تواضع، سادگی اور انکساری کا نمونہ اللہ کو پیارا ہو گیا:عامر رشادی مدنی

لکھنؤ / پریس ریلیز
مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی ناظر عام دارالعلوم ندوۃ العلماء کی وفات خانوادہ حسنی, دارالعلوم ندوۃ العلماء اور ملت کے لیے ایک عظیم خسارہ ہے۔۔
حضرت مولانا جعفر مسعود ندوی صاحب ایک با اخلاق اور باکردار شخصیت کے حامل تھے وہ اپنے والد گرامی سید محمد واضح رشید ندوی کی روایتوں کو سچے امین تھے تواضح، انکساری، خوش اخلاق، ملنسار سراپا سادگی اور باکمال ادیب کی حیثیت سے اپنے کمالات بکھیر رہے تھے۔ لیکن قدرت کو کچھ اور منظور تھا۔۔ مرحوم سے جب بھی ملاقات ہوتی بڑی عقیدت اور محبت سے ملتے ان سے مل کر حضرت مولانا محمد واضح صاحب کی یاد تازہ ہو جاتی۔ مرحوم فکر اسلامی کے بلند پایہ مفکر اور افراد سازی میں اپنے والد گرامی کے نقش قدم پر گامزن تھے کئی سالوں سے الرائد کی ادارت کی زمہ داری بھی سمبھال رہے تھے اور اپنی تحریری صلاحیتوں سے بہت سے مقالات و مضامین اور تراجم کا ذخیرہ چھوڑا۔ اردو اور عربی دونوں زبانوں میں اپ کو تحریر و تقریر کا ملکہ حاصل تھا اور اسلامی اصول اور اقتدار کے مطابق صحافت کے میدان میں بھی اپٹ کو اللہ تعالی نے نمایاں مقام عطا کیا تھا۔
اللہ تعالی مولانا مرحوم کی بال بال مغفرت فرمائے اور درجات بلند فرمائے اور اہل خانہ اور تمام اہل تعلق کو صبر عطا فرمائے اور دارالعلوم نبوۃ العلماء کو اپ کا عمل بدل عطا فرمائے۔
Comments are closed.