’جھوٹ بولنا بند کرو‘اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نیتن یاہو پر برس پڑے

بصیرت نیوزڈیسک
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ "نیتن یاھو قیدیوں کی رہائی کی بات کا بار بار جھوٹ بولنا بند کریں کیونکہ وہ قیدیوں کی رہائی میں ناکامی کے ذمہ دار ہیں اور کیونکہ وہ جنگ بندی معاہدے کے بجائے قیدیوں کو جنگ میں جھونک رہے ہیں‘‘۔
جمعرات کو ان قیدیوں کے خاندانوں کی نمائندگی کرنے والی ایک تنظیم نے نیتن یاہو سے کہا کہ وہ ان کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا بیج لگانا بند کر دیں، کیونکہ وہ ان کے پیاروں کی رہائی اوران کی واپسی کے معاہدے میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
کانفرنسوں اور میڈیا میٹنگوں میں نیتن یاہو اور ان کی حکومت کے متعدد وزراء غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی علامت کے طور پر اپنے سوٹ کے کالر پر پیلے رنگ کا ایک چھوٹا پن پہنے نظر آتے ہیں۔
اسرائیلی اخبار "یدیعوت احرونوت” کے مطابق قیدیوں کی فیملیز ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں کہا کہ "ہم نیتن یاہو سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قید کیے گئے اسرائیلیوں سے یکجہتی کی پن پہننا بند کر دیں۔ ایک طرف وہ یہ پن لگا کر قیدیوں کی واپسی کا عزم کرتے ہیں اور دوسری طرف وہ قیدیوں کی رہائی کی تمام کوششوں پر پانی پھیر رہے ہیں۔
تنظیم نے نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ "مغوی کی واپسی کے لیے حمایت کے جھوٹے دعوےکرنا بند کریں، جبکہ حقیقت میں آپ ان کی واپسی کے لیے معاہدے کوسبوتاژ کرنے کے لیے اپنی طاقت میں ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں”۔
قابض فوج کی جانب سے غزہ کے جنوب میں واقع شہر رفح میں ایک سرنگ سے 6 قیدیوں کی لاشیں نکالنے کے اعلان کے بعد گذشتہ اتوار سے اسرائیل میں خاص طور پر قیدیوں کے اہل خانہ میں غصے اور احتجاج میں اضافہ ہوا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا تھا کہ ان میں سے کم از کم تین کے نام اس معاہدے میں شامل کیے گئے تھے جو دو ماہ قبل تیار کیا جا رہا تھا، اس سے قبل کہ نیتن یاہو نے نئی شرائط شامل کیں جو اس کے جنگ بندی فارمولے کے نفاذ میں رکاوٹ ہیں۔
Comments are closed.