ظریفانہ: گئو ماتا سےراجیہ ماتا تک

 

ڈاکٹر سلیم خان

للن  ناگپوری نے کلن بدلا پوری سے کہا دیکھو بھیا اب تو وزیر اعلیٰ شندے کے  ماسٹر اسٹروک سے  الیکشن جیب میں آگیا ۔

اچھا ایسا کون سا چمتکار کردیا بھائی  جو ہارا ہوا الیکشن جیت گئے ؟

بھیا انہوں نے گائے کو راجیہ ماتا یعنی سرکاری ماں قرار  دے دیا ہے۔

کلن ہنس کر بولا دنیا میں پہلے ماں آتی ہے اور اس کے بعد بیٹا جنم لیتا ہے لیکن یہاں تو بیٹایعنی سرکا پہلےاور   ماں یعنی راجیہ ماتا بعد میں ، یار کمال ہے  ۔  

وہی تو میں کہہ رہا تھا کہ اب ایکناتھ شندے کو دوبارہ وزیر اعلیٰ بننے سے کوئی روک نہیں سکتا ۔

کیا مطلب؟ کیا یہ نئی ماں ان کے دشمنوں کو اپنی سینگ سے  ووٹ نہیں  دینے دے گی یا خود پولنگ  بوتھ میں گھس کر ووٹ دے گی ؟

ارے نہیں بھائی گائے کو اس کی ضرورت نہیں ۔ وہ تو پانچ کلو اناج پر گزارہ کرکے ووٹ دینے والوں کی طرح پانچ کلو چارہ کھا کر خوش رہے گی ۔

 لیکن بھیا  سڑکوں پر گھوم کر کچرے کے ڈبوں میں منہ مارنے والی  بیچاری گائےکو پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے پانچ کلو چارہ کون دے گا؟

سرکار دے گی اور کون ؟ جب راجیہ ماتا بنادیا تو اس کی دیکھ بھال بھی کرنی ہی ہوگی ؟

ارے بھائی جو لوگ اپنی اصلی ماں  کی دیکھ بھال کرنے کے بجائے  ورنداون بھیج کر پونیہ کماتے ہیں وہ راجیہ ماتا کی خدمت کیا خاک کریں گے؟

دیکھو کلن جب الیکشن جیتنے کی خاطر اسے ماں بنا ہی لیا ہے تو یہ سب کرنا ہی پڑے گا ورنہ اقتدار چلا جائے گا ۔

اچھا یہ بتاو کہ  راجیہ ماتا اپنا چارہ حاصل کرنے کے لیے راشن کی دوکان میں لائن لگائیں گی یا رقم سیدھے ان کے بنک اکاونٹ میں ٹرانسفر ہوجائے گی ؟

یار کلن تم ہر بات کو مذاق میں اڑا دیتے ہو ۔  اس کا نہ  اکاونٹ  کھلے گا  اور نہ وہ لائن  لگائیں گی  ۔ اس کام کے لیے سرکاری بیٹے جو موجود ہیں ۔

سرکاری ماں سے تم سرکاری بیٹوں پر آگئے۔ اچھا یہ بتاو کہیں  شندے سرکار نے نندی بیل کو سرکاری بیٹا تو نہیں بنا دیا مگر ماں بیٹا دونوں   مجبورہیں۔

دیکھو کلن جو گائے کی خدمت کرتا ہے  یعنی اس کو پالتا پوستا ہے وہی اس کا اصلی  بیٹا ہے ۔

یارمگر گائے  پالنے والے  تو اس کا دودھ بازار میں بیچ دیتے ہیں۔ اب گئو ماتا ہے تو اس  کے دودھ کی فروخت پر پابندی لگنی چاہیے کیونکہ ماں کا دودھ!

للن بولا بازار میں  گائے کا دودھ بیچنے والے اصلی بیٹے نہیں ہیں کیونکہ جب وہ دودھ  دینا بند کردیتی ہے  تو وہ  اسے گھر سے نکال دیتے ہیں۔  

کلن نے تائید کی اور کہا یہ بات درست ہے لیکن پھر اس کے اصلی بیٹے کون ہیں ؟

گئو ماتا کی سعادتمند اولاد وہ لوگ ہیں جو دودھ دینا بند کردینے والی آوارہ گایوں کو پالتے پوستے ہیں ۔

لیکن آوارہ گایوں  کو روکنے کے لیےکسان رات رات بھر پہرہ دیتے ہیں  ۔ انہیں  کھیت میں گھسنے نہیں دیتے اور تم پالنے پوسنے کی بات کررہے ہو ۔

یار ہندو سماج کا یہی  تو مسئلہ ہے کہ جب  بیچاری گئوماتا پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے کھیت میں    آتی ہے تو اس لاٹھی ڈنڈوں سے دوڑا لیا جاتا ہے ۔

بھیا کسان  بھی تو مجبور ہے کیونکہ اگر گئو ماتا کھڑی   فصل کھاجائے گی تو اصلی ماتا اور اس کے بچوں کی ماں خاندان سمیت بھوکے مرجائیں گے ۔

للن بولا اسی مسئلہ کو حل کرنے کی خاطر گائے کو ماں سرکاری ماں کا درجہ دیا گیا ہے۔

لیکن اس سے یہ مسئلہ کیسے حل ہوگا ۔ تمہیں پتہ ہے ان آوارہ مویشیوں کی وجہ سے ملک میں کتنے لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔

یار یہ بے ضرر مویشی کسی جان کیسے لے سکتے ہیں؟ وہ تو ہمارے گورکشک ان کے تحفظ کی خاطر مآب لنچنگ کردیتے ہیں ۔

ملک  میں ہجومی تشدد کا شکار ہونےوالوں سے کئی گنا زیادہ  تعداد گئوماتا اور بیل بیٹوں  کی سینگ اور روندنے سے ہلاک ہونےوالوں کی ہے۔

یار یہ تو تم نئی بات کہہ رہے ہو ۔ میں نے تو ایسی کوئی ویڈیو نہیں دیکھی ۔

ارے بھیا آوارہ مویشیوں کو لنچنگ  کےبعد ویڈیو بناکر انتخابی فائدہ تھوڑی نا اٹھانا ہے ۔ وہ کام گئورکشکوں اور ان کے آقاوں کا ہے۔

للن بولا ہاں  یار یہ تو ہے مگر پھر بھی گائے بیلوں کے اس آتنک (دہشت) کی بات ابھی تک کسی نے نہیں کہی ۔ تم پہلے آدمی ہو۔

بھیا ذرا واٹس ایپ یونیورسٹی سے نکل کر گوگل کرو پتہ چلے گا براہ راست موت کے علاوہ ان کے سبب سڑک حادثات میں کتنے لوگ مرے  ہیں ؟

لیکن ان مرنے والوں تو اکثریت ہندووں کی ہوگی کیونکہ سماج میں ہماری تعداد زیادہ ہے اور گائے کے لیے ہندو مسلمان کا فرق ناممکن ہے؟

جی ہاں  بیچاری گائے اپنے اور پرائے  کا فرق نہیں جانتی۔ وہ موڈ میں آکر بلا تفریق اپنے راستے میں  آنے والےانسان  پر سینگ چلا دیتی ہے۔

للن نے سوال کیا یار یہ بتاو کہ سڑکوں پر آوارہ بھینسیں کیوں نظر نہیں آتیں ۔ وہ بھی تو دودھ دینا بند کردیتی ہوں گی؟

ہاں بھائی گائے سے اچھا اور مہنگا دودھ تو  بھینس دیتی ہے  مگرچونکہ اس کا رنگ کالا ہوتا ہے اس لیے  اسے ماتا کا درجہ نہیں دیا جاتا ۔

بھینس  کا رنگ  سیاہ ہے  مگر دودھ کا رنگ تو سفید ہوتا ہے لیکن تم نے میرے سوال کا جواب نہیں دیا کہ وہ سڑکوں پر آوارہ کیوں نہیں گھومتی؟

کلن نے کہا یار اگر اس کو سڑکوں پر گھومنے کے لیے چھوڑ دیا جائے تو ہندوستان کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ  بیف برآمد کرنے والوں میں کیسے ہوگا؟

  اچھا تو تم گلابی انقلاب کی بات کررہے ہو؟ اپنے پردھان جی تو اس کے بڑے مخالف تھے ؟

  جی ہاں کسی زمانے میں وہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو عار دلا کر ہندووں کو رجھاتے تھے لیکن خوددھان بننے کے بعد وہ سب بھول بھال گئے ۔

یارایک طرف ہجومی تشدد کا فروغ اور دوسری جانب بیف ایکسپورٹ کی ترقی بات سمجھ میں نہیں آتی ۔

دیکھو  ہجومی تشدد میں غریب مسلمان کو مار کر ووٹ کمائے جاتے ہیں اور بیف ایکسپورٹ میں امیر ہندووں سے چندے کے نوٹ جٹائے جاتے ہیں۔

للن نے حیرت سے پوچھا اس میں ہندو کہاں سے آگیا ۔ گوشت کی دوکان تو مسلمانوں کی ہوتی ہے؟

بھیا للن بیف برآمد کرنے والوں میں  مسلمانوں کے ساتھ ہندو بلکہ جین بھی ہیں ۔ ان کا مذہب یا سرکار  انہیں مال کمانے  سے نہیں روکتے ۔

یار مجھے تو پردھان جی اوپر سے  گئوونش(نسل) کے دوست  اور اندر ہی اندر گئورکشکوں کے دشمن لگتے ہیں۔

اس میں کیا شک ہے اگست 2016 میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ اگر ان گئورکشکوں کا ریکارڈ نکالا جائے تو تین چوتھائی مجرم پیشہ نکلیں گے ۔

للن نے پوچھا ایسی بات ہے تو وہ انہیں سزا کیوں نہیں دلواتے ؟ بچاتے کیوں ہیں؟

ارے بھائی اپنے مالی یا سیاسی فائدے کی خاطر مجرم پیشہ لوگ  ایک دوسرے کی مدد اور تعاون  کرتے رہتے ہیں۔   

خیر انہیں کھلے عام ایسا اعلان کرکے گئو رکشکوں کی دلآزاری نہیں کرنی چاہیے تھی۔

گئو رکشک  ان کاکیا بگاڑ لیں گے۔ اپنے تحفظ کی خاطر انہیں کو ووٹ دینا بھی تو مجبوری ہے ۔ اس لیے کہہ دیا  اور وہ کوئی پہلے رہنما تھوڑی نا ہیں ؟

جی ہاں، سناتن دھرم کے دشمن تو ایسا کرسکتے ہیں مگر ہندو ہردیہ سمراٹ کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔

اچھا تو کیا تم سوامی وویکا نند اور ساورکر کو سناتن دشمن سمجھتے ہو۔  ان سب نے بلکہ پربودھن کار ٹھاکرے نے بھی گائے کو جانور ہی کہا  ہے۔

یار ایسی بات ہے تو بالا صاحب ٹھاکرے کے مرید  ایکناتھ شندے کو راجیہ ماتا کا تماشا کرنے  کی کیا مجبوری تھی ؟

ان کو لگتا ہوگا کہ  لاڈلی بہنا اور لاڈلا بھائی کے بعد گائے کو راجیہ ماتا بنا دینے سے ساری مائیں خوش ہوکر انہیں ووٹ دےدیں گی ۔

یار ہندووں کو اتنا بیوقوف سمجھنا بھی ٹھیک نہیں ہے  لیکن تم  توکئی فائدے بتا رہے تھے؟

جی ہاں گئوماتا کے نام پر اب سرکاری زمینوں پر گئوشالا بناکر آر ایس ایس والوں کی ناراضی دور کی جائے گی ۔

وہ تو ٹھیک ہے مگر گئوشالا میں آوارہ  گائے پالنے کے لیے خرچ  کہاں سے آئے گا؟

سرکار ی خزانے سے اور کہاں سے؟ سرکار ہر گائے کی خاطر یومیہ پچاس روپیہ دے گی ؟

یار اتنا روپیہ  توانسانی بچوں کی پرورش کے لیے بھی نہیں دیا جاتا  مگر اس کی کیا گارنٹی ہے کہ وہ  روپیہ کو گئوشالا چلانے والےکی تجوری میں نہ جائے؟

ارے بھیا اس روپیہ پر نہ صرف گئوشالا چلانے والے عیش کریں گے بلکہ وہ الیکشن مہم چلانے میں بھی استعمال ہوگا۔

اور پھر گایوں کا کیا ہوگا؟

وہی ہوگا جو ملک بھر کی گئوشالا میں ہورہا ہے۔ وہ بھکمری کا شکار ہورہی ہیں اور انہیں ٹریکٹر سے ڈھکیل کر دفنا دیا جاتا ہے۔   

  للن بولا یارلیکن کیا اس سے لوگ اپنے  بدلا پور انکاونٹر میں مرنے والے اکشے  شندے کو بھول کر سرکار کو معاف کر دیں گے ؟

سرکار کو ایسا لگتا ہے   کہ راجیہ ماتا یعنی سرکاری ماں  کے شوشے سے وہ معاملہ رفع دفع ہوجائے گا مگر اس کی امید کم  ہے۔

کیوں تمہیں ایسا کیوں لگتا ہے؟ یہ راجیہ ماتا نہ تو اکشے کی ماں کی طرح عدالت میں گہار لگائے گی اورنہ مظلوم بچیوں کی ماں بن کر انصاف مانگے گی۔

ہاں مگر ملک میں پہلے ہی  بھارت ماتا سے لے کر  سنتوشی ماتا تک   بے شمار مائیں موجود ہیں اس لیے یہ  نیا اضافہ کوئی چمتکار نہیں کرسکے گا ؟

للن نے سوال کیا اچھا تو بلا وجہ گائے کا تقدس بڑھانے سے کیا حاصل ہوگا ؟

 فائدے ہیں مثلاً راجستھان میں کانگریس کے رشوت لے کر آنے والوں کو گائے کا پیشاب پلاکر پاک  کردیا گیا ممکن ہے یہاں بھی کیا جائے؟

ہاں یار یہ اچھی ترکیب ہے ۔ میلوں کا سفر کرکے  آلودگی کا شکار گنگا میں ڈبکی لگانے سے اچھا ہے گھر بیٹھے گئوموتر پی کر پوتر ہوجایا جائے۔

کلن بولا بھیا یہ ترکیب تمہیں  کو مبارک  ہو مجھے  تو یہ سوچ کر ہی قہ آتی ہے چلو میں چلتا ہوں ۔

Comments are closed.