وقف ترمیمی بل 2024 شریعت مطہرہ اور دستور ہند کے خلاف : قاضی محمد عاصم قاسمی

گھنشیام پور دربھنگہ ، امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجہاڑ کھنڈ پھلواری شریف پٹنہ کے بینر تلے مفکر ملت حضرت امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم کی ہدایت کے مطابق جامع مسجد پوہدی بازار وایا گھنشیام پور ضلع دربھنگہ میں وقف ترمیمی بل کے نقصانات کو اجاگر کرنے اور عوام وخواص کو اس جانب متوجہ کرنے کے لیے مقامی قاضی شریعت ، مشہور عالم دین مولانا قاضی محمد عاصم صاحب قاسمی نائب ناظم مدرسہ اشرفیہ عربیہ پوہدی بیلا وایا گھنشیام پور ضلع دربھنگہ نے نماز جمعہ سے قبل مفصل گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ وقف ترمیمی بل 2024 سے موقوفہ جائیداد ضائع ہوجائیں گی مسلم قوم اپنی بیش بہا قیمتی اثاثہ سے ہاتھ دھو بیٹھے گی ،مدارس ،مکاتب مقابر اور دوسری موقوفہ زمین بھی حکومت کی تحویل میں چلی جائے گی اور وہ اپنی منشاء اور مرضی کےمطابق استعمال کریں گے جو کہ شریعت مطہرہ کے خلاف ہے، کیوں کہ فقہ کی مشہور عبارت ہے "شرط الواقف کنص الشارع” یعنی واقف کا وقف کی ملکیت اور جائیداد میں کوئی جائز شرط لگانا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کےحکم کی طرح ہے،جیسے آپ علیہ الصلاۃ والسلام کے حکم سے روگردانی جائز اور درست نہیں ہے اسی طرح زمین وجائیداد وقف کرنے والوں کی طرف سے وقف میں لگائی گئی شرط کی مخالفت بھی جائز نہیں ہے اس شرط کے ساتھ کہ وہ شرط جائز اور درست ہو ،قاضی صاحب نے دوران تقریر یہ بھی کہاکہ وقف بالتعامل یعنی وہ زمین وجائیداد جو عرصہ دراز سے موقوفہ ہے لیکن وہ حکومت کے یہاں رجسٹرڈ نہیں ہے وہ بھی مسلمانوں کے قبضے سے حکومت کی تحویل میں منتقل ھوجائے گی جب کہ موقوفہ جائیداد کا ایک بڑا حصہ رجسٹرڈ نہیں ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم لوگ حکومت ھند سے یہ مطالبہ کریں کہ حکومت اس بل کو واپس لے ، شرکاء میں سیکڑوں مصلیان جمع تھے جن میں الحاج قاری لعل محمد صاحب ،مولانا زبیر احمد قاسمی صاحب ،مفتی حفظ الرحمن قاسمی صاحب ، مفتی وسیم اکرم رحمانی صاحب ،منصور عالم مکھیا جی پوھدی پنچایت ،محمد ہاشم راعین نائب پرمکھ گھنشیام پور بلاک، الحاج ماسٹر بدرالدین صاحب،الحاج ماسٹر یاسین صاحب ،الحاج ماسٹر فقیر محمد صاحب ،محمد شہاب الدین صاحب کرانہ اسٹور ،حافظ قربان علی صاحب ،عبدا للہ بابو ولد مرحوم الحاج ڈاکٹر اسحاق سرپنچ صاحب بطور خاص قابل ذکر ھیں۔

Comments are closed.