وقف ایکٹ میں مجوزہ ترامیم مسلمانوں کے لیے قابلِ قبول نہیں : مولانا حبیب اللہ ہاشمی

جالے( محمد رفیع ساگر /بی این ایس)
وقف ترمیمی بل کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے ضلع پریشد کے رکن وسماجی کارکن حبیب اللہ ہاشمی نےکہا ہے کہ موجودہ حکومت کے پاس ہندو مسلم کے درمیان دوری پیدا کرنے کے جو بھی وسائل ہوسکتے ہیں وہ روبہ عمل لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا حالیہ دنوں میں بی جے پی حکومت مسلمانوں کی وقف جائداد کو غصب کرنے کے لیے وقف ایکٹ میں ترمیمی بل پاس کرانے میں مصروف ہے، جس کا مقصد مسلمانو کی وقف کی ہوئی جائداد پر قبضہ کرنا ہے۔ مولانا ہاشمی نے کہا ہے کہ بل فی الحال جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے پاس ہے۔ اس نے مسلمانوں سے بل کے بارے میں رائے طلب کی ہے۔ مولانا حبیب اللہ ہاشمی نے کہاہے کہ وقف ایکٹ میں مجوزہ ترامیم مسلمانوں کے لیے قابلِ قبول نہیں، یہ بل ہندوستان کے سیکولر اور جمہوری اصولوں کے سراسر خلاف ہے اور 22 کروڑ سے زیادہ اقلیتی شہریوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا ہے۔اس لیے ملک کے مسلمانوں اور سیکولر طاقتوں کو مضبوطی کے ساتھ اس بل کی مخالفت کرنا بے حد ضروری ہے۔

Comments are closed.