بزمِ ایوانِ غزل کا عظیم الشان طرحی مشاعرہ منعقد

سعادت گنج،بارہ بنکی (ابوشحمہ انصاری) سعادت گنج کی ادبی تنظیم "بزمِ ایوانِ غزل” کے زیرِاہتمام آئیڈیل انٹر کالج محمد پور باہوں سعادت گنج کے وسیع ہال میں طرحی مشاعرے کا انعقاد ہوا اس عظیم الشان مشاعرے کی صدارت کے فرائض اسلم سیدنپوری نے انجام فرمائے اور نظامت کی ذمہ داری بیڈھب بارہ بنکوی نے نبھائی مشاعرے کا آغاز مشتاق بزمی نے نعتِ نبئ اکرمﷺ سے کیا اس کے بعد دئے گئے مصرع طرح "جا رہا ہے تو کہاں مجھ کو اکیلا چھوڑ کر” پر باقاعدہ طرحی مشاعرے کی ابتداء ہوئی مشاعرہ بہت ہی زیادہ کامیاب رہا بہت زیادہ پسند کئے جانے والے کچھ اشعار کا انتخاب پیش خدمت ہے ملاحظہ فرمائیں۔
کب کہا میں نے سدا دنیا میں رہنا ہے مجھے
جاؤں گا لیکن صداقت کا اجالا چھوڑ کر
اسلم سیدنپوری
ریل میں پاکٹ کٹی بس سے کبھی جھولا اٹھا
جب سفر میں نے کیا ہے یارو جمعہ چھوڑ کر
بیڈھب بارہ بنکوی
کس قدر بد بخت ہے میری یتیمی دیکھ لو
مر گیا ایمان میرا مجھ کو زندہ چھوڑ کر
ذکی طارق بارہ بنکوی
ساتھ جینے اور مرنے کی قسم کھانے کے بعد
جارہا ہے تو کہاں مجھ کو اکیلا چھوڑ کر
عدیل منصوری
اب بفضلِ رب مرا ہر کام بنتا جائے گا
کر لیا اس کا بھروسہ ہر سہارا چھوڑ کر
مشتاق بزمی
اوج ملتا ہے کبھی ہر اک سہارا چھوڑ کر
کیا ہوا جو وہ گیا مجھ کو اکیلا چھوڑ کر
نازش بارہ بنکوی
دیکھنا ہی جب عبادت ہے اسے اے دوستو
کون پھر دیکھے گا دنیا اس کا چہرہ چھوڑ کر
راشد رفیق
وقت آیا جان دے دیں گے وطن تیرے لئے
ہم نہ جائیں گے کہیں بھی یہ ترنگا چھوڑ کر
مصباح رحمانی
ان پرندوں کی وفا پر ہم کریں کیسے یقیں
صبح ہوتے جو چلے جائیں بسیرا چھوڑ کر
سحر ایوبی
بن گئی ہے گمرہی میرا مقدر دوستو
میں بھٹکتا پھر رہا ہوں ان کا رستہ چھوڑ کر
حافظ ارشد عمیر صفدر گنجوی
ان شعراء کے علاوہ اظہار حیات، صغیر قاسمی، طالب نور اور ابو اسامہ وغیرہ نے بھی اپنا اپنا طرحی کلام پیش کیا اور سامعین میں سیٹھ ارشاد انصاری، ماسٹر محمد شعیب ( پرنسپل فیضان العلوم انٹر کالج، ماسٹر محمد وسیم، ماسٹر محمد قسیم، ماسٹر محمد حلیم، ماسٹر محمد راشد انصاری اور محمد ندیم انصاری صاحبان کے نام بھی قابلِ ذکر ہیں۔

Comments are closed.