پروفیسر آفتاب اشرف کو پرنسپل بنایا جانا لائق تحسین عمل :ڈاکٹر عمرفاروق

ان کی تعلیمی صلاحیوں سے چندونا کالج کو قابل رشک زندگی ملے گی :ارشد فیضی
جالے (محمد رفیع ساگر / بی این ایس )للت نارائن متھلا یونیورسٹی دربھنگہ کے سابق صدر شعبہ اردو اور اپنی بے مثال تعلیمی صلاحیتوں سے نئی نسل کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر بنانے میں اہم کردار نبھانے کا حوصلہ رکھنے والے پروفیسر آفتاب اشرف کو ایم کے ایس کالج ترمہان چندونا ضلع دربھنگہ کا پرنسپل بنائے جانے پر جہاں علمی حلقے میں خوشی کا ماحول ہے اور اسے نئی نسل کے لئے تعلمی لحاظ سے نیک فال مانا جا رہا ہے وہیں ڈاکٹر عمرفاروق قاسمی اور للت نارائن متھلا یونیورسٹی شعبہ اردو کے سابق ٹاپر مولانا ارشد فیضی قاسمی ڈائریکٹر اسلامک مشن اسکول نے مشترکہ طور پر مبارکبادی پیش کرتے ہوئے بے پناہ مسرت کا اظہار کیا ہے،اس حوالے سے رپورٹ آنے کے بعد اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ پروفیسر آفتاب اشرف کو چندونا کالج کا پرنسپل بنایا جانا ان کی بے مثال تعلیمی خدمات کا قابل رشک اعتراف اور ایک لائقِ تحسین عمل ہے،انہوں نے وائس چانسلر کے اس فیصلے کو”حق بحق دار رسید” کا مصداق قرار دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ان پر جس اعتماد کا اظہار کیا اسے ہم خوش آئند مانتے ہیں، انھوں نے کہا کہ استاد محترم پروفیسر آفتاب اشرف انتہائی متحرک، فعال اور تجربہ کار شخص ہیں جن کی تحقیقی اور تدریسی صلاحیت سند کی حیثیت رکھتی ہے اس لئے ہم امید کرتے ہیں کہ ان کی اس نئی ذمہ داری سے تعلیمی میدان میں قابل اطمیان انقلاب آئے گا،انہوں نے کہا کہ پروفیسر آفتاب اشرف اس سے قبل جہاں بھی رہے اپنی صلاحیت کے جوہر بکھیرتے ہوئے نہ صرف طلبہ میں اپنا اعتماد قائم کیا بلکہ تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لئے خوش آئند اقدامات کئیے ساتھ ہی ساتھ انھوں نے متعلقہ شعبہ کو تابناکی و تابندگی بخش کر اسے نئی زندگی دی ہے،انہوں نے کہا کہ اگر ہم ان کی تدریسی خدمات کا جائزہ لیں تو اس حوالے سے ان کی یہ تصویر سامنے آتی ہے کہ 1985 میں اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے ایم ایل ایس ایم کالج دربھنگہ میں ان کی تقرری ہوئی، یہیں رہتے ہوئے1995 میں ترقی پاکر ایسوسی ایٹ پروفیسر بنائے گئے ،اس کے بعد 2012 میں پروفیسر کی حیثیت سے ان کی ترقی ہوئی،2020 میں انہوں نے للت نارائن متھلا یونیورسٹی کے صدرِ شعبۂ اردو کی حیثیت سے ذمہ داری قبول کی اور تقریباً تین سال تک اپنی طویل فکر مندی سے اس عہدے کو عزت بخشی. صدر شعبہ کی حیثیت سے انھوں نے جتنے ایام گزارے شعبے کے شاندار ماضی میں خوب صورت اضافے کئے اور اس کو مزید شہرت اور عالمگیریت عطا کی،انہوں نے کہا کہ پروفیسر آفتاب اشرف کے علمی کردار کو دیکھتے ہوئے امید ہے کہ ایم کے ایس کالج ترمہان چندونا کو ان کے تجربات سے کافی فائدہ پہنچے گا،انہوں نے کہا کہ پروفیسر آفتاب اشرف کا شمار یونیورسٹی کی فعال شخصیات میں ہوتا ہے، اردو کے حوالے سے ان کی خدمات قابل ستائش اورلائق تحسین رہی ہیں ،ڈاکٹر عمر فاروق نے کہا کہ تقریباً تیس طلبہ نے ان کی زیر نگرانی پی ایچ ڈی کے مقالے لکھے ہیں، اردو زبان کے لائق تحقیق اور توجہ طلب اہم عناوین پر انھوں نے مقالے لکھوائے اگر یہ اشاعت کے مراحل سے گزرتے ہیں تو اردو ادب کے میدان میں بیش بہا اضافے ہوں گے .” نور عالم خلیل امینی احوال و آثار اردو زبان و ادب کے حوالے سے "کے عنوان پر راقم الحروف نے انھی کے زیر نگرانی مقالہ مکمل کیا تھا. اللہ انھیں اس کا بہترین بدلہ عطا فرمائے.
Comments are closed.