علماء میوات کی سیاسی بیداری تحریک سے میوات کے سیاسی گلیاروں میں ہلچل،یکم ستمبر کو میوات کے صدر مقام نوح میں، آل میوات علماء کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، علماء میوات سیاسی بیداری تحریک پروگرام میں لے رہے ہیں بڑھ چڑھ کر دلچسپی

نوح میوات (پریس ریلیز ) ہریانہ اسمبلی انتخاب کے پیش نظر علماء میوات کے ذریعہ چلائی جا رہی میوات میں سیاسی بیداری مہم کے تحت فیروز پور جھرکہ واقع پنجابی پلیس میں، سیاسی بیداری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں علاقے کے سینکڑوں سے زائد علماء کرام نے وقت کے اس حساس موضوع سے دلچسپی لیتے ہوئے بڑھ چڑھ کر حصّہ لیا، پروگرام کا اعزاز مولانا ناصر حسین اُٹاوڑی کی تلاوت قرآن پاک و نعت نبی سے ہوا علاوہ ازیں مولانا شاہد کی خطہ میوات کے سیاسی حکمرانوں کے حالات کی منظر کشی پر پڑھی گئی نظم نے حاضرین سے خوب داد و تحسین وصول کیا، اس موقع پر مولانا جمیل قاسمی میواتی امام و خطیب دوارکا نئی دہلی صدر جمعیۃ علماء حلقہ دوراکا نے موقع کی مناسبت سے فکر انگیز خطاب کیا، اور اپنی تقریر کے ذریعہ علماء میوات کو سیاسی سماجی فکری و مذہبی و ملی ذمہ داریوں کا بھرپور احساس دلایا،موصوف نے کہا کہ ہم میواتی بحیثیت قوم آج اپنی سیاست دانوں کی 78 سال کی ناکام سیاست کے نتیجہ میں بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں اور ہم علماء خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں؟ یہ ہم سب کے لیے شرم سے ہم ڈوب مرنے کی بات ہے، انہوں نے کہا کہ ہم علماء اس کا سیدھے طور پر ذمہ دار ہیں، اگر اسی طرح سے علماء میوات اب سے پہلے سیاسی بیداری کا ثبوت دیتے ہوئے میدان عمل میں اترے ہوئے ہوتے تو آج یہ صورت حال مختلف ہوتی، کسی بھی سیاسی سماجی بگاڑ کو دیکھ کر علماء کی خاموشی بڑے بگاڑ کا پیش خیمہ ثابت ہوتی ہے ،اگر علماء کی کوئی جماعت اب سے پہلے میوات میں آگے آتی اور سبھی علماء میوات اس کی حمایت کرتے تو آج میواتی قوم سیاسی سماجی معاشی بحران اور بگاڑ کا بدترین طور پر شکار نہ ہوتی، اس سے قبل پروگرام کی تھیم پر مولانا اکبر قاسمی کے ذریعہ بھرپور روشنی ڈالی گئی، مولانا آزاد کاماں نے کہا کہ، پم راجستھان اسمبلی کے موقع سے سیاست کے میدان میں اترے حالات آئے ان تمام مشکل حالات میں استقلال سے ڈٹ کر مقابلہ کیا، آج کاماں اسمبلی حلقہ میں سیاسی پارٹیاں علماء کرام کی زمینی محنت کے نتائج سے پوری طرح متاثر اور قائل ہو چکی ہیں، مولانا ناصر حسین اُٹاوڑی و مولانا جعفر نانگل نے کہا کہ آج جو ہمارے سیاسی حالات قرآن کی روشنی میں اگر دیکھا جائے تو قصہ موسی علیہ السلام و فرعون جیسے بنے ہوئے ہیں، اور ان حالات سے نکلنے کے لیے انبیاء کرام کی تعلیمات قرآن حکیم علماء کے سامنے رہنماء عمل ہے، اور ہم انبیاء کرام کے وارثین کو قرآن کو اپنا رہنما بنا کر سیاست کی غلط روش کے دھارے کو موڑنے کے لیے میدان عمل میں اترنے کی وقت کی ضرورت ہے، مولانا ناصر اٹاوڑی نے قصہ موسی و فرعون سے انطباق کرتے ہوئے موجودہ سیاست پر سیر بحث حاصل گفتگو کرتے ہوئے علماء میوات کو سیاسی بیداری تحریک سے جڑنا ہم سب کی اور قوم کی ضرورت قرار دیا، انہوں نے کہا کہ سیاست دین کا جز لاینفک ہے، اس بات کو بس گہرائی سے سمجھنے کی ضرورت ہے، پروگرام کی صدارت مولانا عثمان اویسی چلی جنرل سیکرٹری انجمن منہاج رسول و ناظم جامعہ دارالعلوم بیاور نے کی۔
سیاسی بیداری تحریک پروگرام کے آرگنائزر سماجی کارکن مولانا محمد صابر قاسمی نے کہا کہ ہم میوات کے مختلف مقامات پر اب تک علماء کو لیکر سیاسی بیداری عنوان پر مختلف میٹینگ کر چکے ہیں اور یہ سلسلہ لانگ ٹرم اور شورٹ ٹرم کے تحت جاری ہے، اور اب آئندہ ایک ستمبر کو میوات کے صدر مقام نوح میں، آل میوات علماء کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں خطہ میوات کے تمام علاقوں سے علماء میوات سمیت قوم کے سرکردہ و سیاسی فکر نظر کی حامل شخصیات شامل ہونگی ، جس میں علاقے کے تمام سیاسی سماجی حالات و معاملات پر کھل کر بات ہوگی اور اس کے بعد کوئی علماء میوات کی طرف سے علاقے و قوم کے مفاد میں فائنل ایکشن پلان بنا کر اگلا فیصلہ لیا جائے گا، اس کے علاوہ پروگرام میں دیگر علماء کرام نے اپنے خیالات و آراء کا کھل کر اظہار کیا،اس موقع پر حافظ اسماعیل کوہوکبان نے تمام علماء کرام کی ضیافت کا اپنی رہائش گاہ واقع بیواں روڑ پر پُر ظہرانہ کا انتظام کیا۔

Comments are closed.