گیان واپی مسجد کے بقیہ تہہ خانوں کا بھی سروے کرایاجائے

 

پوجا پاٹھ شروع ہونے کے بعد ہندو فریق کی عدالت سے ایس آئی سروے کی درخواست

وارانسی۔ ۵؍ فروری: وارانسی کے گیانواپی معاملے میں، عدالتی حکم کے بعد ویاس جی کے تہہ خانے میں پوجا شروع ہونے کے بعد ہندو فریق نے باقی تہہ خانوں کا بھی اے ایس آئی سروے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں وارانسی کی عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے۔اس کیس کی سماعت منگل کو ہو سکتی ہے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام تہہ خانوں کا اے ایس آئی سروے کرایا جائے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ پہلے وہاں کیا تھا۔ اس سے پہلے 31 جنوری کو ضلع عدالت نے ریسیور کو حکم دیا تھا کہ وہ سات دنوں کے اندر ویاس جی کے تہہ خانے میں پوجا شروع کرنے کے انتظامات کرے۔ضلع عدالت کے حکم کے بعد ویاس جی کے تہہ خانے میں باقاعدہ پوجا ہو رہی ہے۔ یہاں اکھنڈ جیوتی بھی جلائی گئی ہے۔ مسلم فریق نے اس معاملے کو لے کر ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ مسلم فریق کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم پر عمل کرنے میں جلد بازی کی گئی ہے۔ یہی نہیں مسلم فریق کا یہ بھی الزام ہے کہ یہاں مورتیاں نصب کی گئی ہیں۔ویاس جی کے تہہ خانے میں پوجا سے متعلق مسلم فریق کی عرضی پر آج عدالت میں سماعت ہونے والی ہے۔ مسلم فریق کی جانب سے 1 فروری کو درخواست دائر کی گئی تھی۔ ہندو کی طرف سے آج اس پر اعتراض درج کیا جائے گا۔ گیانواپی کے تہہ خانے کے معاملے میں دونوں فریق اپنے دلائل پیش کریں گے۔ ویاس جی کے تہہ خانے میں باقاعدہ پوجا جاری ہے۔ اس کے علاوہ درشن اور پوجا بھی باہر سے آنے والے عقیدت مند کر رہے ہیں۔ اس معاملے کو لے کر مسلم فریق کی جانب سے ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں اس حکم کو اگلے 15 دنوں تک روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ گیان واپی میں واقع ویاس جی کے تہہ خانے سے متعلق کیس کی سماعت ہائی کورٹ میں چل رہی ہے اور تب تک حالات پہلے کی طرح ہی رہیں۔

Comments are closed.