مہاراشٹر وجھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کا بگل بج گیا مہاراشٹر میں ایک ہی مرحلے میں ۲۰ نومبر کو ووٹنگ، جھارکھنڈ میں دومرحلوں۱۳ اور ۲۰ کو پولنگ، ۲۳ نومبر کو نتائج

نئی دہلی۔ ۱۵؍ اکتوبر: الیکشن کمیشن کی جانب سے آج منگل کو مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں 20 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔ جبکہ 23 نومبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ جھارکھنڈ میں دو مرحلوں میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ پہلا مرحلہ 13 نومبر جبکہ دوسرا مرحلہ 20 نومبر کو منعقد ہوگا۔منگل 15 اکتوبر کو ساڑھے تین بجے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پریس کانفرنس کے دوران اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا ہے۔ الیکشن کمشنر راجیو کمار نے بتایا کہ مہاراشٹر میں کل 9 کروڑ 63 لاکھ ووٹرز ہیں۔ ان میں 4.97 کروڑ مرد، 4.66 کروڑ خواتین اور 1.85 کروڑ نوجوان ووٹرز شامل ہیں۔ پہلی بار 20.93 لاکھ ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔ 85 سال سے زائد عمر کے ووٹرز اپنے گھر سے ووٹ ڈال سکیں گے۔کل 100186 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔ ہر ضلع میں کنٹرول روم قائم کیا جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابات میں تمام ووٹرز کی شرکت ضروری ہے، اس لیے ووٹ ڈالیں گے۔ انہوں نے تمام امیدواروں سے اپیل کی کہ وہ قوانین کا احترام کریں۔ مہاراشٹر اسمبلی کی مدت 26 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ ایس سی کے لیے 29 سیٹیں مختص کی گئی ہیں جبکہ ایس ٹی کے لیے 25 سیٹیں مخصوص ہیں۔22 اکتوبر کو انتخابی نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔ 29 اکتوبر تک نامزدگیاں داخل کرنے کی آخری تاریخ ہوگی۔ 4 نومبر تک امیدوار اپنا نام واپس لے سکیں گے۔سال 2019 کے اسمبلی انتخابات میں تمام سیٹوں پر ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس دوران بی جے پی اور شیو سینا کو واضح اکثریت ملی تھی لیکن اختلافات کی وجہ سے شیو سینا نے این ڈی اے اتحاد سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ شیو سینا نے این سی پی اور کانگریس کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی، جس میں ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ بنے تھے۔بعد میں شیو سینا دو دھڑوں میں بٹ گئی۔ سال 2022 میں ایکناتھ شندے نے 40 ایم ایل ایز کے ساتھ بی جے پی سے مل کر حکومت بنائی۔ ایکناتھ شندے ریاست کے نئے وزیر اعلیٰ بنے۔ اس کے بعد این سی پی بھی دو گروپوں میں تقسیم ہو گئی۔ سال 2023 میں اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی بھی بی جے پی اور شندے کی مہا یوتی حکومت میں شامل ہو گئی۔مہاراشٹر میں فی الحال مہا یوتی کی حکومت ہے، جس میں بی جے پی، ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا اور اجیت پوار گروپ کی این سی پی شامل ہیں۔ وہیں اپوزیشن میں مہا وکاس اگھاڑی کا اتحاد ہے، جس میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (یو بی ٹی)، کانگریس اور شرد پوار کی قیادت والی این سی پی (ایس پی) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے کی ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (آر پی آئی) بھی ہے۔ سماج وادی پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم بھی انتخابات میں حصہ لیتی ہیں۔ وہیں جھارکھنڈ میں کل 81 اسمبلی حلقے ہیں۔ جبکہ مہاراشٹر میں 288 اسمبلی حلقے ہیں۔ مہاراشٹر حکومت کی مدت 26 نومبر جبکہ جھارکھنڈ میں حکومت کی مدت 5 جنوری 2025 کو ختم ہوگی۔ مانا جارہا ہے کہ دونوں ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ اترپردیش میں بھی 10 سیٹوں کےلئے ضمنی انتخابات منعقد ہوں گے۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "سب سے پہلے میں ہریانہ اور جموں و کشمیر کے ووٹروں کو ان کی پولنگ میں بااختیار شرکت کے لیے مبارکباد دینا چاہوں گا۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے جمہوریت کے تہوار کو تاریخی بنا دیا۔ انہوں نے بڑی تعداد میں حق کا استعمال کیا۔ حق رائے دہی کا خوب استعمال کیا اور جمہوریت کی مضبوط بنیاد رکھی…ان انتخابات میں جو جذبہ دکھایا گیا وہ مدتوں یاد رکھا جائے گا…جموں و کشمیر کے لوگوں نے لوک سبھا انتخابات میں جس بنیاد کو رکھا، اس پر ایک مضبوط عمارت نظر آئی۔ اس عوامی مینڈیٹ نے نئی امیدوں کو جنم دیا ہے اب یہ جمہوری سفر کو آگے بڑھانا ہے۔”
Comments are closed.