سیاسی مہم اور ریلیوں میں بچوں کو استعمال نہ کریں

لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر الیکشن کمیشن کی سیاسی جماعتوں کو ہدایت،کارروائی کا انتباہ
نئی دہلی۔ ۵؍ فروری: لوک سبھا انتخابات میں کچھ ہی وقت باقی ہے۔ اس حوالے سے سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن نے بھی اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ پیر کو الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو ہدایت کی کہ وہ سیاسی مہم اور ریلیوں میں بچوں کو کسی بھی طرح استعمال کرنے سے گریز کریں۔ کمیشن نے تمام جماعتوں، امیدواروں اور انتخابی کاموں میں مصروف لوگوں اور مشینری کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ بچوں کو انتخابی کاموں اور مہم کی سرگرمیوں میں کسی بھی شکل میں شامل نہ کریں۔ ہدایات میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ایسا کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگا۔کمیشن نے یہ بھی کہا کہ سیاسی جماعتوں کو بچوں کو پوسٹر اور پمفلٹ تقسیم کرنے یا نعرے لگانے وغیرہ اور دیگر قسم کے تشہیر کے کاموں میں استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ان ہدایات میں بچے کو گود میں لینے، بچے کو گاڑی میں بٹھانے یا بچے کو ریلیوں میں لے جانے کی ممانعت بھی شامل ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں کہا کہ اس پابندی کا اطلاق کسی بھی شکل میں سیاسی مہم کی جھلک پیدا کرنے کے لیے بچوں کے استعمال پر بھی ہو گا، جس میں شاعری، گانے، بولے جانے والے الفاظ، سیاسی پارٹی کی نمائش یا امیدوار کا نشان شامل ہیں۔الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ سیاسی رہنما کی قربت میں بچے کے ساتھ اس کے والدین یا سرپرست کی موجودگی کو رہنما اصولوں کی خلاف ورزی تصور نہیں کیا جائے گا۔ شرط یہ ہے کہ بچہ سیاسی جماعت کی انتخابی مہم کی کسی سرگرمی میں شامل نہ ہو۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے انتخابات کے دوران سیاسی جماعتوں کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے ان پر زور دیا ہے کہ وہ جمہوری اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے سرگرم حصہ لیں۔ انہوں نے تمام جماعتوں اور امیدواروں پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر ان باتوں کو ذہن میں رکھیں۔ اس کے علاوہ تمام پارٹیوں اور امیدواروں کو چائلڈ لیبر پرہیبیشن اینڈ ریگولیشن ایکٹ 1986 پر مکمل عمل کرنے کو کہا گیا ہے جس میں 2016 میں ترمیم کی گئی تھی۔
Comments are closed.