مدرسہ قاسمیہ بینی آباد میں مسابقہ حفظ قرآن کریم اور اجلاس عام

 

ہمارا وجود اسلامی تشخص کی بقا ، احکام الہی کا قیام اور شریعت اسلامی کے تحفظ کے لیے ہے: مولانا انوار اللہ فلک

بینی آباد (مظفر پور/ارشاد قاسمی)

قرآنی تعلیم کی ترویج و اشاعت اور بچوں میں مسابقت کا جذبہ پیدا کرنے کے لئے مدرسہ قاسمیہ بینی آباد میں عظیم الشان مسابقہ حفظ قرآن کریم و سیرت کاانعقاد ہوا۔یہ مسابقہ مظفر پور، دربھنگہ اور سیتامڑھی کے ایسے مدارس کے طلبہ کے درمیان منعقد ہوا جن کا معیار تعلیم حفظ ہے۔تقریب کا آغاز صبح 9 بجے ہوا اور یکے بعد دیگرے تمام پانچ فروعات کے مسابقے ہوئے۔مسابقے میں تینوں اضلاع کے چھتیس مدارس و مکاتب 146 طلباء نے شرکت کی بعد مغرب اجلاس عام کا انعقاد ہوا جس میں علمائے کرام کے پر مغر خطابات ہوئے۔ تقریب کی صدارت مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ نے کی۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے حضرت مولانا انوار اللہ فلک قاسمی صاحب نے کہا کہ اسلام آپ کو عصری علوم سے منع نہیں کرتا لیکن اسلام یہ چاہتا ہے کہ آپ کا پروردگارسے تعلق قائم رہے۔ اگر خدا سے تعلق قائم رہے گا تو پوری دنیا کو نفع پہنـچے گا۔انہوں نے کہا کہ ہرفرض سے پہلے علم حاصل کرنا فرض ہے تاکہ فرائض کی ادائیگی صحیح طور پر ہو سکے۔ ایک علم کے فریضے کو چھوڑنے کے نتیجے میں ایک مسلمان پوری زندگی کے فرائض کی ادائیگی سے محروم ہو جاتا ہے۔ اس لئے ہر فرد کو اتنا علم حاصل کرنا فرض ہے جس سے قرآن کا تلفظ صحیح ہو،دعائے ماثورہ،فرائض و واجبات اور ارکان اسلام سے واقفیت اور عقائد اسلام کا استحضار ہو۔انہوں نے کہا کہ آج اگر ہم نے اپنے بچوں کو یہ تعلیم نہیں دی تو کل یہی بچہ ہمیں بغیر جنازے کے دفن کردے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا وجود صرف نماز روزہ کے لئے نہیں ہے بلکہ ہمارا وجود اسلامی تشخص کی بقا ، احکام الہی کا قیام اور شریعت اسلامی کے تحفظ کے لیے ہے۔جو قوم علم سے فاصلہ پیدا کرے گی وہ قوم خود مٹ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نبیﷺ نے علم سیکھنے کو فرض قرار دیا تو اس کو عملی طور پر برت کر بھی دکھایا ۔علم کا پہلا مکتب حضور ﷺ کا گھر تھا، دسرا مکتب دار ارقم اور تیسرا مدرسہ بنا ہے جومسجد نبوی میں ہے۔ مولانا عزیر اختر قاسمی استاذ حدیث دار العلوم بالاساتھ نے کہا کہ صرف علم کی وجہ سے اللہ نے فرشتوں کو حضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سارے نبی علیہم السلام کتابیں لے کر آئے لیکن ہمارے نبیﷺ کو کتاب کے ساتھ مہر بھی عطا کی گئی ۔ان کے علاوہ مولانا احمد حسین قاسمی مدنی، مولانا حسین احمد قاسمی ، الشیخ محمد علی الندوی الیمنی اور دیگر کئی علما نے بھی مختصر اور جامع خطاب کیا اور اسطرح کے مسابقات کے انعقاد کو خوش آئند بتایا، پروگرام میں ڈاکٹر واسع ظفر پرنسپل پٹنہ کالج، پٹنہ یونیورسٹی، پٹنہ مولانا ابوالقمر، ڈاکٹر عاصم ظفر، مفتی ثناءالہدیٰ قاسمی اور مولانا انوار اللہ فلک قاسمی مختلف میدانوں میں اپنی بہتر کار کردگی پر ایوارڈ سے نوازے گئے۔ مسابقوں میں کامیاب طلبا انعام اور توصیفی سند سے نوازے گئے اور تمام شرکاء کو بھی بیگ دیکر عزت افزائی کی گئی اور ساتھ ہی مولانا خالد ضیاء ندوی کی اہم تصنیف "مماراقنی” کے دوسرے ایڈیشن اور مولانا اسامہ ندوی کی ترتیب کردہ "یاران با صفا ” اور المعہد الاسلامی العربی کے پلیٹ فارم سے شائع ہونے والے عربی پرچہ "النصیحہ ” فلسطین نمبر کا رسم اجرا بھی کیا گیا۔

بعد ازاں صدر محترم مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی نے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ آج مدارس میں کوالٹی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جو بچے ہمارے پاس آتے ہیں وہ قوم کی امانت ہیں ان کے تعلق سے اللہ پاک پوچھے گا اس لیے معیار تعلیم وتربیت پر خاص توجہ دی جائے پروگرام کی نظامت مولانا نظام الدین اسامہ ندوی نے کی انہوں نے اپنے تمام مہمانوں اور گاؤں کے نوجوانوں بوڑھوں اور مدرسہ کے اساتذہ و طلباء کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پروگرام کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا مدرسہ طیبہ قاسم العلوم بردی پور، مدرسہ قاسمیہ بینی آباد،مدرسہ دارالملت رام پور سگھری بلبھدر پور، مدرسہ دار القرآن والسنۃ،بیلا دربھنگہ،جامعہ ابو ہریرہ دربھنگہ، مدرسہ مصباح العلوم منہاس دربھنگہ، مدرسہ تجوید القرآن حیات پور ، مدرسہ سبیل الفلاح جالے ، مدرسہ تعلیم الدین برار سیتامڑھی ، جامعہ ربانیہ اشفاقیہ انکھولی،دار العلوم قاسمیہ مرزا پور وغیرہ کے بچوں نے نمایاں کامیابی حاصل کی اور پوزیشن حاصل کر اپنے اپنے مدرسوں کا نام روشن کیا ،پروگرام میں کثیر تعداد میں علماء ، ائمہ، دانشوران ، طلبا و طالبات اور عوام نے شرکت کی

صدر محترم کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔

 

Comments are closed.