غازی پور کے ایم پی افضل انصاری انتخاب سے اپنا نام واپس لے سکتے ہیں 

غازی پور ( ذرائع) یوپی کے قد آور لیڈر رہے مرحوم مختار انصاری کے بھائی اور غازی پور کے ایم پی افضل انصاری کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ افضل انصاری کو پیر کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کوئی راحت نہیں ملی۔ جس کے بعد افضل انصاری کے الیکشن لڑنے کی امیدیں نہ ہونے کے برابر ہو گئی ہیں۔

 

جس کے بعد اب افضل انصاری کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں۔

 

نیوز پورٹل اے بی پی کی مانیں تو افضل انصاری اپنی جگہ اپنی بیٹی نصرت انصاری کو سماج وادی پارٹی کا ٹکٹ دے سکتے ہیں۔ افضل انصاری کو گینگسٹر ایکٹ کیس میں چار سال قید کی سزا سنائی گئی۔ پیر کو الہ آباد ہائی کورٹ میں اس معاملے میں تقریباً تین گھنٹے تک سماعت ہوئی۔ لیکن پیر کو سماعت مکمل نہ ہو سکی۔ اب اس معاملے کی سماعت 20 مئی کو ہوگی۔

 

پیر کو سماعت کے دوران افضل انصاری کی جانب سے دلائل پیش کئے گئے۔ افضل انصاری کی جانب سے کہا گیا کہ وہ بی جے پی ایم ایل اے کرشنا نند رائے کے قتل کیس میں پہلے ہی بری ہو چکے ہیں جس کی بنیاد پر ان کے خلاف گینگسٹر کارروائی کی گئی تھی۔ اگر وہ اصل کیس میں بری ہو جاتے ہیں تو اس کی بنیاد پر گینگسٹر کیس میں اسے سزا نہیں دی جا سکتی۔

 

اگلی سماعت 20 مئی کو ہوگی۔

ہائی کورٹ سے سزا منسوخ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ تاہم سماعت میں افضل انصاری کی جانب سے جرح مکمل نہ ہوسکی۔ اب 20 مئی کو ہونے والی سماعت میں افضل انصاری کے وکلاء پہلے اپنے باقی دلائل مکمل کریں گے۔ اس کے بعد یوپی حکومت اور آنجہانی سابق بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے کے اہل خانہ کی طرف سے پیش کیا جائے گا۔

 

جسٹس سنجے کمار سنگھ کی سنگل بنچ میں پیر کو تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک کیس کی سماعت ہوئی۔ قابل ذکر ہے کہ افضل انصاری اور ان کی بیٹی نصرت انصاری نے غازی پور سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ عدالت کا فیصلہ آنے تک افضل انصاری الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ لیکن اگر ہائی کورٹ نے ان کی سزا کو منسوخ نہیں کیا تو وہ الیکشن لڑنے کے لیے نااہل ہو جائیں گے۔

 

بیٹی الیکشن لڑے گی۔

عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت 2 سال یا اس سے زیادہ کی سزا پانے والا شخص 6 سال تک الیکشن نہیں لڑ سکتا۔ اگر افضل انصاری رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور انہیں ہائیکورٹ سے ریلیف نہیں ملا تو ان کی رکنیت منسوخ کر دی جائے گی۔ ایسے میں اب اس بات کے زیادہ امکانات ہیں کہ افضل انصاری اپنا کاغذات نامزدگی واپس لے لیں گے اور ان کی جگہ ان کی بیٹی نصرت انصاری الیکشن لڑیں گی۔

 

آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ سال 29 اپریل کو غازی پور کی خصوصی عدالت نے افضل انصاری کو گینگسٹر کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 4 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس سزا کی وجہ سے ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ ہوگئی اور انہیں جیل جانا پڑا۔ انہیں الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی لیکن سزا پر روک نہیں لگائی گئی۔

 

لیکن سپریم کورٹ نے افضل انصاری کی سزا پر روک لگا دی تھی اور الہ آباد ہائی کورٹ سے کہا تھا کہ وہ 30 جون سے پہلے ان کی اپیل نمٹائے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے کے بعد افضل انصاری کی لوک سبھا کی رکنیت بحال کردی گئی۔

Comments are closed.