الیاس تمبے ایس ڈی پی آئی نے مودی سرکار کی X سنسر شپ کی شدید مذمت کی

 

نئی دہلی (پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں مودی حکومت کی طرف سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر 2,355 اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے مبینہ حکم کی سخت مذمت کی ہے۔ ان اکاؤنٹس میں بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں جیسے رائٹرز اور رائٹرز ورلڈ کے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (MeitY) کی طرف سے آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 69A کے تحت جاری کردہ یہ حکم آزادی اظہار اور آزادی صحافت پر براہ راست حملہ ہے، جو ہندوستان کے جمہوری ڈھانچے کے بنیادی اصول ہیں۔حکومت کا یہ دعویٰ کہ 3 جولائی 2025 کو کوئی نیا بلاکنگ آرڈر جاری نہیں کیا گیا اور اکاؤنٹس کی بحالی میں تاخیر کا الزام X کو ٹھہرانا شفاف ثبوت کی عدم موجودگی میں قابل اعتبار نہیں سمجھا جا سکتا۔ یہاں تک کہ اگر رائٹرز کے اکاؤنٹس کو عارضی طور پر بلاک کر دیا گیا تھا اور بعد میں بحال کر دیا گیا تھا، یہ واقعہ صحافیوں، میڈیا تنظیموں اور شہریوں کے لیے ایک منفی پیغام بھیجتا ہے جو معلومات اور گفتگو کے لیے کھلے پلیٹ فارم پر انحصار کرتے ہیں۔

یہ واقعہ کوئی الگ تھلگ کیس نہیں ہے بلکہ مودی حکومت کے تحت سینسر شپ کے ایک پریشان کن رجحان کاایک حصہ ہے۔، جیسا کہ مئی 2025 میں 8000 سے زائد اکاؤنٹس کو بلاک کرنے، صحافیوں میڈیا آؤٹ لیٹس اور حکومت پر تنقید کرنے والی آوازوں کو نشانہ بنانے سے ظاہر ہوتا ہے۔

ایس ڈی پی آئی آزادی اظہار کے بنیادی حق کے لیے مضبوطی سے کھڑی ہے، جو ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 19میں درج ہے، مودی سرکار کا مبہم اور من مانی روکنے کے احکامات پر بڑھتا ہوا انحصار اس حق کو کمزور کرتا ہے، اختلاف رائے کو دباتا ہے اور ہندوستان کے جمہوری تانے بانے کو ختم کرتا ہے۔ سہیوگ پورٹل جیسے میکانزم کے ساتھ سیکشن 69Aکا غلط استعمال، آوازوں کو دبانے کے لیے بے حساب طاقت فراہم کرتا ہے،خاص طور پر وہ لوگ جو حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرتے ہیں یا پسماندہ برادریوں کی وکالت کرتے ہیں۔

اس طرح کے اقدامات نہ صرف ہندوستان کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہیں بلکہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیارات کے بھی خلاف ہیں اور ہندوستان کے عالمی جمہوری امیج کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔

Comments are closed.