جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کی مجلس شوریٰ و ٹرسٹیان کی میٹنگ، اراکین شوریٰ و ٹرسٹیان نے مفتی حسنین قاسمی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے مکمل اعتماد و اطمینان کا اظہار کیا

مدھوبنی (پریس ریلیز) شمالی بہار میں لڑکیوں کی تعلیم و تربیت کی مثالی مرکزی درسگاہ جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک بسفی کی مجلس شوری کی میٹنگ منعقد ہوئی، میٹنگ کی صدارت جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے سرپرست مولانا محمد شبلی القاسمی نے کی، میٹنگ کا آغاز جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے استاذ قاری محمد نعمت اللہ قاسمی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جبکہ نظامت کے فرائض جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے بانی و ناظم مفتی محمد حسنین قاسمی نے انجام دیئے. اس میٹنگ میں جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے ٹرسٹیان اور مجلس شوریٰ کے اراکین کثیر تعداد میں موجود تھے، اس موقع پر جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے بانی و ناظم مولانا مفتی محمد حسنین قاسمی نے مجلس شوریٰ کے سامنے جامعہ کی سالانہ کارگذاری تفصیل سے پیش کی، مفتی محمد حسنین قاسمی کے ذریعے پیش کئے گئے تفصیلات کو دیکھ کر سرپرست جامعہ، ٹرسٹ کے صدر اور اراکین شوری نے مفتی حسنین قاسمی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ان کے کاموں پر مکمل اعتماد و اطمینان کا اظہار کیا اور مولانا حسنین قاسمی کی جدوجہد اور مخلصانہ کاوشوں کو جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کی تعمیر و ترقی کے لئے نیک فال بتایا، اور سرپرست جامعہ، ٹرسٹیان جامعہ اور اراکین شوری نے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اپنی جانب سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا،
اس موقع پر سرپرست جامعہ مولانا محمد شبلی القاسمی قائم مقام ناظم امارت شرعیہ پٹنہ نے کہا کہ جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کو شمالی بہار میں لڑکیوں کی تعلیم و تربیت کے مثالی اور مرکزی درسگاہ ہونے کی حیثیت حاصل ہے، جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کا قیام آج سے 17 سال قبل اس وقت عمل میں آیا جب کہ اس علاقے میں لڑکیوں کی تعلیم و تربیت کے لیے کوئی قابل ذکر اور معیاری ادارہ نہیں تھا، اللہ جزائے خیر دے مولانا مفتی محمد حسنین قاسمی کو کہ انہوں نے علاقے میں اس اہم ضرورت کو سمجھا اور اس کے لئے مخلصانہ جدوجہد کی اور نورچک میں 2007 میں جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کی بنیاد رکھی، الحمد للہ گذشتہ 17 سالوں میں جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک نے تعلیم و تربیت کے میدان میں جو مثالی اور نمایاں کردار ادا کیا ہے وہ لائق تحسین اور قابل تقلید ہے، جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک اس وقت لڑکیوں کی تعلیم و تربیت کا ایک روشن منارہ ہے جو اب محتاج تعارف نہیں ہے، مفتی محمد حسنین قاسمی ایک متحرک اور فعال شخصیت ہیں، انہوں نے اپنی مخلصانہ کاوش اور انتھک جدوجہد سے جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کی تعمیر و ترقی میں جو کردار ادا کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی، اللہ اس ادارہ کو خوب ترقی عطا فرمائے اور نظربد سے محفوظ رکھے آمین.
اس موقع پر جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے ٹرسٹیان اور اراکین شوری نے جامعہ کی تعمیر و ترقی کے لئے کئی اہم فیصلے لئے جن میں سرفہرست جدید درسگاہ کی تعمیر اور جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے پیغام اور اس کے کارناموں کو دور تک پہنچانے کے لیے جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے زیر اہتمام پیام عائشہ کے نام سے ایک سہ ماہی رسالہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کا ترجمان ہوگا اور اس رسالے کی ادارت کی ذمہ داری جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے بانی و ناظم مفتی محمد حسنین قاسمی کو سونپی گئی، انشاء اللہ جنوری میں اس رسالے کا پہلا شمارہ منظر عام پر آئے گا.
سرپرست جامعہ مولانا محمد شبلی القاسمی، صدر ٹرست محمد اسرائیل اور جملہ اراکین شوری نے مفتی حسنین قاسمی کو پیام عائشہ کے لیے پیشگی مبارکباد پیش کی اور اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا. میٹنگ میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اب دارالقرآن نورچک کے ناظم بھی مفتی محمد حسنین قاسمی ہی رہیں گے اور دارالقرآن کے تعلق سے تمام امور کے ذمہ دار مفتی محمد حسنین قاسمی ہوں گے.
مجلس شوری کی اس میٹنگ میں ٹرسٹ کے صدر محمد اسرائیل، اراکین شوری محمد شاکر دھجوا، شکیل مدنی بسفی، یعقوب رمونیا، مولانا امتیاز ندوی دملہ، محمد ارشاد گڑھیا، محمد امیرالاسلام عرف منا اسراہی، محمد سلطان نورچک،محمد ممتاز عالم اجالے نورچک، حافظ توقیر ببھنگواں، نور عالم نورچک، محمد ابوالکلام نورچک، محمد خلیق الزماں، محمد کلیم احمد نبٹولی، محمد اظہار نورچک شریک رہے،اس میٹنگ میں بعض اراکین شوری اپنی کچھ مجبوریوں کی وجہ سے شوریٰ کی میٹنگ میں شرکت نہیں کرسکے، لیکن ان میں سے اکثر اراکین نے فون کرکے شوریٰ میں پاس کی گئی تجاویز کو منظوری دی اور مفتی محمد حسنین قاسمی کی کارکردگی پر اعتماد و اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا.
اخیر میں سرپرست جامعہ مولانا محمد شبلی القاسمی کی دعا پر میٹنگ کا اختتام عمل میں آیا.
Comments are closed.