بھوانی پور کے مکھیا نمائندہ سمیت 9 افراد کے خلاف درج ایس سی ایس ٹی کیس کو لیکر مقامی لوگوں کا سخت اختجاج

جالے(محمدرفیع ساگر؍بی این ایس)سنگھواڑہ تھانہ حلقہ کےبھوانی پور پنچایت کے مکھیا نمائندہ اشوک ساہ سمیت 9 لوگوں کے خلاف ایس سی، ایس ٹی تھانہ دربھنگہ میں درج ایف آئی آر کو لے کر گاؤں والوں نے جمعرات کو زبردست غصے کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا۔مظاہرین جھوٹا مقدمہ واپس لو کا نعرہ لگاتے نظر آئے ۔ مقامی مشری بیٹھا، پنکج بیٹھا، مکیش بیٹھا، گووند بیٹھا، دلیپ ساہ، گووند ساہ، رام بابو ساہ، سریش ساہ، نتیشور ساہ، واسودیو ساہ، سکھدیو ساہ، شانتی دیوی، سمترا دیوی، یشودا دیوی، سوشیلا دیوی و دیگر نے اس واقعہ پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر سال چھٹھ پوجا منانے گاؤں سے ڈیڑھ کلومیٹر دور پھلہٹی میں واقع تالاب کے گھاٹ پر جاتے ہیں۔ 19 نومبر کی شام گاؤں کے سبھی لوگ پھلہٹی گھاٹ گئے ہوئے تھے ۔ شام کے ارگھیہ کے بعد کچھ عورتیں اور بچے پرساد کی حفاظت کے لیے گھاٹ پر رہ گئے۔ اس دوران رات کو بچوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا ۔تنازع کو بڑھتا دیکھ کر مقامی عوامی نمائندوں نے سنگھواڑہ تھانہ کو واقعہ کی اطلاع دی تھی ۔انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عوامی نمائندے بھی موقع پر پہنچ گئے تھے اور معاملہ کو ختم کرایا تھا۔اس کے بعد پھلہٹی ٹولہ کے وپن پاسوان اور منا رام نے مکھیا نمائندہ اشوک ساہ سمیت 7 لوگوں کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرنے کے لئے سنگھواڑہ تھانہ میں درخواست دی تھی ۔جب پولیس نے معاملے کی تفتیش کی تو دی گئی درخواست میں بہت سے بے گناہ لوگوں کا نام رہنے اور واقعہ کو بڑھا چڑھا کر الزامات لگانے کی بات سامنے آئی جس کے بعد دونوں نے سٹی ایس پی کو کارروائی کے لیے درخواست دی۔ جسکی جانچ سنگھواڑہ تھانہ سطح سے سی آر پی سی 107 کے تحت دونوں فریقین کے خلاف کارروائی کی گئی ۔یہاں 6 دسمبر کو دوبارہ اسی معاملے کو لے کر وپن پاسوان نے مکھیا نمائندہ اشوک ساہ، رمن ساہ، متھلیش ساہ، ریو چندر ساہ، رشی ساہ، بوبی ساہ، روی ساہ، رادھے ساہ اور پنکج ساہ کے خلاف ایس سی ایس ٹی تھانہ دربھنگہ میں دلت ہراسانی و مار پیٹ کے الزام میں ایف آئی آر درج کرائی ۔ گاؤں والوں نے کہا کہ یہ سارا معاملہ سیاسی طور پر انجام دیا جارہا ہے۔سماج دشمن عناصر سیاسی فائدے کے لیے واقعے کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں ۔مقدمہ درج ہونے کے بعد 6 دسمبر کی رات پھلہٹی ٹولہ میں منا رام کی جھونپڑی میں مشتبہ طور پر آگ لگ گئی ۔منا رام کے پڑوسی سکندر ساہ نے بتایا کہ دیرشب اس نے خود اپنی جھونپڑی میں آگ لگا دی تاکہ وہ ملزم کو کیس میں پھنسا سکے ۔سکندر ساہ نے بتایا کہ منا رام کی بیوی للیتا دیوی نے اس سے قبل بھی ایس سی ایس ٹی تھانہ میں بجلی محکمہ کے جے ای دیویندر پرساد اور بجلی مستری جمشید کے خلاف مقدمہ نمبر 15/23 درج کرایا تھا کیس کے تفتیش کے دوران جے ای کے خلاف مقدمہ جھوٹا ثابت ہوا۔ اس سے پہلے بھی انہوں نے اس وقت کے ضلع پریشد رکن انیرودھ ساہ پر الزام لگایا تھا جو کہ جانچ میں جھوٹا ثابت ہوا تھا ۔ گاؤں والوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس معاملے کی غیر جانبداری سے تحقیقات کرے اور جھوٹے مقدمات درج کرا نے والوں کے خلاف مناسب کارروائی ہو سکے ۔مکھیا پنکی کماری نے بتایا کہ جب پنچایت میں دو گروہوں کے درمیان جھگڑا ہوتا ہے تو عوامی نمائندے معاملے کو حل کرنے جاتے ہیں اگر اس طرح عوامی نمائندوں کو جھوٹے مقدمہ میں پھنسایا گیا تو کوئی بھی عوامی نمائندہ دلت ہراسانی کیس کے خوف سے موقع پر نہیں جائے گا جس کی وجہ سے تنازعہ مزید بڑھ سکتا ہے ۔معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے اور سماج دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔تاہم اس ضمن میں متاثرہ دلت خاندان سے رابطے کی کوشش ناکام رہی۔

Comments are closed.