وقف ترمیمی بل پرمسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیراہتمام کولکاتہ میں اجلاس عام 10ستمبر کو

مولانامحمدابوطالب رحمانی چیئرمین مولاناابوالکلام آزادسنٹر،اجلاس کے کنوینرہوں گے
کولکاتہ:5ستمبر(پریس ریلیز)
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈنے وقف ترمیمی بل پر مغربی بنگال میں تحریک چلانے کی ذمہ داری حضرت مولانا محمدابوطالب رحمانی صاحب،رکن مسلم پرسنل لاء بورڈ، چیئرمین مولاناابوالکلام آزاد سنٹر پٹنہ،ٹرسٹی ورکن شوری امارت شرعیہ پٹنہ کو تفویض کی ہے، چنانچہ دیگرضروری اقدامات کے ساتھ ساتھ مسلم پرسنل لا بورڈ کے زیراہتمام کولکاتہ میں عظیم الشان اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ اجلاس 10ستمبر، روز منگل، صبح کے نو بجے سے ماریہ بینکیٹ ہال،اے جی سی بوس روڈ،کولکاتہ میں منعقد ہوگا، ان شاء اللہ۔مسلم پرسنل لاء بورڈ کے حسب ہدایت اجلاس کی تیاری شروع کردی گئی ہے، اور مشہور عالم دین، رکن مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانامحمدابوطالب رحمانی، چیئرمین مولاناابولکلام آزاد سنٹر کو اجلاس کا کنوینر منتخب کیاگیاہے۔ صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ حضرت مولانا خالد سیف اللہ صاحب رحمانی دامت برکاتہم، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ حضرت مولانافضل الرحیم مجددی کی بھی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔ان شخصیا ت کے علاوہ اجلاس میں ملک کے موقر علماء کرام، دانشوران، سرکردہ شخصیات،مختلف ملی تنظیموں کے نمائندے بھی شریک ہوں گے ان شاء اللہ۔
مولانارحمانی کی سربراہی میں اجلاس عام کی تیاری شروع کردی گئی ہے نیز ریاستی سطح پر وقف ترمیمی بل کے خلاف موثر تحریک چلانے اور دیگر ضروری اقدامات کا فیصلہ کیاگیاہے۔یہ اجلاس تاریخی اہمیت کاحامل ہوگاان شاء اللہ،جناب مولانا انیس الرحمن قاسمی،رکن عاملہ مسلم پرسنل لاء بورڈو قومی نائب صدرآل انڈیا ملی کونسل،جناب مولانایاسین،رکن مسلم پرسنل لاء بورڈ، جناب احمد اشفاق کریم، رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، ٹرسٹی ورکن شوری و عاملہ امارت شرعیہ پٹنہ سمیت متعدد اراکین مسلم پرسنل لاء بورڈاورمختلف ملی تنظیموں کے ذمہ داران بھی شریک ہوں گے،خاص مہمانوں کو دعوت نامے بھیجنے کی کارروائی جاری ہے اور اجلاس کو کامیاب بنانے کے لیے مجلس استقبالیہ پوری تندہی سے مصروف عمل ہے،جناب مولانامحمدابوطالب رحمانی نے مغربی بنگال اور مضافاتی حلقوں کی عوام وخواص سے اپیل کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں دس ستمبر کے اجلاس میں شریک ہوکر ملی بیداری کا ثبوت پیش فرمائیں اورپیغام دیں کہ ہم وقف کی حفاظت کے لیے کمربستہ اور مستعد ہیں، وقف قانون میں تبدیلی قابل قبول نہیں ہے،یہ دستور، شریعت کے خلاف ہے۔
Comments are closed.