امارت شرعیہ سمیت ملی تنظیموں کے وفد کی جناب سنتوش کمار سمن مانجھی سے ملاقات   آئین کی حفاظت اور اوقاف کو نقصان سے بچانے کی یقین دہانی

پریس ریلیز /پٹنہ

 

موجودہ مرکزی حکومت کے ذریعہ جب سے وقف ترمیمی بل کا معاملہ سامنے آیا ہے ملک کے سارے مسلمان بے حد بے چین اور تمام ملی تنظیمیں غیر معمولی فکر مند ہیں اوراس بل کو واپس کرانے نیز 1995کے ایکٹ کو بحال رکھنے کے لئے مختلف جہتوں سے کوششیں کی جارہی ہیں، امیر شریعت امارت شرعیہ حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی مدظلہ سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ خصوصی طورپر اس خطرناک بل کو منظوری کی دہلیز پر پہونچنے سے روکنے کے لئے اپنی حکمت وبصیرت سے امارت شرعیہ کودیگر ملی تنظیموںکے ساتھ مل کر اس تحریک کو مضبوط بنانے اور آگے بڑھانے کے طریقۂ عمل کی رہنمائی کررہے ہیں۔

چنانچہ اس سلسلہ میں اوقاف کے تحفظ سے متعلق عوامی بیداری پیدا کرنے اوراوقاف کا رجسٹریشن کرانے کی تحریک کے ساتھ سیاسی جماعتوں کے اعلیٰ ذمہ داران،جے پی سی کے ممبران اور دیگر بااثر شخصیات سے ملاقاتوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے،اسی تعلق سے آج مورخہ 25اگست 2024ء کو امارت شرعیہ سمیت دیگر ملی تنظیموں کے ایک مؤقر وفد نے ہندوستانی عوامی مورچہ کے صدراور ریاست بہار کے وزیر اطلاعات جناب سنتوش کمار سمن مانجھی سے پٹنہ واقع ان کے قیام گاہ پر ملاقات کی اور وقف ترمیمی بل کے نقصانات اوراس کی واپسی کے مطالبہ پر مشتمل ایک میمورنڈم پیش کیا، اس موقع پر وفد کی طرف سے ترجمانی کرتے ہوئے امارت شرعیہ کے رکن شوریٰ اور رحمانی تھرٹی کے سی ای او محترم جناب انجینئر فہد رحمانی صاحب نے وزیر محترم کو موجودہ وقف ترمیمی بل سے پیدا ہونے والے نقصانات اوراس کے غیر آئینی پہلوؤں کو بڑی وضاحت کے ساتھ بتایا، وزیر موصوف نے بڑی سنجیدگی اور توجہ سے باتوں کو سنا اور سمجھا اوراس سلسلہ میں اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستانی عوام مورچہ اوراس کے بانی وقائد جناب جیتن رام مانجھی نے ہمیشہ سماجی انصاف کا ساتھ دیا ہے، اقلیتوں اور پچھڑوں کے حقوق کی حفاظت میں آگے رہے ہیں،اس لئے بھروسہ رکھئے کہ اس معاملہ میں بھی ہندوستانی عوامی مورچہ اپنی طرف سے اوقاف کی جائداد کو نقصانات سے بچائے رکھنے میں مضبوط کردار نبھائے گی اور ملکی آئین کی روح کو بھی ٹھیس پہونچنے نہیں دے گی، انہوں نے چند دنوں قبل جے پی سی کے موقر رکن مرکزی وزیر اور ہم پارٹی کے قائد وبانی جناب جیتن رام مانجھی کی طرف سے وقف کے سلسلہ میں دیئے گئے بیان کے بارے میں بھی کہاکہ وہ بیان جلدی میں دیا گیا تھا ،جب اوقاف کی جائداد کے رجسٹریشن کا معاملہ سرکاری افسران وعملہ کے ذریعہ ہوتا ہے تو وقف کمیٹیوں کی طرف اس کو کیسے منسوب کیاجاسکتاہے، انہوں نے کہاکہ جلد ہی اس بارے میں بھی صفائی سامنے آجائے گی، وزیر محترم سے وفد کی ملاقات نہایت ہی خوشگوار ماحول میں ہوئی۔اپنی کئی ضروری مصروفیتوں کے باوجود انہوں نے پورا وقت وفد کو دیا،اس وفد میںانجینئر جناب فہد رحمانی صاحب کے علاوہ جناب مولانا مفتی محمد سہراب ندوی قاسمی صاحب قائم مقام ناظم امارت شرعیہ ،جناب ڈاکٹر فیض احمد قادری صاحب جمعیۃ العلماء بہار (الف)جناب مولانا یاسر صاحب جمعیۃ العلماء بہار (میم)جناب مولانا خورشید مدنی صاحب امیر جمعیۃ اہل حدیث، جناب قمر وارثی صاحب ، جناب ضیاء القمر صاحب، جناب شوکت صاحب جماعت اسلامی بہار،ادارہ شرعیہ وغیرہ شامل تھے۔

Comments are closed.