کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف متنازعہ بیان معاملہ :سپریم کورٹ میں اگلی سماعت 19 مئی کو

نئی دہلی (ایجنسی) بھارتی فوج کی افسر کرنل صوفیہ قریشی پر متنازعہ تبصرہ کے بعد مدھیہ پردیش حکومت کے وزیر کنور وجئے شاہ کے خلاف مدھیہ پردیش ہائیکورٹ نے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ وجئے شاہ نے ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی، جس پر جمعہ کو سماعت ہونی تھی، لیکن عدالت عظمیٰ اب اس معاملے پر 19 مئی کو سماعت کرے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وجئے شاہ کے وکیل منندر سنگھ نے کچھ اضافی دستاویزات داخل کرنے کے لیے عدالت سے وقت طلب کیا ہے۔ اس وجہ سے آئندہ سماعت کے لیے 19 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ کرنل صوفیہ قریشی پر وجئے شاہ کے ذریعہ دیے گئے بیان نے پورے ملک میں غصے کی لہر پیدا کر دی ہے۔ ان کی ہر طرف مذمت ہو رہی ہے اور اپوزیشن پارٹیاں انھیں کابینہ سے برخاست کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں، لیکن ابھی تک بی جے پی کی طرف سے ان کے خلاف کوئی سخت قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ وجئے شاہ نے تنازعہ بڑھنے کے بعد اپنے بیان پر صفائی دی اور ایک ویڈیو جاری کر کرنل صوفیہ قریشی کو اپنی سگی بہن سے بڑھ کر بتاتے ہوئے معافی بھی مانگی۔ اس کے بعد بھی ان کے خلاف لوگوں کا غصہ کم نہیں ہو رہا ہے۔
اس درمیان مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں وجئے شاہ کو برخاست کیے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعہ کو کانگریس اراکین اسمبلی نے گورنر منگو بھائی پٹیل کو ایک عرضداشت پیش کیا۔ عرضداشت سونپنے کے بعد وزیر کو برخاست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے وہ راج بھون کے گیٹ نمبر 2 پر دھرنا کرنے بیٹھ گئے۔ وہاں پولیس نے کانگریس کارکنان کو سمجھا کر ہٹانے کی کوشش کی، لیکن کانگریس اراکین اسمبلی نہیں مانے۔ ہنگامہ کے درمیان پولیس نے دھرنا دے رہے اراکین اسمبلی کو حراست میں لے لیا۔
Comments are closed.