امتحانی فیس میںا ضافہ کولیکر طلبہ وطالبات میں سخت غصہ

بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت کی وائس چانسلر سے ملاقات، فیس کم کرنے کامطالبہ
دیوبند،13؍ دسمبر(سمیر چودھری؍بی این ایس)
بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹکیت نے امتحانی فیس میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے آج سہارنپور میں واقع ماں شاہ کمبری یونیورسٹی پہنچے۔ انہوں نے وائس چانسلر کو بتایا کہ مغربی اتر پردیش، خاص طور پر مظفر نگر، سہارنپور اور شاملی میں زیادہ تر طلباء غریب اور متوسط طبقے کے خاندانوں سے آتے ہیں، جن کے لیے بڑھی ہوئی فیس کی ادائیگی مشکل ہے۔ ایسے میں طلبہ کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جانا چاہیے۔کارکنان کے ساتھ یونیورسٹی پہنچے راکیش ٹکیت نے وائس چانسلر پروفیسرایچ ایس سنگھ سے ملاقات کی اور بتایا کہ فیس میں اضافے کو لے کر طلبہ سہارنپور، مظفر نگر اور شاملی میں کئی دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ کچھ طلباء نے بھی مسائل لے کر ان سے رابطہ کیا تھا جس کی وجہ سے انہیں یونیورسٹی آنا پڑا۔ انہوں نے وائس چانسلر سے کہا کہ وہ طلباء کے مفاد میں درست فیصلہ کریں۔ وائس چانسلر پروفیسر ایچ ایس سنگھ نے انہیں بتایا کہ فیس میں اضافے کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیس میں اضافہ نئی تعلیمی پالیسی کے پیش نظر کیا گیا ہے تاہم وہ ذاتی طور پر بھی نہیں چاہتے کہ طلباء پر مالی بوجھ بڑھے۔ادھر سیلف فنانسڈ کالج ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے بھی امتحانی فیس میں اضافے کے حوالے سے منگل کو وائس چانسلر پروفیسر ایچ ایس سنگھ سے ملاقات کی۔ تنظیم کے سرپرست ناتھی رام کامبوج نے وائس چانسلر سے یہ بھی کہا کہ کالجوں اور اداروں میں پڑھنے والے زیادہ تر طلباء غریب خاندانوں سے ہیں، جن کے لیے بڑھی ہوئی فیس کی ادائیگی مشکل ہو جائے گی۔ ایسے میں طلبہ کے مفاد میں فیصلہ واپس لیا جائے۔ انہوں نے کئی کورسز میں داخلے کے لیے پورٹل کو دوبارہ کھولنے کا بھی مطالبہ کیا۔ وائس چانسلر کو بتایا کہ بڑی تعداد میں امیدوار داخلے سے محروم ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے پریکٹیکل امتحانات کے لیے مقرر کیے گئے ایگزامینر کے بارے میں بھی بات کی۔ وائس چانسلر سے ملاقات کرنے والوں میں دیپک جین، ڈاکٹر دنیش چندر شرما، آکاش کمار وغیرہ شامل تھے۔
Comments are closed.