہیں ۔ ان کا تو یہ حال ہے ہم تو ڈوبے ہیں صنم سنگھ کو بھی لے ڈوبیں گے ۔
Comments are closed.