گاندھی میدان کا نام پیر علی میدان ہو: مظاہر حسین عماد قاسمی

 

مکرمی!

گاندھی میدان پٹنہ کے قلب میں واقع ساٹھ ایکڑ پر مشتمل ایک بہت بڑا میدان ہے ، جس میں آئے دن سیاسی جلسے ہوتے رہتے ہیں ، اہل بہار و اتر پردیش کو مطالبہ کرنا چاہیے کہ گاندھی پارک کا نام پٹنہ کے عظیم شہید وطن پیر علی کے نام پر” پیر علی پارک ” کردیا جائے ،

اہل اتر پردیش کو اس لیے یہ مطالبہ کرنا چاہیے کہ پیر علی اعظم گڑھ اتر پردیش میں پیدا ہوئے تھے ، اور اہل بہار کو اس لیے یہ مطالبہ کرنا چاہیے کہ پیر علی کی جوانی پٹنہ بہار میں گذری تھی ، اور وہیں انہوں نے وطن کے لیے جان کا نذرانہ پیش کیا تھا ،

 

عجب انصاف ہے کہ جن لوگوں نے صرف پسینے کی قربانی دی ان کے نام پر جگہ جگہ ، شہر شہر پارک بنے ہوئے ہیں یا ان کے نام پر پرانے پارکوں کا نام رکھ دیا گیا اور بڑی بڑی مورتیاں بنادی گئیں ،

اور وطن کے جن جیالوں نے اپنی جان بھی قربان کردی اور اپنی جان قربان کرکے اپنی پوری نسل کو تباہ و برباد کردیا ، ان کو یکسر فراموش کردیا گیا ،

 

جس نے کسی میدان میں صرف تقریریں کیں ، اس کے نام پر اس میدان کا نام رکھ دیا گیا ، اور جن بہادروں نے اس میدان میں پھانسی کے پھندے کو ہنستے ہنستے چوم لیا ، ان کا اس میدان میں کوئی تذکرہ نہیں ہے ،

 

میں ملک کے عوام و خواص سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ انگریزوں کے خلاف لڑنے والے ، اور اپنی جان و مال کی قربانی دینے والے تمام مجاہدین آزادی کو یاد کریں ، ان کی زندگی پر مضامین ، مقالے اور کتابیں لکھیں ، ان کے نام پر مدرسے ، اسکول ، کالج لائبریریاں ، قائم کریں ، ان کے نام پر روڈ اور میدان بنائیں ،

ہر گاؤں اور ہر شہر میں گاندھی پارک اور نہرو پارک کی ضروت نہیں ہے ، صرف یہی دونوں مجاہدین آزادی نہیں ہیں ، دو سو سالہ استعماری دور میں لاکھوں مجاہدین آزادی پیدا ہوئے ہیں ،

آپ اپنے گاؤں اور شہر کے مدرسوں ،اسکولوں ، کالجوں ، پارکوں ، میدانوں ، اور سڑکوں کا نام اپنے گاؤں اور شہر کے مجاہدین آزادی ، علماء اور دانشوروں کے نام پر رکھیں ،

Comments are closed.