"الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کےغیر مسلم صحافیوں کا "پرافٹ فار آل مہم "کے تحت اہم پروگرام

 

ممبئی، 10 ستمبر: (اسلام جمخانہ)

معروف صحافی امتیاز خلیل نے پروگرام میں شامل صحافیوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ”پرافٹ فار ال مہم کا مقصد سیرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے انفرادی پہلو اجتماعی پہلو معاشرتی پہلوؤں پر روشنی ڈالنا ہے اور برادران وطن تک یہ بات پہنچانا ہے کہ مسلمان اپنے رسول کے نام پر آخر کیوں اتنا جذباتی اور حساس ہوتا ہے ساتھ ہی رسول کے وہ احکامات و ہدایات جن کا تعلق سارے انسانی معاشرے سے ہے، چاہے وہ کسی بھی ذات پات رنگ نسل و مذہب کے ہوں،ان کو واضح کیا۔

صدارتی خطاب میں مدیر انقلاب شاہد لطیف نے کہا کہ ہندوستان کے ملے جلے معاشرے میں صدیوں سے برادران وطن کے ساتھ ہم مل جل کر رہتے چلے آئے ہیں مگر ہم نے برادران وطن تک رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے مختلف پہلوؤں کو نہیں پہنچایا ہے،جس طرح سے ان کو پہنچائے جانے کا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ فرقہ پرستوں نے اپنی تمام تر کوشش کر لی مگر اس کے باوجود اب بھی اکثریت اور مسلم اقلیت میں بڑے پیمانے پر محبت اور بھائی چارہ برقرار ہے۔اور پرافٹ فار آل کا یہی پیغام امن و محبت عام کرنے کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل پرافٹ فور آل کی کور کمیٹی کے رکن عامر ادریسی نے اس مہم کا تفصیلی تعارف پیش کیا اور موجودہ مہم کے اہم پروگراموں پر روشنی ڈالی۔

اس مہم کے روح رواں ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی نے بتایا کہ امثال کی مہم میں سماج کے تمام شعبوں سے وابستہ مسلم اور غیر مسلم افراد کو جوڑنے کی پوری کوشش کی گئی ہے کوارڈینیٹر علی بھجانی نے شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے اظہار خیال کیا۔پروگرام کی نظامت رکن کور کمیٹی فرید احمد خان نے ادا کی۔

اس پروگرام میں ڈاکٹر ساگر ترپاٹھی ،ڈاکٹر لکشمن شرما واحد اور معروف غزل و نعت گو انوشکا نکم نے اس مہم کے تعلق سے اور اس کی اہمیت اور افادیت کو لے کر اپنے خیالات رکھے۔کچھ غیر مسلم صحافیوں نے سوالات بھی رکھے اور اظہار خیال بھی کیا۔رسم شکریہ رکن کور کمیٹی ڈاکٹر قاسم امام نے ادا کیا۔اس اہم نشست میں اہم الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا ہاؤس سے وابستہ اہم صحافیوں سینیئر بیورو چیف اور رپورٹر حضرات نے شرکت کی اس موقع پر پرنسپل زیبا ملک، نظام الدین راعین،عابد احمد (اراکین کور کمیٹی), اور مدیر ہندوستان سرفراز آرزو بھی موجود تھے۔

Comments are closed.