غزہ کی صورت حال انتہائی سنگین اور تکلیف کا باعث ہے: چینی صدر

بیجنگ: 29؍ مئی 2024، چین کے صدر شی جن پنگ نے غزہ میں تقریبا آٹھ ماہ سے جاری جنگ کو انتہائی سنگین معاملہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کی وجہ سے بہت درد محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے اس امر کا اظہار اپنے مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی سے بیجنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔ عبدالفتاح السیسی ان دنوں چین میں ہیں جہاں کئی دوسرے عرب ملکوں کے قائدین بھی چینی صدر کی دعوت پر اکٹھے ہو رہے ہیں۔

چین کی میزبانی میں ہونے والی اس عرب کانفرنس کا مقصد عرب ملکوں اور چین کے درمیآن ہم آہنگی اور اتفاق رائے کو مزید بڑھانا ہے۔ چین نے کچھ عرصہ سے مشرق وسطی کے ملکوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو بطور خاص اہمیت دینا شروع کیا ہے۔ اور عرب ملکوں کے ساتھ چین نے کافی قربت پیدا کر لی ہے۔ عرب ممالک بھی علاقائی سطح پر چین کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔

چین میں موجود عبدالفتاح السیسی کا ملک مصر قطر اور امریکہ کے ساتھ پچھلے کئی ماہ سے اسرائیل اور حماس کے درمیان دیرپا جنگ بندی کو یقینی بنانے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوشاں ہیں۔

فلسطین اسرائیل تنازعہ میں بڑی تعداد میں بے گناہ فلسطینی شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں اور غزہ میں انسانی صورتحال سنگین تر ہے۔ یہ بات چینی صدر کے کیے تکلیف دہ ہے۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق، شی نے بیجنگ میں السیسی کو بتایا کہ چین بہت تکلیف میں ہے ، چین کے نزدیک اب فوری اور ترجیحی کام غزہ میں جنگ بندی ہے، تاکہ تنازعات کے پھیلاؤ اور علاقائی امن اور استحکام پر اثرات سے بچا جا سکے۔ نیز مزید انسانی بحرانوں کو روکا جا سکے۔’

واضح رہے بدھ کے روز سڑکوں پر لڑائی اور اسرائیلی بمباری نے غزہ کے انتہائی جنوب میں واقع رفح شہر کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ۔مقامی فلسطینی رہائشیوں اور حکام کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں کے وسطی شہر میں آنے کے بعد صورت حال سنگین ہے۔

اس سے قبل اتوار کی رات اسرائیلی فوج کے ایک مہلک حملے کے بعد ایک پرہجوم کیمپ کو بم حملوں کے بعد آگ نے لپیٹ میں لے لیا ۔بعد ازاں جس کے بارے میں غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 45 افراد ہلاک اور 250 کے قریب زخمی ہوئے ہیں

چین کے اسرائیل کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں لیکن اس نے کئی دہائیوں سے فلسطینی کاز کی حمایت کی ہے۔ نیز تنازعہ کے دو ریاستی حل کے لیے مہم چلائی ہے۔
صدر شی نے بدھ کے روز کہا کہ ‘ چین سنگین ہو چکی صورتحال کو ٹھنڈا کرنے اور انسانی بنیادوں پر ریلیف پہنچانے میں مصر کے اہم کردار کی تحسین کرتا ہے۔

چینی صدر نے کہا غزہ کے لوگوں کی مدد جاری رکھنے کے لیے مصر کے ساتھ چین مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہےاور مسئلہ فلسطین کے فوری، جامع اور منصفانہ و دیرپا حل کے لیے کوششیں چاہتا ہے۔ واضح رہے اسرائیل کی غزہ جنگ کے نتیجے میں اب تک کم از کم 36,171 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، ان میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کی ہے۔

Comments are closed.