Baseerat Online News Portal

2024 ایگزٹ پول: اندھیری رات کے پردے میں دن کی روشنی بھی ہے 🖊 مفتی طہ قاسمی جون پوری

,2024 کے پارلیمانی انتخابات کا نوٹیفکیشن 20 مارچ کو آیا، تب سے اب تک ڈھائی مہینہ گذر گیا اور اب، جوں ہی قانون نے ایگزٹ پول کی اجازت دی، تو گودی میڈیا نے حسب عادت، اپنے "صاحب” کو کامیاب ہونے کی، پیشین گوئی کرنی شروع کردی ہے.

           زمانے سے بے خبر رہنا یہ عقلمندی نہیں ہوسکتی ہے. ویسے بھی حضرت امام محمد حسن الشیبانی کی طرف منسوب یہ مشہور مقولہ ہے، کہ من لم يعرف أهل زمانه فهو جاهل. اس لیے، میں نے بھی دو چنٹ منٹ سوشل میڈیا پر تانک جھانک لیا. وہاں گودی میڈیا تو بس اپنے آقا کو خوش کرنے کے لیے، ایک ہی چیز پروس رہی ہے، جو پچھلے دس سالوں میں پروسی ہے. اس لیے اس گودی میڈیا سے کبھی بھی سچائی کا لفظ سن لیا جائے، یہ تو ناممکن تو نہیں لیکن مشکل ترین ہے.

حالات سے دکھی ہونا، مصائب سے دل کا بیٹھ جانا، ناکامی سے حوصلہ شکنی ہونا، یہ انسانی فطرت ہے. لیکن یہ بات بھی سمجھنے کی ہے، کہ فیصلہ اگر چہ من چاہا نا ہو، دشمن آپ کا ہواؤں میں اڑتا نظر آئے، بظاہر دُنیاوی کامیابی اس کی دہلیز چوم رہی ہو، وہ اپنے لاؤ لشکر کے ساتھ، تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کے لیے تیار ہو، اسلام نہیں مٹنے والا ہے دنیا میں حکومتیں قائم ہوتی رہی ہیں اور ہوتی رہیں گے، لیکن ان کے بننے اور بگڑنے سے اسلام کا خاتمہ نہیں ہونے والا ہے. یہ نہ صرف ہمارا، بلکہ آپ کا بھی یقین کامل ہے. قرآن مجید تو صاف صاف کہ رہا ہے: یريدون ليطفؤا نور الله بأفواههم، والله متم نوره ولو كره الكافرون (سوره صف: أية: 8). اہل کفر اس بات کے خواہاں ہیں، کہ نور حق کو، پھونک مار کر بجھا دیں، حالانکہ اللہ تو اس نور کو عام و تام کرکے ہی رہے گا، اگر چہ اہل کفر منہ پیاز کی طرح بنالیں. یقیناً سچ ہے:

نورِ خدا ہے کفر کی حرکت پہ خَندہ زَن

پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نا جائے گا.

اور فیصلہ کا خلاف آنا یہ کوئی غیر متوقع امر نہیں ہے. بلکہ آپ کو یاد ہوگا، کہ چندی گڑھ، میئر الیکشن میں کس طرح سے، ہارے ہوئے امیدوار کو، جتایا گیا. آپ نے دیکھا ہوگا، کہ کس طرح سے، بوتھ کو کیپچر کرنے کی رپورٹنگ کی گئی. "کس طرح سے الیکشن کمیشن کے موڈل کوڈ آف کنڈک یعنی ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑائی گئیں. آپ نے دیکھا ہوگا، کس طرح سے سسٹم کو ہائی جیک کرکے، کتنوں کو ووٹ نہیں دینے دیا گیا. "شیام رنگیلا” جیسے نے پرچہ نامزدگی کرنے کی کوشش کی، تو اسے روکا گیا اور جب وہ مرحلہ پورا ہوگیا، تو "کچھ وجہ” بتاکر اسے خارج کردیا گیا. گجرات میں سورت کی سیٹ بلا مقابلہ جیت لی گئی. فارم 17C کو لے کر کتنا ہنگامہ ہوا. آپ نے پڑھا ہوگا، کہ لوگوں نے سینکڑوں بار ایکس پر الیکشن کمیشن کو ٹیگ کرکے، شکایات کیں، لیکن ان پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی.

اس لیے اگر فیصلہ مخالف بھی ہو، تو مایوس ہونے کی کوئی ضرورت نہیں اور نا ہی گھبرانے کی ضرورت ہے. بلکہ ہمیں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم:

١) اللہ کی طرف رجوع ہوں. 

 ٢) قرآن و حدیث کے احکام پر عمل پیرا ہوں.

 ٣) اخلاق رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنائیں. 

٤)  دین پر مضبوطی سے عمل کریں.

 ٥) بزدلی کو دور کریں اور ایمان ہمت و قوت پیدا کریں. 

 ٦) مایوسی کو اپنے قریب بھی پھٹکنے نا دیں. کیوں کہ 

انھیں غم کی گھٹاؤں سے خوشی کا چاند نکلے گا

اندھیری رات کے پردے میں، دن کی روشنی بھی ہے. 

 ٧) حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی زندگیوں کا مطالعہ کریں. 

٨) اپنی ذاتی زندگیوں میں تبدیلی لائیں.

٩) اور ہر حال میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہیں. 

 

حفیظ جالندھری نے سچ کہا ہے:

کوئی چارہ نہیں دعا کے سوا

کوئی سنتا نہیں خدا کے سوا

Comments are closed.