چنئی میں ہزاروں مسلمانوں کاوقف ترمیمی بل کو واپس لینے کا مطالبہ، وقف جائداد مسلمانوں کو بے دخل کرنے کی ایک سازش: مولانا فضل الرحیم مجددی
چنئی، 6 اکتوبر (یو این آئی) وقف ترمیمی بل 2024 کو وقف جائداد مسلمانوں کو بے دخل کرنے کی ایک سازش قرار دیتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس بل فورا واپس لے۔ یہ بات انہوں نے یہاں فیڈریشن آف تامل ناڈو اسلامک آرگنائزیشن اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے مجوزہ وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف زبردست احتجاج کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا کہ وقف جائداد خالص مسلمانوں کے ذریعہ وقف کردہ جائداد ہے۔وہی وقف کرسکتا ہے جو اس کا مالک ہو۔ انہوں نے کچھ طبقوں کے ذریعہ پھیلائی جانے والی غلط فہمی اور پروپیگنڈہ کی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندووں میں یہ بات پھیلائی جارہی ہے کہ وقف بورڈ والے کسی بھی زمین ہاتھ رکھ دیتے ہیں اور وہ زمین وقف بورڈ کی ہوجاتی ہے۔یہ سراسر غلط اور خلاف عقل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تصفیہ کے لئے وقف ٹریبونل ہے جہاں عام طور پر ہندو جج ہوتے ہیں۔وہ معاملے کو باریک بینی سے دیکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس بل کے تعلق سے ملک میں جس طرح بیداری آئی ہے وہ قابل تعریف ہے۔
اس مظاہرے میں راجیہ سبھا میں ڈی ایم کے کے فلور لیڈر مسٹر تریچی شیوا، ٹی این کانگریس کمیٹی کے صدر مسٹر کے سیلواپرونتاگئی، ودوتھلائی سروتھیکل کچی کے صدر ڈاکٹر تھول تھرومالاوان، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی جانب سے مارکسسٹ پارٹی ایم پی آر سچیتانندم، گرینڈ مسجد، کالی کٹ کے چیف امام مولانا حسین مدور نے احتجاج میں حصہ لیا اور اجتماع سے خطاب کیا۔ پروفیسر ایم ایچ جواہر اللہ، ایم ایل اے اور تمل ناڈو مسلم منیترا کزگم کے صدر، ایس ڈی پی آئی کے جنرل سکریٹری اے ایس عمر فاروق، جماعت اسلامی کے ریاستی صدر مولوی حنیفہ منبی اور دیگر تنظیموں نے خطاب کیا۔
اس مظاہرے میں دسیوں ہزار افراد نے شرکت کی۔ پروگرام میں مقررین نے درج ذیل باتوں پر روشنی ڈالی۔
-اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ یہ بل اقلیتوں کو آئین کے ذریعے دیے گئے بہت سے حقوق چھین لیتا ہے۔
– اس بل میں ایسی ترامیم پیش کی گئی ہیں جو مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتی ہیں۔
– اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ یہ ترمیمی بل وقف املاک پر تجاوزات کرنے والوں کے لیے سخت سزاؤں میں نرمی کرتے ہوئے وقف املاک پر قبضے کی راہ ہموار کرتا ہے۔
قائدین نے یک آواز ہوکر وقف ترمیمی بل 2024 کو واپس لینے کا مطالبہ کیا جس میں وقف بورڈ کو مفلوج کرنے اور وقف املاک پر تجاوزات کرنے کی غیر آئینی امتیازی دفعات شامل ہیں۔
واضح رہے کہ چنئی کے ایگمور میں راجارتنم اسٹیڈیم کے قریب آج ہونے والے مظاہرے میں دسیوں ہزار لوگوں نے حصہ لیا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی اور فیڈریشن کے صدر مولانا پی اے خواجہ معین الدین بکاوی کی قیادت میں مظاہرے کیا گیا۔
Comments are closed.