مرکزی حکومت وقف ترمیمی بل2024 کو بلا شرط واپس لے:مولانا انیس الرحمن قاسمی

مجوزہ وقف بل کے خلاف ملی کونسل کی تحریک جاری،مختلف مقامات پر تحفظ اوقاف کانفرنس کا انعقاد
پھلواری شریف:5/ستمبر(پریس ریلیز)
مجوزہ وقف ترمیمی بل 2024ء کے خلاف آ ل انڈیا ملی کونسل رائے عامہ ہموارکرنے کی غرض سے پورے ملک میں تحریک چلا رہی ہے،ملی کونسل کی یہ تحریک ان دنوں شباب پر ہے،ملک کی مختلف ریاستوں میں ملی کونسل چھوٹی بڑی کانفرنسیں اورجلسے منعقد کررہی ہے، تاکہ عوام کو مجوزہ وقف بل 2024ء کی خطرناکی اوراس کے منفی پہلؤوں سے باخبرکیا جاسکے۔واضح ہو کہ آل انڈیا ملی کونسل نے اس بل کے پارلیامنٹ میں پیش ہونے سے پہلے ہی نئی دہلی میں ممبران پارلیامنٹ کی میٹنگ بلائی تھی، جس میں حزب اختلاف کے دو درجن سے زائد اراکین پارلیامنٹ شریک ہوئے۔ملی کونسل نے اس مجوزہ بل کے تئیں مسلمانوں کے خدشات اورتحفظات سے انہیں باخبر کیا،جس کا خاطر خواہ فائدہ ایوان اورایوان سے باہر مشاہدہ میں آیا اورحزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے اس بل کے خلاف پارلیامنٹ میں پوری قوت کے ساتھ آوازاٹھائی۔اورحکومت کو مجبوراً جے پی سی میں بل کو بھیجنا پڑا،25/اگست 2024ء کو ملی کونسل،بہار نے ریاستی دارالحکومت پٹنہ کے اے این سنہا انسٹی ٹیوٹ،پٹنہ میں تحفظ اوقاف کانفرنس منعقد کی،جس میں مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے ممبران پارلیامنٹ اوراراکین اسمبلی پارٹیوں کے نمائندے نیز علماء، ائمہ اوردانشوروں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ملی کونسل نے اتفاق رائے سے اس بل کے خلاف قرارداد پاس کی اورحکومت سے مطالبہ کیا کہ بلا شر ط یہ بل واپس لیا جائے،کیوں کہ یہ نہ صر ف شریعت اسلامی کے قانون اوقاف سے متصادم ہے،بلکہ دستور ہندکی دفعہ 25,26,29اور14جیسی بنیادی حقوق عطاکرنے والی دفعات کے بھی خلاف ہے۔ اسی کانفرنس میں ملی کونس نے اعلان کیا تھا کہ اس بل کے خلاف کونسل پوری قوت سے تحریک چلائے گی اورضلعی اوربلاک سطح پر چھوٹے بڑے اجلاس منعقد کرے گی، چنانچہ 2/ستمبر کو مشرقی چمپارن کے آزاد مدرسہ ڈھاکہ،3/ستمبر کو مدرسہ رحمت العلوم،نوکہ ٹولہ رکسول میں وقف کانفرنس کا انعقاد ہوا، یہ دونوں اجلاس قومی نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب کی صدارت میں منعقد ہوئے۔ جس میں حضرت صدر محترم نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ وقف ترمیمی بل 2024 اوقاف کے لیے خطرنا ک اور اوقاف کی نوعیت اور حقیقت کو بدل ڈالنے والا ہے،اس لیے اس بل کو کسی بھی صورت میں پاس نہیں ہونے دینا ہے، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے موقف کی تائید میں پورے ملک میں وقف ترمیمی بل 2024 کی مخالفت کی آواز بلند ہوتی جارہی ہے،ہر طرف بیداری محسوس کی جارہی ہے،غیر آئنی اور غیر منصفانہ وقف بل کی مکمل واپسی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے،امید ہے کہ پوری ملت کا مضبوط اتحاد کامیابی کی منزل تک پہونچے گا۔
آج 5/ستمبر 2024کو خبر لکھے جانے تک مغل کمپلکس رام نگر،مغربی چمپارن میں آل انڈیا ملی کونسل مغربی چمپارن کے بینر تلے ”تحفظ اوقاف“کے عنوان سے کانفرنس جاری ہے،ان سبھی کانفرنسوں کی صدارت قومی نائب صدر حضر ت مولانا انیس الرحمن قاسمی فرما رہے ہیں۔ ان کانفرنسوں میں علماء اوردانشوروں کے علاوہ سیاسی نمائندوں اور عوام و خواص کی بڑی تعداد میں شرکت ہورہی ہے اور مجوزہ وقف بل کے خلاف لوگ بڑھ چڑھ کر اپنا احتجاج درج کرارہے ہیں، جے پی سی کو میل کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی کی صدارت میں مختلف اضلاع میں کانفرنسوں کی ترتیب بن چکی ہے۔ ملی کونسل آئندہ 7/ستمبرکو امنگ میرج ہال منشاٹولہ بتیا،8/ستمبر کو مہوا ضلع ویشالی، 12/ستمبر کو فاربس گنج، ضلع ارریہ،14/ستمبر کومظفرپور،19/ستمبرکورفیع گنج ضلع اورنگ آباد، 25/ستمبر کو بھاگلپور،26/ستمبر کو سوپول،بیرو ل ضلع دربھنگہ میں ”تحفظ اوقاف کانفرنس“منعقد کرے گی۔ ملی کونسل کی یہ تحریک بل کی واپسی تک جاری رہے گی۔ ملی کونسل کی ریاستی اکائیوں کے ذریعہ حیدر آباد اورتلنگانہ کے مختلف اضلاع،کرناٹک،کیرل،آندھراپردیش،مہاراشٹرا،یوپی وغیرہ میں بھی اس بل کے خلاف کانفرنسیں منعقد کی جا رہی ہیں۔امید ہے کہ ملی کونسل کی یہ تحریک رنگ لائے گی اورحکومت کو بل واپس لینا پڑے گا۔ جے پی سی نے تمام لوگوں سے اس بل پر رائے مانگی ہے، آل انڈیا ملی کونسل نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جے پی سی کو ای میل یا رجسٹری ڈاک کے ذریعہ اپنی رائے ضرور بھیجیں اوراس بل کو مسترد کرانے میں ملی کونسل اورآل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تحریک کو تقویت بخشیں۔اپنی رائے اس میل پر بھیجیں [email protected]:
جب کہ اس بل کے خلاف اپنے خطوط اس پتہ میں روانہ کریں: اس کام کو پوری دل چسپی کے ساتھ کریں، آخری تاریخ صرف 13ستمبر2024تک ہے۔
Comments are closed.