جامعہ اشاعت العلوم سمستی پور میں جلسۂ دستار بندی و تعلیمی بیداری کانفرنس کا انعقاد

 

سمستی پور(نمائندہ خصوصی)

 

آج جامعہ اشاعت العلوم سمستی پور زیر اہتمام الامداد ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ میں جلسۂ دستار بندی و تعلیمی بیداری کانفرنس کی تقریب منعقد ہوئی اس اجلاس میں ملک و بیرون ملک سے علمائے کرام تشریف لائے اس موقع پر حضرت مولانا انجم صاحب احمد آباد گجرات نے لوگوں کو بتایا کہ جو لوگ اللہ سے لو لگاتے ہیں کامیابی ان کی قدم چومتی ہے اور اپنی نئی نسل کو کامیاب بنانے کے لیے مکاتب کا قیام کریں کیونکہ ہر چیز کو ماحول اصل بناتی ہے ماحول سے ہٹ کر کوئی چیز کامیاب نہیں ہوتی،مولانا رشید احمد ندوی سکریٹری انجمن اہل سنّت والجماعت ممبئی نے فرمایا کہ قران انقلابی کتاب ہے جس کے اوپر عمل کرنے سے انسان دنیا اور آخرت میں سرخروہوتا ہے اور روگردانی کرنے سے وہ ناکام اور برباد ہو جاتا ہے، مولانا محبوب عالم قاسمی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ جس انسان کے دل میں قران کا ایک ٹکڑا بھی نہ ہو تو وہ دل کھنڈرات کی طرح ویران ہو جایا کرتا ہے اور اچھائی سے محروم ہو جاتا ہے، مولانا ابو قمر صاحب قاسمی نے مدرسے کے ذمہ داران اور عصری علوم کے ماہرین سے عاجزانہ درخواست کی کہ قرآن سمجھنے اور زندگی میں لانے کے لیے ابتدا سے ہی عربی زبان پرمحنت ضروری ہے اگر ہم اپنے بچے کو ابتدا سے ہی عربی کے کچھ الفاظ یاد کراتے رہیں تو ایک وقت اس کے پاس الفاظ کے ذخیرے ہوں گے اور ان کے لیے عربی سمجھنا اور بولنا مشکل نہ ہوگا، مولانا افتخار عالم صاحب قاسمی نے بھی بانی جامعہ کا شکریہ ادا کیا اور مدرسے کے تئیں اپنے تاثرات کا اظہار فرمایا، مولانا غفران ساجد صاحب قاسمی نے مکاتب کے قیام پر زور دیا اور صدر جلسہ حضرت مولانا نسیم اختر صاحب قاسمی نے اپنے صدارتی خطاب میں مدارس کی اہمیت کو سمجھایا اور لوگوں سے جڑنے کی تلقین کی، مولانا خالد سیف اللہ صاحب ندوی نے اس موقع پر فرمایا کہ جو لوگ اپنے نبی کی ایک سنت کو زندہ کرے گا وہ سو شہیدوں کا ثواب پائے گا اور سنت ہماری زندگی کا اہم پہلو ہے اس لیے ہمیں سنتوں پر پورے طور پر عمل کرنا چاہیے، مولانا سفیان ندوی چترویدی صاحب نے اس موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے اپنے نایاب لب و لہجے اور ویدوں کی زبانی عوام کو ایمان اور اعمال کی خوبیاں بتائیں اور اسلام کو سمجھنے کی تلقین کی، اس موقع پر اور بھی علماء کرام نےاپنے خطاب نایاب سے سامعین کو مستفیض فرمایا، مولانا علی اکبر صاحب مظاہری نے نعت نبی سے مجلس میں سنجیدگی بخشی اور مولانا جاوید اختر حلیمی نے نظامت کی ذمہ داری سنبھالی۔

شرکائے مجلس میں مولانا علی رضا قاسمی میدہ پور پوسا، جے ڈی یو کلیان پور کے سکریٹری شمس تبریز، محمد معراج ناگربستی، قاری وسیم صاحب مہتمم مدرسہ اصلاح المسلمین نواب چک سمستی پور، قاری مسعود عالم امام کرھوا مسجد، مولانا اشفاق صاحب، امام بیلسنڈی مسجداور مولانا عبدالعلیم قاسمی امام نرسرا مسجد، مولانا نصراللہ قاسمی وغیرہم کے اسماء قابل ذکر ہیں۔

اسی اجلاس میں عزیزم عبد الواحد بن محمد مصلح الدین، شمسی اور عزیزم ابو سعد ولد مشتاق شمسی کے سروں پر دستار حفظ سجایا گیا،جلسۂ دستار بندی کے بعد مسجد اور دارالاقامہ کی بنیاد رکھی گئی جو ہمارے مہمان خصوصی اور علاقائی علمائے کرام ودانشوران کے ہاتھوں انجام پایا۔

اس اجلاس کو کامیاب بنانے میں جامعہ ہذا کے نائب ناظم ماسٹر محمد امتیاز صاحب، حافظ ارشد صاحب، حافظ فخر عالم صاحب، حافظ ابوبکر صاحب اور حافظ محمد انصار صاحب کے دن اور رات کی انتھک کوشش نے اہم کردار ادا کیا۔

اخیر میں ناظم جامعہ حضرت قاری ممتاز احمد صاحب جامعی، جنرل سکریٹری الامداد ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ نے اپنے مہمانوں کا استقبال کیا اور تشکر و امتنان کے کلمات پیش کیے اور ساتھ ہی نائب ناظم جامعہ اور اساتذہ جامعہ کے تئیں محبت کا اظہار فرمایا۔

Comments are closed.