داعش کے پیچھے کون ؟

مشرف شمسی
پاکستان میں ایک دہشت گردی کی کاروائی میں پانچ چینی انجینئر جاں بحق ہوئے ہیں ۔اس دہشت گردی کے واقعہ سے پہلے روس میں ایک میوزک کنسرٹ میں ایک بڑی دہشت گرد کاروائی ہوئی تھی جس میں اب تک ایک سو پچاس سے زیادہ معصوم لوگوں کی جانیں گئیں ہیں اور اس کاروائی سے پہلے ایران میں دہشت گردوں کی منظم کاروائی ہوئی تھی جس میں سو سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے ۔یہ تینوں کاروائی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں ۔حالانکہ ان تینوں کارروائیوں میں داعش کے نام سامنے آ رہے ہیں لیکن ان تینوں دہشت گرد کارروائیوں کی باریکی سے جانچ کی جائے تو ان کاروائیوں میں داعش کے پیچھے موساد کے ہاتھ صاف دکھائی دیں گے ۔ایران نے تو اپنے یہاں ہوئے دہشت گردوں کی کاروائی میں داعش کے ساتھ ساتھ موساد کے ہاتھ کی بات کہی ہے ۔روس بھی میوزک کنسرٹ حملے میں گرفتار دہشت گردوں سے جو بات سامنے آ رہی ہے اسمیں بھی شک کی سوئی اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کی جانب جاتا نظر آ رہا ہے ۔پاکستان میں چینی انجینئروں قتل میں بھلے ہی کسی علاقائی دہشت گرد تنظیم کا نام سامنے آئے ہوں لیکن اس تنظیم کے پیچھے بھی کہیں نہ کہیں موساد کا ہاتھ ہونے کا شبہ ہے ۔
داعش کی اب تک کی پوری تاریخ دیکھ لیں یہ تنظیم ہمیشہ سے امریکہ اور اسرائیل مخالف ممالک کے خلاف سرگرم ہوتی رہی ہے یا دہشت گرد کاروائی کرتی رہی ہے جبکہ مسلمانوں کو سب سے زیادہ نقصان آج تک امریکہ ،اسرائیل اور مغربی ممالک نے کیے ہیں ۔عراق،افغانستان،لیبیا،شام اور کئی افریقی مسلم ممالک کو برباد اور تباہ کرنے میں امریکہ اور اسرائیل کے ہاتھ رہے ہیں لیکن مسلمانوں کیلئے جہاد کرنے والی یہ تنظیم ان ممالک کو تباہ کرنے والے ملکوں پر کاروائی نہ کر اُن ممالک میں حملے کرتی ہے جو امریکہ اور اُنکے حواریوں کی مسلم مخالف کارروائیوں کی مخالفت کرتی ہیں ۔کچھ سال پہلے یہ بات دنیا کے سامنے آ چکی ہے کہ نام نہاد داعش کے رہنما کا علاج اسرائیل کے اسپتال میں ہو رہا تھا ۔تعجب تو اس بات کا ہوتا تھا کہ عراق اور شام میں داعش جب اپنے عروج کے دور میں تھا تب بھی اُنہیں خطرناک اسلحے امریکی کمپنی فراہم کرتا تھا۔داعش کے نام پر پوری دنیا میں مسلمانوں کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش بھی امریکہ اور اسرائیل کی رہی ہے ۔
اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد آخر ایران ،چین اور روس کے شہریوں کو کیوں نشانہ بنایا ؟ اس سوال کا سیدھا سا جواب ہے کہ یہ تینوں ممالک غزہ میں اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق میں مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔اسرائیل غزہ میں حماس کے خلاف جس ہدف کے ساتھ زمینی کاروائی کی شروعات کی تھی ،آج جنگ کے چھ مہینے گزر جانے کے بعد بھی اسرائیل اپنے ایک بھی مقصد میں کامیاب نہیں ہو پایا ہے ۔یہ ایران،چین اور روس کی ڈپلو میسی کا کمال ہے کہ اتنا طاقت ور ملک اسرائیل آج کی تاریخ میں دنیا میں تنہا رہ گیا ہے ۔یہاں تک کہ امریکہ نے بھی اقوام متحدہ میں اسرائیل کا ساتھ نہیں دیا اور فوراً جنگ بندی کی بات پر مہر ثبت کر دیا ہے جو تاریخ میں پہلی بار تو نہیں لیکن شاد و نادر ہی ہوتا ہے۔
دہشت گرد کاروائی ہمیشہ کمزور کرتا رہا ہے ۔ایک وقت تھا فلسطین کی تنظیمیں اپنی آزادی کے لئے اسرائیل کے خلاف دہشت گرد کاروائی کرتی تھیں ۔کیونکہ اس وقت فلسطین آج کی طرح مضبوط نہیں بنا تھا۔آج اسرائیل دہشت گرد کارروائیاں کر اور کروا رہا ہے اور اس کارروائیوں کو داعش کے کندھے پر ڈال رہا ہے لیکن روس میں دہشت گرد کاروائی کر موساد بری طرح پھنس چکا ہے ۔روسی صدر خود سابقہ سوویت یونین کی خفیہ ایجنسی کے جی بی میں ایک بڑے آفیسر تھے اسلئے اُنہیں معلوم ہے کہ کس طرح حقیقی دہشت گرد یعنی جس ملک کے اشارے پر روس میں دہشت گرد کاروائی ہوئی ہے آن تک پہنچا جا سکے۔روسی صدر پوتن نے اب تک اپنا منہ نہیں کھولا ہے لیکن جو اشارہ دے رہے ہیں وہ کافی خطرناک ہیں اور اُنکا اشارہ موساد کی جانب جا رہا ہے ۔روس کی خفیہ ایجنسی ایک بار اپنی جانچ میں اصل ملزم تک پہنچ گئے تو پھر آگے جو بھی ہوگا دنیا کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔
میرا روڈ ،ممبئی
Mobile 9322674787
Comments are closed.