وقف بل آئین سے متصادم فورآ واپس لیا جائے/سھیل اختر قاسمی

پریس ریلیز /گڈا جھاڑکھنڈ

ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے

یہاں الگ الگ مذاہب کے ماننے والے ہیں اور ملک کے آئین نے سب کو اپنے مذہب کو ماننے اس پر یقین رکھنے اور چلنے کی پوری اجازت دی ہے اور اسے تحفظ بھی فراہم کیا ہے ،

وقف کا معاملہ بھی خالص اسلامی اور مذہبی معاملہ ہے ،اس میں حکومت کی بے جا مداخلت اور ترمیم کےلئے بل لانامسلمانوں کے مذہبی معاملات میں  مداخلت اور آئین ہند کی خلافت ورزی ہے جو درست نہیں ہے ،اس بل کے ذریعے  مسلمانوں کو تنگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، حکومت کو اس سے باز رہنا چاہیے ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی محمد سھیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ نے مہگاواں گڈا،جھاکھنڈ میں منعقد ایک مشاورتی نشست میں کیا جو  مدرسہ بدر العلوم مہگاواں کے احاطے میں رکھی گئی  تھی ،انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وقف ترمیمی بل  2024 کو فورا واپس لیا جائے ،کیوں کہ یہ بل آئیں میں دیے گئے حقوق سے متصادم ہے انھوں نے کہا کہ اگر بل میں حکومت کو کچھ ترمیم ہی کرنا ہے تو ایسی ترمیم کرے کہ جس سے  وقت املاک کی حفاظت کو مزید یقینی بنایا جاسکے اور اگر وقف املاک پر کسی نے قبضہ کر لیا ہے تو اس تعلق سے کاروائی کرکے وقف املاک کو وقف بورڈ کے حوالے کرے ،مولانا نے زور دے کر کہا  امارت شرعیہ بہار ،اڈیشہ و جھارکھنڈ کے زیر اہتمام 15؍ستمبر 2024ء روز اتوار شہر پٹنہ کے باپو سبھا گار ہال نزد گاندھی میدان میں ایک عظیم الشان تحفظ اوقاف کانفرنس کا انعقاد ہو رہا ہے ،جس میں وقف ترمیمی بل 2024 کے نقائص کا مکمل آئینی جائزہ لیا جائے گا ،اور اوقاف کے تحفظ کے طریقوں پر قائدین ملت کا خطاب بھی ہوگا، اس کانفرنس کی صدارت امیر شریعت حضرت مولاناسید احمد ولی فیصل رحمانی مدظلہ فرمائیں گے ،اور ملک کے نامور علماء ،دانشوران اور وکلاء قانون داں حضرات قانونی وضاحت  بھی کریں گے ،اس لیے اس کانفرنس میں شرکت کرکے ملی بیداری کا ثبوت دیں اور اکابرین کی تحریک کو مضبوط کریں ،اس مشاورتی نشست میں  نظامت کے فرائض دار القضاء امارت شرعیہ گرگاواں گڈا کے قاضی شریعت مولانا محمد سراج الدین مظاہری نے انجام دی۔انھوں وقف بل کے نقائص کو بھی واضح کیا اور اس بل کے خلاف تحریک کو مضبوط کرنے کے طریقہ کار پر گفتگو کی۔مولانا شمس پرویز مظاہری مہتمم مدرسہ نظامیہ دگھی نے اپنے مفید مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اس تحریک کو ٹیم ورک کے ذریعے رفتار دی جائے ،چنانچہ ایک کمیٹی بھی مشورہ سے بنی جو بلاک وائز دورہ کر کے عوام کو بیدار کرے گی اور جاری کردہ کیو آر کوڈ پر رائے بروقت بھیجنے کی تاکید کرے گی،مولانا حامد الغازی پرنسپل مدرسہ حسینہ دگھی نے اس تحریک کو جنگی پیمانے پر چلانے اور وقف املاک کی حفاظت پر زور دیا ۔مولانا سلیم الدین مظاہری مہتمم مدرسہ بدر العلوم مہگاواں نے آئمہ مساجد کو جوڑ کر منظم طریقے سے کام کرنے کا مشورہ دیا ،مولانا یاسین رحمانی مہتمم مدرسہ مصباح العلوم اہروچلنا ،بانکا نے جمعہ میں اس کو موضوع بنا کر گفتگو کرنے اور عوام الناس کو بیدار کرنے پر زور دیا،مولانا محمد ادریس المظاہری ،مولانا حلیم الدین ندوی نے بھی اپنے اپنے مفید مشورے دیے، مشاورتی نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ،ایک نعت بھی پیش کی گئی اس نشست میں اس علاقے کے علماء ،ائمہ مساجد اور دانشوران نے شرکت کی،مولانا ادریس مظاہری کی دعا یہ نشست اختتام پذیر ہوئی

واضح رہے کہ امارت کے فلیٹ فارم  سے وقف ترمیمی بل کے خلاف تحریک چلاتے کے کے مولانا سہیل اختر قاسمی جھارکھنڈ کے سنتھال پرگنہ کمشنری کے دورے پر ہیں اور ضلع دیوگھر ،جام تاڑا،دمکا ، ،پاکوڑ ،ضلع صاحب گنج کے بلاک راج محل ،ادھوا ہوتے ہوئے آج گڈا پہنچے ہیں ،مولانا محمد سرفراز مبلغ امارت بھی اس تحریک کو کامیاب بنانے میں ساتھ ساتھ ہیں ۔ اور ہر جگہ مشاورتی نشست کو کامیاب بنانے میں مکمل معاونت کر رہے  ہیں ۔

Comments are closed.