وقف ترمیمی بل اوقاف کے لئے نقصاندہ

دارالعلوم دیوبند کی کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کی زیادہ سے زیادہ تعداد میں جے پی سی کو رائے بھیجنے کی اپیل
دیوبند،5؍ ستمبر(سمیر چودھری؍بی این ایس)
عالم اسلام کی ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم و شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے حکومت کے ذریعہ لائے گئے وقف ترمیمی بل 2024؍ کو وقف کے تحفظ، اس کے مقاصد اورا نتظامی ہیئت کو نقصان پہنچانے والا بتاتے ہوئے ملت اسلامیہ ہند سے جے پی سی کو اپنی رائے بھیج کر اس بل کی مخالفت کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ حکومت کے سامنے یہ واضح ہوسکے کہ موجودہ وقف قانون کافی ہے ،جس میں اس بل کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور یہ بل وقف کے مقاصد کو نقصان پہنچانے والاہے۔آج یہاں ملت اسلامیہ کے نام جاری اپیل میںمولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہاکہ وقف اسلام کا ایک اہم ترین عمل ہے اور مالی عبادت ہے، اس کی حفاظت پوری ملت اسلامیہ کا فریضہ ہے، اس وقت مرکزی حکومت جو وقف ترمیمی بل ۲۰۲۴ء لائی ہے، جس کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا ہے اور مختلف ممبران کے اعتراض پر JPC کے حوالہ کر دیا گیا ہے، اس نے تمام لوگوں سے اس بارے میں رائے طلب کی ہے۔ یہ بل پوری طرح وقف کے تحفظ ، اس کے مقاصد اور انتظامی ہیئت کو نقصان پہنچانے کے لئے بنایا گیا ہے اور اس سے بہت سنگین نقصانات کا اندیشہ ہے، اس لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور تمام ملی تنظیمیں حکومت سے اس بل کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہیں، JPC نے بھی تنظیموں اور افراد سے ان رائے طلب کی ہے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اخبارات اور سوشل میڈیا کے ذریعہ JPC کا ای میل ایڈریس اور اپنے مطالبہ کا مختصر مضمون جاری کیا ہے اور اس میں بار کوڈ بھی ڈال دیا گیا ہے ، تاکہ لوگوں کو سہولت ہو، نیز اس کے استعمال کے لئے بورڈ کی سوشل میڈیاڈیسک نے ایک صوتی ویڈیو بھی جاری کیا ہے، اس سے بھی استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہاکہ میں تمام برادران اسلام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ کی ہدایت کے مطابق اس فارمیٹ کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ JPCکو اپنی رائے بھیجیں اور واضح کر دیں کہ موجودہ وقف قانون کافی ہے، اس لئے اس نئے بل کی ضرورت نہیں ہے اور یہ وقف کے مقاصد کے لیے نقصاندہ ہے۔
Comments are closed.