ملک کی تمام جیلوں کو اصلاحی اور تعلیمی مراکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے: محکمہ جیل خانہ جات

بصیرت نیوزڈیسک
امارت اسلامیہ کے محکمہ جیل خانہ جات کے حکام نے گورنمنٹ میڈیا سنٹر میں حکومتی اداروں کی ایک سالہ کارکردگی پروگرام کے سلسلے میں اپنے ادارے کی ایک سالہ سرگرمیوں اور کارکردگی رپورٹ پیش کر دی۔
حکام نے کہا کہ افغانستان میں تمام جیلوں کو اصلاحی اور تعلیمی مراکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے، محکمہ جیل خانہ جات ایک اصلاحی تنظیم کا کردار ادا کر رہا ہے جو جیلوں میں قید قیدیوں کی تحویل، کنٹرول، دیکھ بھال، تعلیم اور اصلاح کا ذمہ دار ہے۔
ان کے مطابق قیدیوں کو تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں، کسی قیدی نے ماضی کے برعکس احتجاج کیا ہے اور نہ ہی ہڑتال کی ہے، وہ جیل انتظامیہ کے حسن سلوک سے خوش ہیں۔ ہماری جیلوں سے حفاظ کرام، طالب علم اور ہرمند افراد نکل رہے ہیں۔
ان کے مطابق اس وقت ملک کی تمام جیلوں میں 11 ہزار مجرمین قید ہیں جن میں ایک ہزار خواتین اور 150 غیر ملکی افراد بھی قید ہیں جو ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی پاداش میں قید کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزذشتہ سال کے دوران امیر المومنین (حفظه الله) کے فرمان کے مطابق رمضان المبارک، عید الفطر اور عید الاضحی کے مواقع پر 3200 قیدیوں کو رہا کیا گیا اور 1655 قیدیوں کی سزا کی مدت کم کر دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ عدالتوں کے فیصلوں کے مطابق 3243 قیدیوں کو رہا کیا گیا، 3016 قیدیوں کو صوبوں سے مرکز، مرکز سے صوبوں اور ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں منتقل کیا گیا اور 1562 قیدیوں کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔
اسی طرح 2,241 قیدی دینی تعلیم کے مختلف شعبوں سے فارغ التحصیل ہوئے ہیں اور 6,408 قیدی اس وقت دینی تعلیم کے حصول میں مصروف ہیں۔ اس کے علاوہ 1954 قیدی عصری تعلیم سے فارغ ہوئے ہیں اور اس وقت 2350 قیدی عصری علوم کے حصول کے شعبہ میں زیر تعلیم ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ 1122 قیدی پیشہ ورانہ تربیت حاص کرنے میں مصروف ہیں اور گزشتہ سال 337 قیدیوں نے مختلف شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیت مکمل کی۔
ان کے مطابق گزشتہ سال کے دوران مزید اصلاحات لانے کے لئے پالیسی اور سٹریٹجک پلان کو حتمی شکل دی گئی ہے اور اس میں مالی معاونت، قیدیوں کے علاج معالجے، خوراک، پیشہ ورانہ تربیت اور سازوسامان کی فراہمی کے لیے مختلف اداروں کے ساتھ تعاون کی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے ہیں۔
حکام کے مطابق جیل خانہ جات کے اہل کاروں و پیشہ وارانہ تربیت دینے اور ان کی استعداد مزید بڑھانے کے لئے 680 افسران، سیکیورٹی گارڈز اور سپاہیوں کے لیے تربیتی ورکشاپس اور سیمینارز منعقد کیے گئے اور 160 دیگر اس وقت پیشہ ورانہ تربیت میں مصروف ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جیل انتظامیہ کے 50 بستروں پر مشتمل اسپتال میں قیدیوں کا مکمل علاج کیا جارہا ہے۔ نیز جیلوں میں قیدیوں سے اہل خانہ کی ملاقات پر کوئی پاپندی نہیں ہے۔
Comments are closed.