Baseerat Online News Portal

اجمیر شریف کا ڈھائی دن جھونپڑا مسجد پر اب ہندوں کے بعد جین سماج نے اپنا دعوی جتایا 

اجمیر شریف (ذرائع) ہندوؤں کے بعد اب جین برادری نے راجستھان کے اجمیر میں خواجہ غریب نواز کی درگاہ کے قریب واقع ڈھائی دن کا جھوپڑا میں اپنا دعویٰ پیش کر دیا ہے۔ پہلے ہندوؤں کا دعویٰ تھا کہ یہاں سنسکرت کالج ہے اور اب جین برادری کے سنیل ساگر مہاراج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ایک جین کا مقدس جگہ ہے۔

منگل کو جین برادری کے مہاراج سنیل ساگر فاؤنٹین سرکل سے درگاہ بازار ہوتے ہوئے ڈھائی آدھی دن کا جھوپڑا پہنچے۔ جین برادری کے مطابق ڈھائی دن کی جھونپڑی پہلے جین مندر یا جگہ تھی اس سے پہلے بھی سنسکرت اسکول تھا جس کے بارے میں انہوں نے آج شواہد اکٹھے کرنے کا دعوٰی بھی کیا ہے۔

جین سنت سنیل ساگر جی مہاراج نے کہا کہ تاریخ وقتاً فوقتاً بدلتی رہتی ہے، اس لئے ہر کسی کو فراخ دلی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ جھونپڑی نہیں ڈھائی دن کی جھونپڑی ایک تاریخی فن تعمیر اور محل کی آماجگاہ تھی۔ لیکن اس وقت یہ مسجد کی شکل میں نظر آ رہی ہے۔ یہاں کئی تاریخی مورتیاں بھی نصب تھیں جو تباہ ہو گئیں۔ ہر ایک کے اپنے اپنے عقائد اور نظریات ہیں، اس لیے ورثے کی حفاظت ہو، امن اور خیر سگالی کی ضرورت ہے۔

سنتوں کے جھونپڑی میں داخلے کے دوران مقامی مولانا کی جانب سے انہیں یہ کہہ کر روکنے کی کوشش کی گئی کہ وہ برہنہ ہوکر اندر داخل نہیں ہوسکتے، جس پر وشو ہندو پریشد کے عہدیداروں نے مداخلت کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ ہمارے سنت ایسے ہی ہوتے ہیں آپ کو کوئی اعتراض ہے یا جس کو اعتراض ہے، یہ ان کا مسئلہ ہے۔ اس موقع پر وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے ساتھ پولس اہلکار بھی موجود تھے۔

Comments are closed.