دور صحابہؓ و تابعین سے متفقہ مسائل کے خلاف نئی بات پیدا کرنا انتشار کا سبب

”غیر مجتہد کیلئے تقلید کے بغیر پورے دین پر عمل کرنا ناممکن“
جاجمؤ میں منعقد اجتماع خواتین سے مولانا یحییٰ نعمانی و دیگر علماء کا خطاب
کانپور:جمعیۃ علماء شہر و مجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کی جانب سے جمعیۃ کے ریاستی نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی کی نگرانی میں جاری ائمہ اربعہ عشرہ کے تحت گرین گارڈن لان میں اجتماع خواتین منعقد ہوا۔ اجتماع میں بطور مہمان خصوصی تشریف لائے المعہد العالی للدراسات الاسلامیہ لکھنؤ کے ناظم مولانا محمد یحییٰ نعمانی نے کہا کہ رمضان بڑا قیمتی مہینہ ہے،احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ رمضان کے مہینہ میں اللہ کی اتنی رحمتیں اور مغفرت کی بارش ہوتی ہے کہ ہر مسلمان کیلئے دین پر چلنا آسان ہوجاتاہے۔ رمضان المبارک میں مسلمان کوشش کریں کہ اس میں زیادہ سے زیادہ عبادت کریں۔ تلاوت کی کثرت، صدقہ خیرات، زکوٰہ ادا کریں۔ ذکر اور دعا کابھی حکم دیا ہے۔ یہ اصل میں عبادت کا مہینہ ہے۔ رمضان میں سب کچھ کرنے کی اجازت دی ہے لیکن ترغیب اس کی دی ہے کہ اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ اللہ کی عبادت کی گئی۔ ہم کوشش کریں کہ ہماری دنیا کی مشغولیت کم سے کم ہو جائے۔ رمضان کے مہینے کی عبادتوں کا اصل مقصد یہ ہے کہ ہمارے اندر تقویٰ پیدا ہو جائے۔ ہمارے اندر اللہ کے سامنے حاضر ہونے کا احساس ہونا چاہئے۔جب ہم رمضان میں حلال اور پاک پانی اور کھانا نہیں کھا پی سکتے تو گناہوں سے بچنے کا کتنا زیادہ اہتمام کرنا ہوگا، اس مہینہ میں عبادت کے ساتھ ساتھ گناہوں سے بچنے کا اہتمام کریں۔ اگر گناہ ہو جائے تو فوراً توبہ کریں۔ قیام اللیل میں اچھی تراویح، تہجد پڑھیں، دعاؤں کا اہتمام کریں۔ خواتین کا بیشتر وقت کچن ہی کی نذر ہو جاتا ہے، کوشش کریں کہ سادہ کھانا کھائیں۔مال، صحت اور وقت ہر طرحکے نقصان سے بچیں۔ گھروں کا ماحول بدلیں، اللہ کے دین کو زندہ کرنے کا سب سے مؤثر طریقہ یہ ہ کہ دینی تعلیم حاصل کریں۔
مولانا نے فقہی اختلافات کو آسان زبان میں بیان کرتے ہوئے بتایا کہ سبھی ائمہ اپنی جگہ صحیح ہیں۔ قرآن وحدیث میں کچھ باتیں ایسی ہیں جن کا مطلب ایک سے زیادہ سمجھا جا سکتا ہے۔ کچھ چیزوں کے بارے میں حضورؐ کے زمانے میں ہی دو رائے ہونے لگی تھیں اوریہ اختلافات بہت بڑے،بہت زیاد ہ بھی نہیں ہیں۔دور صحابہؓ و تابعین ؒسے متفقہ مسائل میں خلاف نئی بات پیدا کرنا انتشار کا سبب ہے، غیر مجتہد کیلئے تقلید کے بغیر پورے دین پر عمل کرنا ناممکن ہے، اس لئے اختلافات کو طول دے کر بحث و مباحثہ میں الجھ کروقت برباد کرنے اور وسوسہ پیدا سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ہم اپنا وقت حقیقی دین سیکھنے، گھراور خاندان کا ماحول دینی بنانے، ضرورتمندوں کی امداد، صدقہ،خیرات میں اضافہ کرنے، عبادتوں میں دل لگانے اور اپنے اندر تقویٰ پیدا کرنے کی فکر کریں۔
جامع مسجد لال بنگلہ کے امام وخطیب مولانا خلیل احمد مظاہری نے رمضان اور عبادات کے حوالہ سے پیدا کئے جا رہے شکوک شبہات کو قرآن واحادیث کی روشنی میں معتبر روایات کے ساتھ دور کرتے ہوئے کہا ہم دین کے معاملہ میں احتیاط سے کام لیں۔ کوئی نئی بات سامنے آئے تو معتبر علماء سے رابطہ کرکے حقائق معلوم کریں۔ اپنے شوہروں ڈ والدین، بھائیوں اور سرپرستوں کے ذریعہ علماء سے رابطہ میں رہیں۔ انہوں نے فتنہ شکیلیت کے تعلق سے بیدار کرتے ہوئے بتایا کہ لوگوں کو بتانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ حضرت مہدی،حضرت عیسیٰ آ گئے ہیں۔ فتنہ پروروں کے مرد،مردوں میں اور خواتین،خواتین میں جاکر محنت کر رہی ہیں۔ قرآن وسنت کے تعلق غلط عقائد بیان کئے جا رہے ہیں۔ ہمیں اس حوالہ سے آگاہ رہیں اور باطل فتنوں کے جملے بازی اور تکبندیوں سے محتاط رنا ہے۔ ہماری ناتجربہ کاری اور کم علمی کی وجہ سے دین کے تعلق سے معاملہ میں بگاڑ آ سکتاہے۔
مفتی محمد معاذ قاسمی نے کہا کہ اللہ نے مرد و خواتین کو جس طرح الگ الگ خصوصیات رکھیں ہیں اسی طرح دین میں مردو خواتین کیلئے احکامات بھی الگ الگ ہیں، آخری نبی ؐحضرت محمدﷺعمومی مسائل میں سب کیلئے نمونہ ہیں، خواتین کیلئے ازواج مطہرات نمونہ ہیں، کہیں کوئی تضاد نہیں ہے، سمجھنے والے کیلئے سب کچھ واضح ہے۔ ام المومنین حضرت عائشہ ؓ کا نام لیتے ہوئے کہا کہ بے شمار احادیث آپؓ سے روایت ہیں۔ انہوں نے 20رکعت تراویح، تین طلاق، اذان، نماز سمیت دیگر مسائل کے تعلق سے خواتین کے اندر پیدا کی جا رہی غلط فہمیوں کا اضالہ قرآن وحدیث اور فقہ اسلامی کی روشنی میں کیا۔
اجتماع کا آغاز مولانا محمد سجاد قاسمی نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ حافظ محمد مسعود نے نعت و منقبت کا نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ نظامت کے فرائض مولانا ابو الحسن عبد اللہ قاسمی نے انجام دئے۔ مولانا شادان نفیس قاسمی نے تمام شرکاء اجتماع کا شکریہ ادا کیا۔ خراب موسم اور بارش کے باوجود اجتماع خواتین میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین شریک رہیں، جس پر اجتماع کے نگراں مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے تمام شرکاء خواتین، منتظمین، معاونین اور ذمہ داران کے جذبہ ایمانی کو دیکھتے ہوئے مبارکباد پیش کی۔
Comments are closed.