وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمان  اپنی رائے زیادہ سے زیادہ تعداد میں جے پی سی کو بھیجیں  : انیس الرحمن قاسمی

 تحفظ اوقاف کے موضوع پر آل انڈیا ملی کونسل بہار کے زیر اہتمام بتیا میں وقف کانفرنس کا انعقاد

7 ستمبر (بتیا)

آج مورخہ 7 ستمبر 2024 کو آل انڈیا ملی کونسل بہار کے زیر اہتمام امنگ میرج ہال منشاء ٹولہ بتیا، ضلع مغربی چمپارن  میں تحفظ اوقاف کے موضوع پر وقف کانفرنس کا انعقاد ہوا م جس کی صدارت آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب نے فرمائی۔ اس کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی سارن حلقہ کے رکن بہار قانون ساز کونسل جناب آفاق احمد بھی شریک ہوئے ، ان کے علاوہ علماء کرام ، ائمہ مساجد، ذمہ داران مدارس ، دانشوران ، سیاسی و سماجی نمائندگان اور مقا می معززین کی بڑی تعداد شریک ہوئی ۔ اپنے کلیدی خطاب میں حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب نے وقف کی اہمیت اور اس کی شرعی حیثیت کو اجاگر کرتے ہوئے فرمایا کہ  شریعت اسلامی میں وقف کو خاص اہمیت حاصل ہے، وہ صدقہ کی دوامی قسم ہے، اوراللہ کو نہایت محبوب ہے، اسلامی قانون میں اس کے اصول وضوابط متعین ہیں، جس سے انحراف وقف کے مقصد کوختم کردیتا ہے، موقوفہ جائیداد کے سلسلے میں واقف کے منشاء اور مقصد کی رعایت قانون اسلامی کے اعتبار سے از حد ضروری ہے۔واضح ہو کہ وقف کی جائیدادیں حکومت کی ملکیت نہیں ہیں،بلکہ مسلمانوں کی اپنی ملکیت والی جائیدادیں ہیں،جسے انہوں نے مذہبی اوررفاہی کاموں کے واسطے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے وقف کیا۔ وقف بورڈ اورمتولی صرف اس کے نگراں اورمحافظ ہیں،انہیں اس میں واقف کے منشاکے خلاف تصرف کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

مرکزی حکومت نے  اوقاف کے اندر چھیڑ چھاڑ کرنے اور اس کی نوعیت اور حیثیت کو بدلنے کی نیت سے ایک نیا بل وقف ترمیمی بل 2024 کے نام سے پارلیامنٹ میں پیش کیا ہے ۔ یہ مجوزہ وقف ترمیمی بل 2024ء سے وقف جائیدادوں کی حفاظت کے بجائے اس پر قبضہ کرنے والوں کی راہ ہموار ہوگی،اس لیے  ہمارا حکومت ہند سے مطالبہ ہے کہ وہ بلا شرط اس بل کو واپس لے۔ اس وقت یہ بل جوائنٹ پارلیامنٹری کمیٹی کے پاس ہے ، جس نے اس کے بارے میں عوام سے رائے طلب کی ہے ، اس  لیے ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے تمام مسلمانوں کو اپنی رائے جے پی سی کو بھیجنی چاہئے ، جے پی سی نے اس کے لیے جو ای میل جاری کیا ہے ، اس کے ذریعہ لاکھوں کی تعداد میں اپنی  مخالفت درج کرائیے اور  اس بل کو مسترد کرنے کی مانگ  کیجیے،چونکہ یہ بل وقف کی حیثیت کو کمزور کردے گا اور حکومت کو وقف املاک میں مداخلت کی راہ ہموار کردےگا اس لیے مسلمان اس بل کی مخالفت میں ملی بیداری کا ثبوت دیں اور 13/ستمبر تک ہر حال میں مسلم پرسنل لا بورڈ آل انڈیا ملی کونسل اور دیگر مسلم تنظیموں کے ذریعہ جاری کردہ QRکوڈ کو اسکین کرکے  جے پی سی تک اپنا مشورہ ضرور پہنچائیں ۔

 ایم ایل سی آفاق احمد نے  وقف ترمیمی بل کے نقائص اور نقصانات کو اپنی تقریر میں واضح کرتے ہوئے کہا  کہ اس بل کے ذریعے صرف  مسلمانوں کو تنگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وقف ترمیمی بل  2024 کو فورا واپس لیا جائے ،کیوں کہ یہ بل آئین میں دیے گئے حقوق سے متصادم ہے انھوں نے کہا کہ اگر حکومت  اوقاف کا تحفظ چاہتی ہے تو  ایسے اقدامات کرے جس سے  وقف املاک کی حفاظت کو  ہو سکے اور وقف املاک کو سر کاری اور غیر سرکاری ناجائز قبضوں سے خالی کرا کر  وقف بورڈ کے حوالے کرے ۔ اس کانفرنس  میں جناب الحاج  مولانا رضوان اللہ صاحب صدر آل انڈیا ملی کونسل مغربی چمپارن، مولانا مفتی فیض  احمد القاسمی صاحب سکریٹری ملی کونسل مغربی چمپارن  نےبھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور مفید مشورے دیے۔

 ان کے علاوہ جناب عالمگیر اشرف  ،جناب ابو الکلام جوہری ،پروفیسر شمیم افضل ،پروفیسر شمس الحق ، جناب ڈاکٹر سہیل احمد صاحب ، جناب افسر امام صدر مکھیا سنگھ بتیا ،مفتی نوشاد عالم صدر جمیعتہ علماء ہند مغربی چمپارن ،قاضی شمس الحق ،مفتی محمد سالم مظاہری،مفتی قمر الہدی قاسمی ،مفتی محمد موسی قاسمی ،ڈاکٹر مطیع الرحمن ،مولانا یوسف ،مولاناظفرالحق ،مولانا جسیم الدین قاسمی۔مولانا انس قاسمی ،قاری نجم الحق،قاری شمیم اختر ،جناب امتیاز حسین اجین ٹولہ ،مولانا ظفر الہدی قاسمی ،مولانا مجیب اللہ قاسمی ،مولانا امام حسن،مولانا امتیاز حسین وغیرھم نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔

واضح ہو کہ وقف کے تحفظ اور وقف ترمیمی بل2024 کے حوالہ سے عوام و خواص کو بیدار کرنے اور وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کی آواز بلند کرنے کی غرض سے آل انڈیا ملی کونسل نے بل کی واپسی تک تحفظ وقف کی اس تحریک کو پورے ملک میں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ، بہار میں آل انڈیا ملی کونسل بہار کی نگرانی میں یہ تحریک مسلسل جاری ہے ، جس کا آغاز 11 اگست کو آل انڈیا ملی کونسل کے دفتر پھلواری شریف سے شروع ہوا اور 25 اگست کو اے این سنہا انسٹی ٹیوٹ پٹنہ میں ایک عظیم الشان وقف کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، اس کے بعد لگاتار مختلف اضلاع میں وقف کانفرنسوں کا انعقاد ملی کونسل بہار کے بینر تلے ہو رہا ہے ۔   مورخہ 8 ستمبر کو مہوا ضلع ویشالی ، 12 ستمبر کو فاربس گنج ارریہ اور 14 ستمبر  کو مظفر پور میں حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب کی صدارت میں وقف کانفرنس کا انعقاد ہونے والا ہے ۔  آل انڈیا ملی کونسل  ہر بستی اورشہر کے محلوں کے علماء مدارس،ائمہ، اوقاف کےمتولیوں اورذمہ دارشہریوں سے  اپیل کرتی ہے کہ وہ پوری طرح اس مہم میں شامل ہوں اورمسلمانوں کو وقف کے بارے میں پوری طرح بیدار کریں۔

Comments are closed.