Baseerat Online News Portal

دارالعلوم امدادیہ میں جشن ختم بخاری،گیارہ علماء اور بیس حفاظ کی دستار بندی

 

ممبئی 8/فروری(نمائندہ خصوصی)

شہر ممبئی کے قدیم اور مرکزی ادارے دارالعلوم امدادیہ کا سالانہ اجلاس و جشن ختم بخاری بمقام مرکز چونا بھٹی مسجد بعد نماز عشاء تزک واحتشام کےساتھ منعقد ہوا،بزرگ عالم دین،اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے سکریٹری اورجامعہ عربیہ ہتورا باندہ کے شیخ الحدیث  مولانا مفتی عبیداللہ الاسعدی نے بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیتے ہوئے فرمایا کہ علماء کاتقریبا اتفاق ہے کہ قران مجید کے بعد روئے زمین پر سب سے صحیح کتاب بخاری شریف ہے، امام محمدبن اسماعیل نے اس مجموعے کو جمع کرنے میں سالہا سال محنت کی ہے اور لاکھوں احادیث میں سے چند ہزار صحیح ترین حدیثوں کا انتخاب کیا ہے، ہرزمانے کے اکابر علماء و محدثین نے بخاری شریف پر اعتماد کیا ہے، حضرت نے فرمایا کہ آج کل کئی طرح کے لوگ پیدا ہوگئے ہیں، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ صرف قران پر ہی شریعت کی بنیاد ہے، کچھ لوگ قران کے ساتھ حدیث کو شامل تو کرتے ہیں مگر فقہ کا انکار کرتے ہیں حالانکہ قران وحدیث دونوں سے فقہ کا ثبوت ملتا ہے، مفتی صاحب نے اس سلسلے میں کئی آیات وکئی احادیث سے استدلال کیا ـ ………….. ویسے دارالعلوم امدادیہ کی طرف سے ختم بخاری کے لئے ندوۃ العلماء کے شیخ الحدیث، استاذ العلماء حضرت مولانا زکریا صاحب سنبھلی کو دعوت دی گئی تھی، مگر عین وقت پر حضرت کی اہلیہ کی علالت بہت شدت اختیار کرگئی اس لئے ان کا سفر اچانک ملتوی ہوگیا، اس کے بعد بروقت حضرت مولانا مفتی عبیداللہ اسعدی صاحب سے رابطہ کیا گیا، حضرت نے اہل مدرسہ پر شفقت فرماتے ہوئے اپنی مصروفیات میں سے ایک دن کا وقت نکالا اور تشریف لے آئے، اراکین مدرسہ نے اس سلسلے میں خصوصی طور پر حضرت سے اپنےتشکر وامتنان کا اظہار کیا ہے

اس سال دارالعلوم امدادیہ میں دورہ حدیث کا پہلا سال تھا اور پہلے ہی سال میں گیارہ علماء نے یہاں سے فراغت حاصل کی ہے، اسی طرح اس سال حفظ قران مکمل کرنے والوں کی تعداد بھی بیس رہی، اسی اجلاس میں تمام فارغین وحفاظ کی دستار بندی ہوئی مدرسے ودیگر اصحاب خیر کی جانب سے فارغین کو خطیر انعامات بھی پیش کئے گئے، دارالعلوم امدادیہ کے ابنائے قدیم کی تنظیم نے بھی اجلاس کی کامیابی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، فارغین کو انعامات پیش کئے اور ایک بڑی رقم مدرسے میں امداد کے طور پر جمع کرائی ـ

تلاوت کلام پاک و نعت کے بعد مدرسے کے ناظم حافظ عظیم الرحمن صدیقی نے استقالیہ کلمات کہے اور مدرسے کا تعارف کرایا، آخر میں نائب ناظم محمود احمد خاں دریابادی نے کلمات تشکر پیش کئے، اجلاس کی صدارت مدرسے کے شیخ الحدیث وصدرالمددسین حضرت مولانا بدرالدین قاسمی نے فرمائی، مفتی سعیدالرحمن قاسمی نے بھی خطاب کیا، نظامت مفتی اشفاق قاسمی نے کی ـ

اس سے پہلے اسی دن صبح دس بجے طلبا دارالعلوم امدادیہ کا پروگرام ہوا جس میں طلبا نے تلاوت، نعت مکالمے اور مختلف زبانوں میں تقریروں کے ذریعئے تعلیمی مظاہرہ کیا، اس نششت میں دیگر مہمان علما کے ساتھ مہمان خصوصی کے طور پر جمیعۃ علماء مہاراشٹرا کے جنرل سکریٹری مولانا حلیم اللہ صاحب شریک تھے انھوں نے طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے تعلیم پر توجہ دینے اور خارجی فتنوں خصوصا موبائیل اور شوشل میڈیا میں اشتغال سے بچنے کی تلقین کی ـ

Comments are closed.