مسلم اکثریتی علاقہ خطہ میوات میں رمضان کا مقدس مہینہ شروع ہوتے ہی مساجد سمیت بازاروں کی رونق لوٹی

 

 

نوح میوات (محمد صابر قاسمی )

 

رمضان المبارک کا مقدس ماہ شروع ہوتے ہی مساجد سمیت بازاروں کی رونق میں اضافہ ہوگیا ہے-وہیں رمضان المبارک کے پیش نظر مساجد کی صاف صفائی نظر آ رہی ہے۔اس کے علاوہ رمضان المبارک کے دوران روزہ افطاری کے لیے سب سے زیادہ کھجور اور تربوز خریدے جا ریے ہیں۔جس کے باعث بازاروں میں تربوز کی دکانیں سجنا شروع ہو گئی ہیں۔اس کے علاوہ لوگوں نے اشیائے ضروریہ کی خریداری بھی شروع کر دی ہے۔ دکاندار اس مہینے میں بہت زیادہ قیمتوں میں اضافہ کر منافع کماتے ہیں۔ رمضان کے مہینے میں کپڑوں اور جوتوں کی دکانوں پر زیادہ رش شروع ہو گیا ہے۔لوگ اپنے بجٹ کے مطابق خریداری کرتے ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ رمضان کا مہینہ سال میں 11 مہینوں کے بعد آتا ہے۔جسے رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ بھی کہا جاتا ہے۔اس مہینے میں مسلمان بھوک پیاس کو برداشت کرکے اور خدا سے تعلق مضبوط کر دعائیں مانگتے ہیں اور دن بھر روزے رکھتے ہیں۔ سال کے دیگر مہینوں کے مقابلے اس مہینے میں غریب اور نادار لوگوں کی سب سے زیادہ مدد کی جاتی ہے۔مسلمان اس مبارک مہینے میں دل کھول کر خرچ کرتے ہیں۔کیونکہ اس مہینے میں ایک روپیہ خرچ کرنے پر 70 روپے خرچ کرنے کے برابر ثواب کی فضیلت آئی ہے۔یہ مہینہ مسلمانوں کے لیے سب سے خاص مہینہ ہے۔

 

میوات بھر میں تربوز اور کھجور کی مانگ میں اضافہ:

 

سال کے دیگر 11 مہینوں کے مقابلے رمضان کے مہینے میں اشیائے خوردونوش کی مانگ سب سے زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ جس میں اکثر روزہ دار تربوز اور کھجور خریدتے ہیں۔کیونکہ یہ دونوں چیزیں روز افطاری میں سب سے زیادہ استعمال ہوتی ہیں ۔ اس کے علاوہ پھلوں اور سبزیوں کی فروخت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

 

مساجد میں نمازیوں کی تعداد بڑھنے لگی۔

 

رمضان المبارک کے دوران مساجد میں نمازیوں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے۔ نماز ہر مسلمان پر فرض ہے جو کسی بھی حالت میں ساقط نہیں ہے۔ کچھ لوگ سستی کاہلی کی بنا پر عام دنوں میں نماز ادا نہیں کر پاتے، تاہم وہ رمضان کے مقدس مہینے میں نماز پڑھنا شروع کردیتے ۔جس کی وجہ سے مساجد میں نمازیوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے اور مساجد بھری ہوئی نظر آ رہی ہیں اس مہینے میں تراویح کی نماز بھی خاص ہے۔ جو عشاء کی نماز کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ رمضان المبارک کی خاص رونق افطاری میں اس وقت نظر آتی ہے جب روزے دار روزہ افطار کرنے کے لیے قطار در قطار نظر آتے ہیں، مدرسہ اشرف العلوم واقع داود پور الور میں مولانا امجد قاسمی کے زیر انتظام سینکڑوں فرزندان توحید کی روزہ افطاری کی روایت رمضان کے پہلے روزے سے یہ سلسلہ شروع ہو گیا ہے، جہاں شہر کے لوگ ایک خاص تعداد میں پہونچ کر روزہ افطار کرتے ہیں،

Comments are closed.