آدھار کارڈ کی غلطیاں درست کرنے کےنام پر لوگوں سے ہورہی لوٹ

ای کے وائی سی میں فنگر پرنٹس درست کروانے کے لیے 200 سے 500 روپے وصولے جا رہے ہیں
دیوبند،5؍ ستمبر(سمیر چودھری؍بی این ایس)
حکومت نے راشن کارڈ ہولڈروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی تصدیق کروا لیں اور اگر ای کے وائی سی نہیں کروائی گئی تو وہ راشن سے محروم ہو جائیں گے۔ کوٹہ داروں کی مشینوں میں بڑی تعداد میں لوگوں کی انگلیوں کے نشانات نہ آنے کی وجہ سے جن سیوا سینٹروںپر راشن کارڈ ہولڈروں سے حکومت کی طرف سے مقرر کردہ 50 روپے کی فیس کے بجائے 200 سے 300 روپے وصول کیے جا رہے ہیں۔راشن کارڈ ہولڈروں کے لیے EKYC کروانا لازمی قرار دینے کی وجہ سے، وہ راشن کارڈ ہولڈر جن کی انگلیوں کے نشانات نہیں آ رہے ہیں، وہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ جن سیو اکیندروں کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں۔ ای کے وائی سی کی میعاد ختم ہونے کا وقت قریب آ رہا ہے راشن کارڈ ہولڈرز کی لمبی قطاریں صبح 9 ؍بجے سے ہی منتخب سینٹر ریلوے روڈ اور مجنوالہ روڈ پر واقع بینکوں اور تحصیل روڈ پر سب پوسٹ آفس پر لگنا شروع ہو جاتی ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ راشن کارڈ ہولڈروں سمیت جو لوگ ان سینٹروں پر اپنے آدھار کارڈ میں غلطیاں درست کروا رہے ہیں انہیں شدید استحصال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ 50 روپے کی فیس کے بجائے مذکورہ سینٹروں 200 سے 300 روپے وصول کئے جارہے ہیں ہیں اور ارجنٹ کے نام پر دوسرے سینٹروں پر بھیج کر ان سے 500 روپے تک وصول کئے جارہے ہیں۔ یہی نہیں جو لوگ مذکورہ رقم ادا کرنے سے قاصر ہیں انہیںچکر کٹوائے جارہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں، آدھار کارڈ میں غلطی کو درست کرنے کے لیے فارم بھی صرف مذکورہ منتخب سینٹروں سے لینے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔ جس کی قیمت 10 سے 20 روپے تک وصول کی جارہی ہے۔ ایس ڈی ایم انکور ورما نے کہا کہ یہ معاملہ ان کے علم میں نہیں ہے۔ وہ اس کی تحقیقات کروائے گیں اور اگر ایسا پایا گیا تو ان سینٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
Comments are closed.