وقف کے تحفظ اوروقف ترمیمی بل 2024 کی مخالفت کے لیے متحد ہو کر آگے آئیں: محمد عالم قاسمی

آل انڈیا ملی کونسل کے زیراہتمام وقف کانفرنس 25 اگست کو این سنہا انسٹی ٹیوٹ پٹنہ میں
پٹنہ(پریس ریلیز)آل انڈیا ملی کونسل بہار کے جنرل سکریٹری مولانا محمد عالم قاسمی صاحب نے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ 8 اگست 2024 کو مرکزی حکومت نے وقف ترمیمی بل 2024ء پیش کیا ہے ، جس میں ایسی ایسی ترمیمات مجوز ہیں جن کی وجہ سے ملک میں پھیلے ہوئے وقف جائیدادوں پر خطرات منڈلا نے لگے ہیں، اورمختلف حیلوں بہانوں سے مسلمانوں کی قیمتی جائیدادوں کو ہڑپنے کے لیے قانون کا سہارا لینے کی کوشش کی جارہی ہے اور وقف ترمیمی بل 2024ء کے ذریعہ وقف جائیدادوں کی حیثیت کو ختم کرنے کی تیاری کرلی گئی ہے ۔ ابھی یہ بل اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس زیر غور ہے،جس کو پارلیامنٹ کے اگلے سیشن میں پیش کیا جاسکتا ہے، اس بل کے خطرات کو محسوس کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل نے ”تحفظ اوقاف“کی تحریک شروع کی ہے، جس کی پہلی کانفرنس 25/اگست 2024ء کو اے این سنہا انسٹی ٹیوٹ گاندھی میدان میں وقف کانفرنس کے نام سے منقعد ہوگی، اس کانفرنس کی دو نشستیں ہوں گے، پہلی نشست صبح ساڑھے دس بجے شروع ہوگی، جس میں ریاست کے مختلف اضلاع سے دانشوران قوم وملت،علماء کرام اورقوم وملت کے ہمدرد ان شرکت کریں گے۔ جب کہ دوسری نشست دوبجے تا پانچ بجے شام منعقد ہوگی، امید ہے کہ اس نشست میں بہار کے ایوان بالا اورزیریں کے علاوہ بہار سے تعلق رکھنے والے ایم ایل اے، ایم ایل سی اورمختلف پارٹیوں کے نمائندگان شرکت کریں گے۔
انہو ں نے مزید کہا کہ اس کانفرنس میں وقف ترمیمی بل 2024ء پر گفت وشنید ہوگی، اوراراکین پارلیامنٹ اورسیاسی لیڈروں کو مسلمانوں کے خدشات اورتحفظات سے آگاہ کیا جائے گا اورانہیں باور کرانے کی کوشش کی جائے گی کہ یہ بل نہ مسلمانوں کے مفاد میں ہے اورنہ ہی ملک کے مفاد میں،اس لیے اس بل کا واپس لے لینا ہی اوروقف ایکٹ 1995ء کو بعینہ باقی رکھنا ہی ملک کے مفاد میں بہتر ہے۔
انہوں نے تمام علماء کرام ، ائمہ مساجد، مدارس و خانقاہوں کے ذمہ داران، اوقاف کے متولیان، ضلعی وقف بورڈوں کے ذمہ داران و ممبران ، دانشوران ، ماہرین قانون اور ماہرین تعلیم سے گزارش کی ہے کہ موضوع کی اہمیت کے پیش نظر اس اہم کانفرنس میں ضرور شریک ہو ں اور ملی حمیت،اوربیداری کا ثبوت دیں ، اس کے بعد اپنے اپنے علاقہ میں جاکر وقف کی اہمیت اور زمینی حالات سے لوگوںکو روشناس کرائیں، تاکہ کانفرنس کے اغراض و مقاصد کی تکمیل ہو سکے۔

Comments are closed.