چائلڈ میریج معاملہ! مدھوبنی کے گرلس شیلٹر بھیجی گئی نابالغ لڑکی، جالے پولیس کی بروقت کارروائی سے نہیں ہوپائی شادی

جالے(محمدرفیع ساگر؍بی این ایس)مقامی بلاک کے ایک گاؤں میں ایک ادھیڑ شخص سے نابالغ لڑکی کی شادی کی اطلاع ملنے کے بعد تحقیقات میں مصروف جالے تھانہ کی پولیس نے لڑکی کو مدھوبنی گرلس شیلٹرہوم بھیج دیا ہے اور اس کے رشتہ داروں سے پوچھ گچھ کی ہے۔منگل کو نابالغ لڑکی اور اس کے والدین کا بیان بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر کم چائلڈ پروٹیکشن کمیٹی کے چیئرمین دین بندھو دیواکر اور تھانہ صدر پرینکا کماری کے سامنے ریکارڈ کرایا گیا ہے۔جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں کو مندر لے جا کر شادی کی تیاریاں کر رہے تھے، اس سے پہلے پڑوسی نے دونوں کی ایک ساتھ کھڑے ہونے کی تصویر بنا کر اپنے موبائل پر وائرل کر دی، جس کے بعد رشتہ داروں نے لڑکی کی ادھیڑ شخص سے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔ موقع پر ہی وومنس سیل آف ہیومن رائٹس ایمرجنسی ہیلپ لائن دہلی برانچ دربھنگہ کی صدر اوشا سنگھ نے کونسلنگ کے بعد بتایا کہ تقریباً 14 سالہ نابالغ لڑکی مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہے۔ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی ہدایات کے مطابق لڑکی کی ویڈیو کانفرنسنگ کرائی گئی۔جالے تھانے کی ٹرینی سب انسپکٹر خوشبو کماری نے بچی کو تحفظ کے لیے مدھوبنی کے گرلس ہوم پہنچایا ہے۔ادھیڑ شخص کی شناخت وپن کمار ولد آنجہانی شیوجی رائے کے طور پر ہوئی ہے، جو ویشالی ضلع کے تحت مہوا تھانہ کے باون گھاٹ کارہنے والا ہے۔ انسانی حقوق کے ڈویژنل صدر منوہر کمار جھا نے بتایا کہ تفتیش میں مصروف افسران ملزم ادھیڑ عمر کے نوجوان اور لڑکی کے رشتہ داروں سے یہ معلوم کر رہے ہیں کہ دونوں مختلف ذاتوں کے ہونے کی وجہ سے کب اور کیسے شادی کی تیاری کر رہے تھے۔ منوہر جھا نے مقامی انتظامیہ، چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے چیئرمین کم ڈی پی او (آئی سی ڈی ایس) اور چائلڈ میرج پرہیبیشن آفیسر کم سب ڈویژنل آفیسر دربھنگہ صدر کو 10 نومبر کو واٹس ایپ کے ذریعے بچوں کی شادی کو روکنے کے بارے میں ایک پیغام بھیج کر مطلع کیا تھا۔ اس پر جالے تھانہ کے ایڈیشنل تھانہ انچارج راکیش رائے، انسپکٹر پریجن پاسوان، خواتین پولیس کی مدد سے پیر کی شام نابالغ بچی اور ادھیڑ عمر کے ملزم کو تھانہ لاکر پوچھ گچھ کی تھی۔

Comments are closed.